تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     17-05-2019

سرخیاں‘متن اور عامر سہیل کا غزلیہ

امید ہے بجٹ سیشن تک پاکستان پہنچ جائوں گا: شہباز شریف
سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''امید ہے بجٹ سیشن تک پاکستان پہنچ جائوں گا‘‘ اور صرف امید ہی کی جا سکتی ہے‘ یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا‘ جبکہ ویسے بھی آج کل ہر جگہ نا امیدی چھائی ہوئی ہے۔ اس لیے اس امید کو مبہم ہی سمجھا جائے‘ جبکہ میرے لندن میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کی خبروں میں بھی کوئی صداقت نہیں اور اگر ایسا کیا بھی گیا تو کسی ایسے ملک میں سیاسی پناہ کی درخواست کروں گا ‘جہاں سے مجھے واپس نہ لایا جا سکے‘ بلکہ اگر درخواست دی بھی تو غیر سیاسی پناہ کیلئے دوں گا‘ کیونکہ میں خود غیر سیاسی ہو چکا ہوں اور پاکستان میں مختلف عہدوں سے مستعفی ہو چکا ہوں یا مجھے نکال دیا گیا ہے اور یہ سارا کارنامہ بھائی صاحب کا ہے‘ جو برادرانِ یوسف کا کردار ادا کرنے لگ گئے ہیں۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
کوئی غلط کام نہیں کیا‘ اس لیے ضمانت 
نہیں کرائوں گا: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''میں نے کوئی گناہ نہیں کیا‘ اس لیے ضمانت نہیں کرائوں گا‘‘ کیونکہ جو کچھ میں کرتا رہا ہوں‘ میں اُسے گناہ نہیں سمجھتا اور اگرکوئی ایسا سمجھتے ہے‘ تو وہ محض انتقامی کارروائی ہے‘ جو انتہائی قابلِ مذمت ہے‘ جبکہ ضمانت کروانا کوئی مسئلہ نہیں ہے‘ کیونکہ عدالتیں آج کل تھوک کے حساب سے ضمانتیں منظور کر رہی ہیں؛ حتیٰ کہ سزا یافتہ حضرات بھی ضمانتیں کروا کر باہر دندناتے پھر ر ہے ہیں‘ نیز میرے ضمانت کروانے سے ہی حکومت کو مجھے بے گناہ سمجھ کر اپنی کارروائی روک دینی چاہیے‘ جس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ زرداری صاحب کی طرح میں بھی جیل سے نہیں ڈرتا اور جیل سے ڈرنے کی کوئی وجہ بھی نہیں‘ جہاں ہر طرح کی سہولت حاصل ہوتی ہے اور جیل ایک طرح کی عیاشی ہو کر رہ گئی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آبباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ایمنسٹی صدارتی آرڈیننس ‘
پارلیمنٹ کی توہین ہے: شیری رحمان
پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ ''ایمنسٹی صدارتی آرڈیننس پارلیمنٹ کی توہین ہے‘‘ بلکہ اس سے بھی بڑھ کر پارلیمنٹ کی توہین یہ ہے کہ اس کے دو انتہائی معزز ارکان؛ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو حکومت نے خواہ مخواہ آگے لگا رکھا ہے ‘جس سے پارلیمان کا سارا کام رکا ہوا ہے‘ جس کی جگہ ہمیں وہاں مجبوراً ہلّہ گلّہ کرنا پڑتا ہے‘ کیونکہ وہ سیاست کو عبادت ہی سمجھتے ہیں‘ جبکہ تلاش ِرزق سے بڑھ کر عبادت اور کیا ہو سکتی ہے۔ آپ اگلے روز میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
شاہ محمود عوام کو صوبے کے نام پر بیوقوف نہ بنائیں: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ شاہ محمود عوام کو صوبے کے نام پر بیوقوف نہ بنائیں‘‘ کیونکہ جب عوام کو بیوقوف بنانے کے ہزارہا اور طریقے موجود ہیں‘ تو صوبے کے نام پر بیوقوف بنانے کی کیا ضرورت ہے‘ مثلاً: ترقی کے نام پر یہ کارِ خیر انجام دیا جا سکتا ہے‘ نیز ووٹ کو عزت دو کے نام پر یہ فریضہ ادا کیا جا سکتا ہے اور اسی لیے ہم اسے نالائق حکومت کہتے ہیں کہ یہ لوگ عوام کو بیوقوف بنانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں ؛حالانکہ اچھے اور صاف ہتھکنڈے بھی دستیاب ہیں‘ صرف دیدۂ بینا ہونا چاہیے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں وزیر خارجہ کے بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں عامر سہیل کا یہ غزلیہ:
دیر رونا نہیں مری خاطر
تم نے سونا نہیں مری خاطر
سادگی سے غزال رہتے ہیں
کچھ بھی ہونا نہیں مری خاطر
کیوں اُسے مجھ کو سونپ دیتی ہو
جو کھلونا نہیں مری خاطر
عشق کا‘ حُسن کا‘ ولایت کا
کوئی کونا نہیں مری خاطر
چین‘ آرام‘ سکھ‘ سکون‘ ثبات
یہ بچھونا نہیں مری خاطر
گولڈن بال‘ گاجری اسکرٹ
بت کا سونا نہیں مری خاطر
کوئی پلکیں کہ سُرمئی ابرو
کچھ بھگونا نہیں مری خاطر
کائناتوں کا‘ سُرخ راتوں کا
بوجھ ڈھونا نہیں مری خاطر
خواب میں کل بتا رہا تھا کوئی
مُکھ سلونا نہیں مری خاطر
درد کے کھیت گندمی عامرؔ
اشک بونا نہیں مری خاطر
آج کا مقطع
کیا کہیں‘ عمر ہی اتنی تھی محبت کی‘ ظفرؔ
گزرے اس میں بھی کئی ایک زمانے خالی

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved