ملک چلانے کے لیے پیسہ اکٹھا کر کے دکھاؤں گا: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ''ملک چلانے کے لیے پیسہ اکٹھا کر کے دکھاؤں گا‘‘ کیونکہ پہلے تو خیال تھا کہ سمندر سے گیس اور تیل ہی اتنا نکل آئے گا کہ ملک فراٹے بھرنے لگے گا اور میں نے اس سلسلے میں قوم کو خوشخبری بھی دے رکھی تھی‘ لیکن اب مجھے بتایا گیا ہے کہ تیل اور گیس کا سمندر میں نام و نشان تک نہیں اور ڈرلنگ بند کر دی گئی ہے اور اب میں یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ یہ اطلاع مجھے کس نے دی تھی کہ سمندر سے تیل اور گیس کے بے پناہ ذخائر دریافت ہو رہے ہیں ‘تاکہ میں کم از کم اُس کا تو دماغ درست کر سکوں۔ ادھر ریلوے کا محکمہ ان آٹھ مہینوں میں 29ارب کے خسارے میں چلا گیا ہے ‘جبکہ شیخ رشید مجھے منافع کی خبریں دے رہے تھے‘ اس لیے اب ضروری ہو گیا ہے کہ مجھے غلط اطلاعات دینے والوں کا کوئی مناسب بندوبست کیا جائے۔ آپ اگلے روز پشاور میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرر ہے تھے۔
اب عوام کو پتا چلا کہ معاشی بدحالی کیا ہوتی ہے: مریم نواز
مستقل نااہل‘ سزا یافتہ سابق وزیراعظم کی سزا یافتہ صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''اب عوام کو پتا چلا کہ معاشی بدحالی کیا ہوتی ہے‘‘ جبکہ ہمارے دور میں عوام کو مکمل طور پر یہ پتا چلا تھا کہ کمیشن‘ کک بیکس اور منی لانڈرنگ کیا ہوتی ہے ؛البتہ انہیں ابھی پتا نہیں چلا کہ اس معاشی بدحالی کی اصل وجوہ کیا ہیںا ور اس کارنامے میں ہمارا حصہ کتنا ہے اور ہماری فارغ خطی پر خزانہ ایک دم خالی کیوں ہو گیا تھا‘ جبکہ آج کی افطار پارٹی ان سب پر مٹی ڈالنے کیلئے ہے اور میں اور بلاول جو ایک دوسرے کو کرپٹ‘ کرپٹ کہا کرتے تھے ‘تو وہ محض مذاق مذاق میں کہا کرتے تھے‘ کیونکہ ہم دونوں آپس میں بے تکلف بھی ہیں اور دونوں کافی مذاقیے واقع ہوئے ہیں اور ہنسی مذاق کی یہی باتیں انکل زرداری اور چچا شہباز میں بھی ہوا کرتی تھیں ۔ آپ اگلے روز لاہور میں ملک کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر ٹویٹ کر رہی تھیں۔
گیس قیمتوں میں اضافہ فی الفور واپس لیا جائے: شہباز شریف
سابق وزیراعظم پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''گیس قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے‘‘ جبکہ میں ایک پردیسی کی حیثیت سے مطالبہ کر رہا ہوں‘ جس کا پورا ہونا اس لیے بھی ضروری ہے کہ یہ مطالبہ عوام کیلئے ہے‘ کیونکہ میں نے تو وہاں گیس استعمال نہیں کرنی‘ جبکہ مجھے تو ڈاکٹروں نے کم از کم پچیس سال تک زیر علاج رہنے کا مشورہ دیا ہے؛ حالانکہ مجھے وطن کی یاد بہت ستاتی ہے اور اگر حکومت مُک مکا کر لے تو بھائی صاحب بھی ہمیشہ زیر علاج رہنے کیلئے یہاں آ سکتے ہیں‘ کیونکہ جان ہے‘ تو جہان ہے اور صحت کے بغیر عملی زندگی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
خرابیاں دُور کرنے میں وقت لگے گا: عثمان بزدار
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''ماضی کا دور واپس نہیں آئے گا‘ خرابیاں دور کرنے میں وقت لگے گا‘‘ کیونکہ ماضی کے دور کو واپس آنے کی ضرورت اس لیے بھی نہیں ہوگی کہ موجودہ دور ہی اس قدر خوفناک ہوگا کہ سب کو نانی یاد آ جائے گی‘ جبکہ خرابیاں دور کرنے کے لیے الہٰ دین کے چراغ کی تلاش فوری طور پر شروع کر دی گئی ہے‘ تاکہ یہ خرابیاں جلد از جلد دور ہو سکیں ۔ وزیراعظم بھی بہت فکر مند ہیں‘ تاکہ عوام کے مسائل جلد از جلد حل کیے جا سکیں اور جب تک سارے اپوزیشن لیڈر اندر نہیں ہو جاتے‘ وزیراعظم سمجھتے ہیں کہ عوام کے مسائل تب تک حل نہیں ہوں گے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ڈاکٹر نعیم کوہلی کی شاعری
میرے عزیز دوستوں میں ابرار احمد کے بعد نعیم کوہلی دوسرے ڈاکٹر (فزیشن) ہیں‘جو باقاعدہ شاعر ہیں ۔اوّل الذکر امریکہ میں رہائش پذیر ہیں اور وطن واپسی کیلئے سوچ رہے ہیں۔ آپ اردو اور پنجابی دونوں زبانوں میں شعر کہتے ہیں۔ فی الحال اُن کی پنجابی شاعری پیشِ خدمت ہے۔شاعری کی اس سے بڑھ کر خوبی اور کیا ہو سکتی ہے کہ سمجھ میں بھی آئے اور اچھی بھی لگے۔ یہ شاعری ان دونوں خوبیوں سے متصف ہے۔ ان کی نظم مختصر ہوتی ہے اور بغیر عنوان کے ‘ علاوہ ازیں نہایت سادہ اور عام فہم بھی۔ کچھ نظمیںدیکھئے:
آ جا/ بہہ جا/ ندے کنارے/ اک دو گلّاں کریئے/ وگدا پانی ہتھ نہ آوے/ بھر بھر مُٹھیاں بھریئے/ دل دا پنجرہ خالم خالی/ اُڈ دے پنچھی پھڑیئے/ رب دا خوف بھلا کے دل چوں/ اک دوجے توںڈریئے۔ اک دُکھ مینوں سوہریاں دتا/ اک دتا میرے پیکے/ اک دُکھ مینوں لوکاں دتا/ اک آیا میرے لیکھے/ اک دُکھ اپنے ہتھیں کھٹیا/ اک کھٹیا بھل بھلیکے/ میں بھلی میں بھلن ہاری/ بھل چک اللہ لیکھے۔
نہ تاں اوہنے اکھ چرائی/ نہ کدے اکھ ملائی/ نہ تاں میری گل ای ٹکی/ نہ وچہ ہاں ملائی/ نہ کدے مینوں اپنی لگی/ نہ اوہ لگی پرائی/ فیر اوہ کیہڑی گل سی مینوں/ کیتا جیس شدائی۔
اُڈ پُڈ جانیا/ مکئی دیا دانیا/ جے ہووے کھٹاتے/ ہتھوں وی گوانا پیندا/ اک واری ہس لئے/ سُو واری رونا پیندا/ ایہہ دیس اپنا اے/ دس ایتھے کی نئیں/ دُنیا تے کدھرے وی لنچ فری نئیں۔ ؎
اساں دُنیا تے جینا سی اسان منگیا
کیہڑا تیرے کولوں ربّا سی جہان منگیا
آج کا مطلع
رونق تھی خوب جشنِ تماشا کے آس پاس
میں بھی کہیں پڑا ہوا دنیا کے آس پاس