کچھ عناصر غیر یقینی صورتحال پیدا کرنیکی کوشش کر رہے ہیں:وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ''کچھ عناصر غیر یقینی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘‘ اور محض اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں‘ کیونکہ غیر یقینی صورتحال پہلے ہی اپنی انتہا کو پہنچی ہوئی ہے‘ اس لیے انہیں کوئی اور کام کرنا چاہیے ‘جبکہ ہماری پالیسی میں یہ بھی کوئی کام نہیں کر رہے اور چونکہ کام کے ساتھ آرام بھی ضروری ہوتا ہے ‘اس لیے پہلے ہم آرام کر رہے ہیں ‘تاکہ تازہ دم ہو کر کام کا آغاز کر سکیں‘ جبکہ ہم ہر کام نصف کے حساب سے کریں گے‘ کیونکہ انگریزی محاورے کے مطابق؛ ایک اچھا آغاز نصف کام کے برابر ہے اور یہ جو ہمارے خلاف تحریک چلانے جا رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ حکومت خود ہی گر جائے گی تو بہتر ہے کہ وہ تھوڑا انتظار کر لیں۔آپ اگلے روز فنڈ ریزنگ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
موٹروے کا خوبصورت تحفہ دینے والا آج جیل میں ہے:مریم نواز
مستقل نااہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی سزا یافتہ صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''موٹروے کا خوبصورت تحفہ دینے والا آج جیل میں ہے‘‘ اور موٹروے اس لیے بھی زیادہ خوبصورت لگتا ہے کہ اس سے خدمت کے ایسے انبارلگ گئے تھے کہ جن کی مثال نہیں ملتی‘ لہٰذا موٹر وے کے حسن و جمال کا اندازہ کون لگا سکتا ہے‘ جس کا اب یہ اندازہ لگانا بھی مشکل نہیں رہا کہ میرے وزیراعظم بننے کے امکانات روز بروز روشن تر ہوتے جا رہے ہیں ‘کیونکہ والد صاحب جو حکمت ِعملی اختیار کر رہے ہیں‘ اس کی کامیابی کی صورت میں سزائیں وغیرہ سب ختم ہو جائیں گی اور ہم ایک بار پھر نہائے دھوئے گھوڑے بن جائیں گے۔ بالآخر انہوں نے اپنی خون پسینے کی کمائی کے بہت سارے حصے سے علیحدہ ہونا گوارا کر لیا ہے ۔ آپ اگلے روز ٹویٹ پیغام پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
عمران خان ایک بھینس فروخت کرنے کو بھی بچت سمجھتے ہیں:محمد زبیر
نواز لیگ کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ ''عمران خان ایک بھینس فروخت کرنے کو بھی بچت سمجھتے ہیں‘‘ حالانکہ میاں شہباز شریف بعض منصوبوں میں اربوں کی بچت کا اعلان کیا کرتے تھے؛ اگرچہ اس بچت کی انہوں نے کبھی وضاحت نہیں کی ‘کیونکہ ضروری نہیں کہ ہر بات کی وضاحت بھی کی جائے کہ کچھ چیزیں فرض کر لینے کیلئے بھی ہوتی ہیں‘ لیکن عمران خان نے وزیر اعظم ہاؤس سے برآمد شدہ بھینسیں فروخت کرکے اوچھے پن کا ثبوت دیا ہے‘ بلکہ ان کیلئے بجائی جانے والی بین کو بھی فروخت کر دیا۔ آپ اگلے روز کراچی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اناڑی کے ہاتھ میں استرا‘ اب معیشت کٹے گی:احسن اقبال
نواز لیگ کے مرکزی جنرل سیکرٹری چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''اناڑی کے ہاتھ میں استرا آ گیا‘ اب معیشت کٹے گی‘‘ لیکن جب ہمارے ہاتھ میں استرا آیا تھا تو ہم نے عوام کی ایسی حجامت کی تھی کہ اس کے بعد انہیں کبھی اس کی ضرورت ہی نہ پڑی ‘کیونکہ ان کے بال اگنا ہی بند ہو گئے تھے‘ کیونکہ حجامت بنانے کی باقاعدہ پریکٹس کرنا پڑتی ہے‘ جس میں ہم نے ابتدا ہی میں کمال حاصل کر لیا تھا ‘جبکہ استرا تیز بھی بہت تھا اور جس سے دوسرا کام بھی لیا جاتا تھا‘ جبکہ یہ اس استرے ہی کی برکتیں ہیں‘ ہمارے اردگرد جس کے ڈھیر لگے ہوئے دُور سے بھی نظر آ رہے ہیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ریکارڈ کی درستی
برادرم عطاالحق قاسمی نے اپنے گزشتہ روز والے کالم میں حسن عباسی کا ایک شعر اس طرح درج کیا ہے ؎
یہ کس نے ہمیں بلایا شکستہ مٹی سی
پھر اس کے بعد گھنی بارشوں میں چھوڑ دیا
اس کا پہلا مصرع صحیح درج نہیں ہوا ‘کیونکہ یہ بے وزن بھی ہے اور بے معنی بھی‘ جو اس طرح بھی ہو سکتا ہے ع
یہ کس نے ہم کو ملایا شکستہ مٹی میں
جناب م سین بٹ نے بھی اپنے کل والے کالم میں ایک شعر اس طرح درج کیا ہے ؎
قائم ابھی تلک ہے محلات کا نظام
فرصت ابھی پائی نہیں ذات پات سے
اس کا دوسرا مصرعہ خارج از وزن ہے۔ یہ اس طرح ہو سکتا تھا ع
فرصت جو اب بھی پائی نہیں ذات پات سے
کم از کم اس طرح وزن تو پورا ہو جاتا ہے۔
محبی نصرت جاوید اپنے ٹی وی پروگرام میںکہتے چلے آ رہے ہیں کہ ''آئندہ آنے والے دنوں میں‘‘ یہ ایک طرح کی فضول خرچی بھی ہے کہ ''آئندہ‘‘ کا مطلب وہی ہے اور ''آنے والے دنوں‘‘ کا بھی۔ ع
جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے
آج کا مقطع
ظفرؔ ہر جگہ بیٹھتا بھی نہیں میں
پھر اٹھتا نہیں ہوں اگر بیٹھتا ہوں