چیئرمین نیب کے انٹرویو سے سیاست کو بدنام
کرنے کا مقصد پورا ہو گیا: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''چیئرمین نیب کے انٹرویو سے سیاست کو بدنام کرنے کا مقصد پورا ہو گیا‘‘ دراصل یہ ہم جیسے معصوم سیاستدانوں کو بدنام کرنا مقصود تھا ‘جو اگر دامن نچوڑ دیں تو فرشتے وضو کریں اور اب تشویش اس بات پر ہے کہ فرشتے اب وضو کس چیز سے کیا کریں گے‘ تاہم میں نے اپنے دامن کا ایک کونا بچا کر رکھا ہوا ہے‘ جس سے کچھ عرصے کیلئے تو فرشتوں کا کام چل سکتا ہے اور اب یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ شاہد خاقان عباسی سے غیر قانونی بھرتیوں‘ کرپشن اور ایل این جی سکینڈل کے بارے پوچھنا چاہیے اور اس طرح میرے پاک اور شفاف دامن کو داغدار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘ جس میں وہ یقینا ناکام ہوں گے‘ کیونکہ میں نے اپنا دامن خوب اچھی طرح سے ڈرائی کلین کروا کر رکھا ہوا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں چیئرمین نیب کے انٹرویو پر رد عمل دے رہے تھے۔
بھکاریوں کے خلاف ایکشن کا آغاز
وزیراعظم سے کیا جائے: بلاول بھٹو زرداری
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''بھکاریوں کے خلاف ایکشن کا آغاز وزیراعظم سے کیا جائے‘‘ جو دوسرے ملکوں سے مانگ مانگ کر ملک کو بدنام کر رہے ہیں‘ جبکہ اتنے پیسے تو ہم ہی دے سکتے ہیں‘ وہ والد صاحب سے صحیح طریقے سے مانگیں تو سہی‘ وہ ان کے آگے پیسوں کا ڈھیر لگا دیں گے‘ کیونکہ یہ پیسہ اُنہوں نے ملک کی فلاح و بہبود ہی کیلئے تو اکٹھا کیا ہے‘ ورنہ تو انہیں روپے سے ازلی نفرت ہے‘ جس سے اندازہ لگایا جا سکتاہے کہ اُنہیں ملک کی فلاح و بہبود کس قدر عزیز ہے ‘جبکہ افہام و تفہیم کی بجائے انہوں نے ہمارے پیچھے احتساب اداروں کو لگا رکھا ہے‘ جبکہ اُنہیں حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا اُلو سیدھا کرنا چاہیے۔آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ن لیگ اب مہنگائی پر مزید خاموش نہیں رہے گی: ذوالفقار بھنڈر
نواز لیگ کے رہنما چودھری ذوالفقار بھنڈر نے کہا ہے کہ ''مسلم لیگ ن اب مہنگائی پر مزید خاموش نہیں رہے گی‘‘ کیونکہ جب ہمیں افہام و تفہیم کی اُمید تھی‘ میاں نواز شریف اور مریم بی بی سمیت ہمارے سارے لیڈر برف میں لگے رہے ہیں‘ جبکہ اللہ کے فضل سے مہنگائی ویسے بھی کبھی ان کا مسئلہ نہیں رہی ہے‘ لیکن لارے لگانے کے بعد اب حکومت کے رویے سے ظاہر ہو گیا ہے کہ وہ ایسے کسی کارِ خیر میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی اور وکیلوں کی فیسیں بھر بھر کے ویسے بھی انہیں مہنگائی کا احساس ہونے لگا ہے‘ لیکن یہ ان زعماء کا پہلا گناہ ہو گا اس لیے بخشش اور معافی تلافی کی گنجائش موجود ہے۔ آپ اگلے روز دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پرنٹ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ملک کو ورلڈ بینک‘ آئی ایم ایف کی غلامی میں دے دیا گیا: سراج الحق
جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''ملک کو ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی غلامی میں دے دیا گیا‘‘ تاہم‘ اب یاد آ رہا ہے کہ اس طرح کا بیان میں پہلے بھی دے چکا ہوں ‘جبکہ روزانہ بیان جاری کرنے میں ایک قباحت یہ بھی ہے کہ بعض اوقات بیان کی تکرار بھی ہو جاتی ہے اور جماعت کی طرف سے میرے ساتھ یہ سرا سر زیادتی ہے ‘کیونکہ اس مشقت کیلئے جماعت میں جب کئی اور زعماء موجود ہیں تو اس بیگار پر خاکسار ہی کو کیوں لگا دیا گیا ہے یا کم از کم ہفتے میں ایک آدھ ناغہ ہی کر دیا جاے‘ جبکہ بیان بھی زیادہ تر مجھے خود ہی تیار کرنا پڑتے ہیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں جماعت اسلامی کے ورکروں سے خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں عامرؔ سہیل کی تازہ غزل:
وُہ کہہ رہے ہیں اور بھی کچھ پاس آئیے
نیندوں میں چل کے خواب کی چُٹیا بنائیے
ناموں میں سارا حسن ہے کاموں میں سارا حسن
اب دوپہر کے بعد کی عینک لگائیے
کیا ہو اگر میں پانی میں وُہ ہاتھ چھوڑ دوں
دل ڈوبنے کے بعد کا دجلہ دکھائیے
الحاد کیجیے نہ اُسے یاد بار بار
کس نے کہا ہے پیار میں ملحد کہائیے
حلاج کی طرح تو نہ گلیوں میں رم کریں
منصور کی طرح تو نہ قسمیں اٹھائیے
تصویر کینوس پہ ہے اور ٹوکتی ہے وہ
آنکھیں غلط ہیں‘ ہونٹ نہ ایسے ہلائیے
تم سے ستارے ملنے نہیں دے رہے ہمیں
یوں ہے تو کائنات کا جرگہ بلائیے
اس مملکت کو بھیک ملی تھی جہیز میں
اے مملکت میں روز بتوں کے عشائیے
پل پل سسک رہی ہیں یہ پل پل بدک رہیں
ان بستیوں کو خون کی بوتل لگائیے
اپنے علاوہ کون ہے سامع جہان میں
عامرؔ غزل کہی ہے تو خود کو سنائیے
عامرؔ یہ مہر و مہ بھی غزل گو ہیں میرے ساتھ
گر ہو سکے تو آ کے یہ شہرت بجھائیے
آج کا مقطع
خاندانی لوگ تو ایسا نہیں کرتے‘ ظفرؔ
جو سلوک اُس نے کیا‘ خواہی نخواہی میرے ساتھ