تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     13-06-2019

سُرخیاں‘ متن اور عامرؔ سہیل کا تازہ کلام

جس نے پروٹیکشن حاصل کرنی ہے‘ پی ٹی آئی میں چلا جائے: عباسی
سابق وزیراعظم اور نواز شریف کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''جس چور نے پروٹیکشن حاصل کرنی ہے ‘پی ٹی آئی میں چلا جائے‘‘ کیونکہ‘ اگر اتنی بھاگ دوڑ کے بعد بھی این آر او نہیں ملتا تو اس کے علاوہ اور چارئہ کار بھی کیا ہے اور پی ٹی آئی کیلئے بھی یہ کوئی مشکل کام نہیں ہوگا‘ کیونکہ اس میں پہلے ہی چور موجود ہیں اور اس طرح پیپلز پارٹی اور نواز لیگ بالکل خالی ہو جائیں گی اور ایک ہی پارٹی‘ یعنی پی ٹی آئی رہ جائے گی اور بچی کھچی نواز لیگ ان کا احتساب کرے گی اور گن گن کر بدلے لے گی‘ کیونکہ؛ اگر عمران خان برسراقتدار آ سکتے ہیں‘ تو کوئی بھی آ سکتا ہے اور اگرچہ میں چور نہیں ہوں‘ تاہم تبدیلی آب و ہوا کیلئے پی ٹی آئی میں جا سکتا ہوں‘ جس کیلئے میں نے لابنگ شروع کر دی ہے ۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
وزیراعظم نے گھبرا کر آدھی رات کو خطاب کیا: بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم نے گھبرا کر آدھی رات کو خطاب کیا‘‘ کیونکہ یہ وقت ہی گھبراہٹ کا ہے اور ہم بھی آدھی رات ہی سے گھبرانا شروع کرتے ہیں اور رات بھر سوتے نہیں ہیں‘ کیونکہ اگر سو جائیں تو بہت سے قلفے والے‘ پنکچر لگانے والے اور رکشے والے خواب میں آ کر ہمیں پریشان کرتے ہیں؛ حالانکہ یکدم امیر ہو جانے پر انہیں خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے اور ہمیں پریشان نہیں کرنا چاہیے‘ کیونکہ اُنہیں پریشان کرنے والا سارا روپیہ کسی غیبی قوت نے نکلوا لیا ہے اور اس طرح حساب برابر ہو گیا ہے اور اس میں سے جو پیسے ہمارے کھاتے میں ڈال دیئے گئے ہیں‘ وہ بھی ان لوگوں کی اپنی شرارت تھی‘ ورنہ ہم پر پہلے ہی اللہ کا اتنا فضل ہے کہ ہمیں ان پیسوں کی ضرورت ہی نہیں تھی‘ تاہم کچھ پیسے بلاضرورت بھی آ جاتے ہیں اور یہ سب اللہ کی دین ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں اختر مینگل سے ملاقات کر رہے تھے۔
زرداری کی گرفتاری پر اظہارِ یکجہتی کیلئے آیا ہوں: اختر مینگل
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ ''میں زرداری صاحب کی گرفتاری پر اظہارِ یکجہتی کیلئے آیا ہوں‘‘ اور چاہیے تو یہ تھا کہ میں اُن کی گرفتاری سے پہلے اظہارِ یکجہتی کیلئے آتا‘ لیکن ابھی حکومت کی طرف سے مکمل طورپر مایوسی نہیں ہوئی تھی‘ لیکن اب‘ جبکہ میں نے بجٹ پر ووٹ نہ دینے کی دھمکی بھی دے دی اور حکومت پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا‘ اس لیے میںنے سوچا کہ پیشتر اس کے کہ انہیں آٹھ دس سال کی سزا ہو جائے‘ یہ کام کر ہی لینا چاہیے اور خاص طور پر اس سے پہلے کہ یہ حکومت میرے خلاف بھی انتقامی کارروائی شروع کر دے‘ جبکہ اس صورت میں مجھے خود بھی زرداری صاحب کے اظہارِ یکجہتی کی ضرورت لاحق ہو جائے گی‘ اس لیے میں چاہتا ہوں کہ سارے کے سارے اپوزیشن رہنما ایک دوسرے کے ساتھ لگے ہاتھوں اظہار ِیکجہتی کر لیں‘ تاکہ جیل میں ایک دوسرے سے مل کر شرمندہ نہ ہوں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کر رہے تھے۔
عمران خان اپنے انجام سے ڈریں: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''عمران خان اپنے انجام سے ڈریں‘‘ اور ہمارے انجام سے عبرت حاصل کریں ‘جو اب بقول شاعر : ع 
پھرتے ہیں میرؔ خوار کوئی پوچھتا نہیں
جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ میرؔ صاحب کے کام بھی ہمارے جیسے ہی تھے‘ جبکہ شاعر تو ویسے بھی نازک مزاج ہوتے ہیں اور ہماری طرح لکڑ ہضم پتھر ہضم نہیں ہوتے؛ حالانکہ اُنہیں ہونا چاہیے‘ کیونکہ یہ دُنیا ہے اور اس میں رہنے کیلئے معدے کا مضبوط ہونا بیحد ضروری ہے‘ کیونکہ معدہ خالی ہو تو خواہ مخواہ تحریک چلانے کی سوجھتی ہے۔ آپ اگلے روز ملتان آمد پر میڈیا کے نمائندوںسے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں عامرؔ سہیل کی تازہ شاعری:
ہونٹوں کی‘ غزالوں کی یہ بہتات بہت ہے
چھونا ہو تو یہ حسنِ مضافات بہت ہے
یعنی کہ تیمم کے لیے رات بہت ہے
جب چاند ہو مزدلفہ کی ٹہنی کے برابر
ایسے میں کسی شخص کو آواز نہ دینا
جب خواب کسی بلوے کے پانی سے چھنا ہو
ایسے میں کسی عکس کو آواز نہ دینا
جب حُسنِ تلاوت سے بھری حمد میں گُم ہو
ایسے میںکسی رقص کو آواز نہ دینا
ہابیل کے ظہرانے میں قابیل نہ ہووے
دُنیا میں کسی خون کی ترتیل نہ ہووے
نیندوںمیں پڑھیں مرثیہ‘ تعمیل نہ ہووے
جاگیں تو جہاں زاد کی تذلیل نہ ہووے
راتوں کی جوانی کو کوئی کام نہیں ہے
اس درد کے شجرے میں ترا نام نہیں ہے
یہ شام‘ محبت کے بِنا‘ شام نہیں ہے
ہم ڈھونڈنے آئے تھے کوئی چاپ محبت
رستے میں مگر آپ ملیں‘ آپ محبت
رو رو کے جگاتی ہے کوئی تھاپ محبت
رستے میں کہاں تجھ سے کریں بات محبت
گیلے ہیں ابھی ارض و سماوات محبت
ملنی ہو تو مل جاتی ہے خیرات محبت
ہو جاتی ہے مجھ میں یہ گھنی رات محبت
میں روتا ہوں‘ رو پڑتی ہے شہ مات محبت
آج کا مطلع
نہ سورج نہ دشتِ سفر گرم ہے
سفر کرنے والے کا سر گرم ہے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved