حکومت کی انتقامی کارروائیاں اسکے زوال کا باعث ہوں گی:مریم نواز
مستقل نااہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم کی سزا یافتہ صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''حکومت کی انتقامی کارروائیاں اس کے زوال کا باعث ہوں گی‘‘ جس کا باقاعدہ آغاز ہمارے ارکان ِاسمبلی کی عمران خان سے ملاقات کا ساتھ ہی ہو گیا ہے‘ جو ان کے زوال پر رحم کھاتے ہوئے‘ ان سے ملنے گئے تھے‘ تاکہ انہیں اس سے خبردار کر سکیں اور یہی ہماری دریا دلی ہے‘ ورنہ ہمارے زوال کی اطلاع ہمیں کسی نے نہیں دی تھی ‘ورنہ ہم بھی سنبھل جاتے اور یہ دن دیکھنا نہ پڑتے‘ جو سراسر میرے میڈیا سیل کی نالائقی ہے ‘جن پر روپیہ پانی کی طرح بہایا گیا تھا اور میرا بیانیہ بھی سراسر انہی کا تیار کردہ تھا‘ جس کے باعث والد صاحب ناصرف نااہل ‘بلکہ اندر بھی ہوئے‘ جو دراصل انہوں نے میری بیڑیوں میں وٹے ڈالے ہیں۔ آپ اگلے روز حسب ِمعمول ٹویٹر پر بیان جاری کر رہی تھیں۔
عوام دشمن بجٹ پاس کرانے پر حکمرانوں کی سیاست ختم ہو گئی:رانا ثناء اللہ
نواز لیگ کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ''عوام دشمن بجٹ پاس کرانے پر حکمرانوں کی سیاست ختم ہو گئی‘‘ اور ہمارے ارکان ِاسمبلی ‘ان کی سیاست ختم کرانے کیلئے ‘ان سے ملاقاتیں کر رہے ہیں‘ کیونکہ یہ لوٹے اور منحوس لوگ ہیں اور ان کی نحوست ہی حکمرانوں کی سیاست ختم کرنے کا باعث ہوگی اور ہم بے حد خوش ہیں کہ ہمیںان کی نحوست سے چھٹکارا حاصل ہو گیا اور اب باقی صرف چند مقدمات رہ گئے ہیں‘ جن کے ذریعے ہمیں قید کروانے کے بعد حکمرانوں کی سیاست ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائے گی ‘کیونکہ ہم جیل میں اپنے آپ کو زیادہ طاقتور اور محفوظ سمجھتے ہیں ‘جبکہ ہمارے قائد کے اندر ہونے سے ہی ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور جیل میں قیدی ہر وقت ان کے حق میں نعرے لگاتے رہتے ہیں اور اگر‘ جیل میں الیکشن کرایا جائے ‘تو ہمارے قائد بلا مقابلہ کامیاب ہو سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
سابق حکمرانوں نے وسائل کا بے دریغ استعمال کیا:عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''سابق حکمرانوں نے قومی وسائل کا بے دریغ‘ اپنی ذات کیلئے استعمال کیا‘‘ جبکہ ہمارا اعتراض صرف بے دریغ استعمال پر ہے‘ ورنہ قومی وسائل تو ہوتے ہی استعمال کرنے کیلئے ہیں اور اپنی ذات پر استعمال کرنے کیلئے ‘جس دلیری کی ضرورت ہوتی ہے‘ اس کا ہمارے ہاں خاصا فقدان ہے؛ البتہ بعض حضرات اب بھی حسب ِتوفیق کاریگری کا مظاہرہ کر رہے ہیں‘ جن پر ہمیں بجا طور پر رشک آتا ہے اور اپنی اس کمزوری پر شرمساری بھی ہوتی ہے‘ جسے دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘ کیونکہ دنیا میں ہر کمزوری کا علاج موجود ہے اور مطلوبہ خاص معجون وغیرہ تیار کرنے کی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں‘ جو کہ کچھ نہ کرنے سے ہزار درجے بہتر ہے اور اب نواز لیگ کی طرف سے جو حضرات تشریف لا رہے ہیں۔ کچھ دائو پیچ ان سے بھی سیکھے جا سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
بہت سے راز جانتا ہوں‘ سچ بولونگا تو سب کو حیران کر دونگا: چودھری نثار
سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ''بہت سے راز جانتا ہوں‘ سچ بولوں گا تو سب کو حیران کر دوں گا‘‘ اور زیادہ تر راز شریف برادران کے ہیں کہ یہ کس کس طریقے سے مال بناتے رہے اور اپنی غیرت کی وجہ سے ہی میں اب تک خاموش رہا ہوں۔ اس کے علاوہ میری نوکری کا سوال بھی تھا کہ وزیر داخلہ ہونا کوئی معمولی بات نہیں ہے‘ لہٰذا ؛اگر کوئی صحیح معنوں میں حیران ہونا چاہتا ہے تو میرے پاس آ کر یہ ساری تفصیلات معلوم کر سکتا ہے اور میں ‘چونکہ ان گنہگار آنکھوں سے یہ سب کچھ دیکھ رہا تھا اور خاموش بھی تھا‘ اس لیے مجھ سے بھی باز پرس ہو سکتی ہے؛حتیٰ کہ عدالت کی توجہ کا بھی سزاوار ہو سکتا ہوں ‘جس کا مطلب یہ ہوگا کہ اپنے ہاتھوں سے کھوتا ہی کھوہ میں ڈال دوں۔ آپ اگلے روز راولپنڈی (کلر سیداں) میں گفتگو کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں سید عامرؔ سہیل کی یہ تازہ غزل:
جو آنکھ جاڑے میں روتی ہے‘ ہو غلافی کچھ
میں کر سکوں تری توہین کی تلافی کچھ
تری ہنسی نے‘ ترے آنسوئوں نے‘ ہونٹوں نے
لکھے ہیں نوٹ محبت پہ اختلافی کچھ
یہ آسمانوں کا دستور تو نہیں ہو گا
زمین پر نہیں ملتی ہمیں معافی کچھ
غزل جگاتی ہے‘ پھر دیر تک رلاتی ہے
ہے اس کی یاد میں تسکین سے اضافی کچھ
کراہتا ہے‘ بہت چاہتا ہے حسن مجھے
بدن سے باندھی ہوئی برچھیاں ہیں کافی کچھ
یہ جاہ و ثروتِ دربار‘ نوکِ پا پہ مری
لہو میں باغیوں جیسی ہے انحرافی کچھ
پچھاڑ دیتی ہے‘ سپنے اکھاڑ دیتی ہے
ادائے خاص ہے اُس کی‘ یہ موشگافی کچھ
ابھی میں دیکھ رہا ہوں جہان کے تیور
یہ عہد ہے مری آواز سے منافی کچھ
دمک اٹھیں گے زمینوں کے نقش بھی عامرؔ
میں کر رہا ہوں جہانوں میں نوربافی کچھ
آج کا مقطع
ظفرؔ‘ جو ہو نہیں سکتا اسی کے درپے ہو
فضول بھاگ رہے ہو سراب کے پیچھے