تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     20-07-2019

سرخیاں‘ متن اور تازہ غزل

ویڈیو لیک میں بے گنا ہی ثابت ہو گئی، جلد فیصلہ ہوگا: نواز شریف
مستقل نااہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''ویڈیو لیکس سے بے گناہی ثابت ہو گئی، جلد فیصلہ ہوگا‘‘ کیونکہ جج ارشد ملک نے جاتی امرا آ کر مجھے بتایا تھا کہ آپ بے گناہ ہیں اور سعودیہ پہنچ کر عزیزم حسین نواز کو بھی یہی بتایا تھا کہ جیب میں اتنے پیسے ڈالنے کی کیا ضرورت تھی، تاہم اب اس ویڈیو کے خالق میاں طارق اور دیگر معززین کو بھی خواہ مخواہ پریشان کیا جا رہا ہے، اس لیے معلوم یہی ہو رہا ہے کہ مجھے رہاکرنے کی بجائے دوسروں کو بھی دھر لیا جائے گا اور نماز بخشوانے والوں کے روزے بھی گلے پڑ جائیں گے جبکہ میں روزہ کیسے رکھ سکتا ہوں کہ دن میں چھ چھ بار کھانا کھانے کا عادی ہوں جس کے بغیر مجھے ہارٹ اٹیک کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے، شوگر بھی ہائی ہو جاتی ہے اور دل کی دھڑکن بھی کبھی تیز اور کبھی بہت سست ہو جاتی ہے اور پیٹ میں چوہے دوڑ رہے ہوتے ہیں ، ہیں جی؟ آپ اگلے روز ملاقات کے موقع پر مریم نواز سے گفتگو کر رہے تھے۔
شاہد خاقان کی گرفتاری مہنگی پڑے گی: شہباز شریف
سابق خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''شاہد خاقان کی گرفتاری مہنگی پڑے گی‘‘ کیونکہ مقدمات ہی اتنے ہیں اور اس قدر پیچیدہ ہیں کہ ادارہ کپڑے پھاڑ کر سر پیٹتے ہوئے کسی جنگل کی طرف بھاگ جائے گا جبکہ نئے کپڑوں پر بھی اچھا خاصا خرچہ اُٹھتا ہے، نیز جنگل سے ڈھونڈ کر لانے میں بھی کافی پیسے لگیں گے جس سے حکومت کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ہے حالانکہ ہم خزانے کو جس حالت میں چھوڑ کر آئے تھے، حکومت کو بہت پہلے ہی دیوالیہ ہونے کا اعلان کردینا چاہیے تھا جبکہ یہ میری اور دیگر معتبرین کو گرفتار کرنے کا بھی پیش خیمہ ہے تاکہ میں لندن عدالت میں منحوس اخبار کے خلاف مقدمہ دائر نہ کر سکوں جس کا میں نے اعلان کر رکھا ہے اورڈیوڈ روز وغیرہ منہ چھپاتے پھر رہے تھے اور اس سے حکومتی ہتھکنڈوں کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے، سیاسی انتقام کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
حکومت ناکامیاں چھپانے کیلئے مخالفین کو گرفتار کر رہی ہے: بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ''حکومت ناکامیاں چھپانے کے لیے مخالفین کو گرفتار کررہی ہے‘‘ اور اس سے بڑی ناکامی اور کیا ہو سکتی ہے کہ اتنے ثبوت موجود ہونے کے باوجود مجھ پر ہاتھ نہیں ڈال سکی اور والد صاحب پر ہی گزر اوقات کیے ہوئے ہے علامہ اقبال شاید اسی لیے کہہ گئے ہیں ؎
تُو ہی ناداں چند کلیوں پہ قناعت کر گیا
ورنہ گلشن میں علاجِ تنگئیٔ داماں بھی ہے
حالانکہ ہم نے گلشن کا جو حال کر رکھا ہے وہ کسی سے بھی پوشیدہ نہیں ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ ناکامیاں چھپانے کے لئے حکومت کئی ا ور شرفا کو بھی سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ ناکامیاں چھپانے کے لیے کوئی بڑی سی چادر اسے ہم بھی مہیا کر سکتے تھے۔ آپ اگلے روز کراچی سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
قومی و صوبائی اسمبلیاں توڑ کر انتخابات 
دوبارہ کرائے جائیں: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''قومی و صوبائی اسمبلیاں توڑ کر انتخابات دوبارہ کرائے جائیں‘‘ کیونکہ میں نے افہام و تفہیم کے لیے جو ڈیڈ لائن دی تھی، وہ ختم ہو چکی ہے اور پانی حکومت کے سر سے گزر رہا ہے اور اب اس سلسلے میں کوئی بات نہیں ہو سکتی جس سے حکومت کی بدقسمتی پر ماتم کرنے کو جی چاہتا ہے، کسی شاعر نے ٹھیک ہی کہہ رکھا ہے کہ ؎
سدا عیشِ دوراں دکھاتا نہیں
گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں
اگرچہ افہام و تفہیم کے دروازے میں نے بند کر دیئے ہیں، تاہم حکومت اگر درخواست کرے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں جبکہ صلہ رحمی کا تقاضا بھی یہی ہے، و ما علینا الالبلاغ۔ آپ اگلے روز ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
اور، اب آخر میں اس ہفتے کی تازہ غزل:
نہیں قسمت بدلنی تو ستارہ کس لیے ہے
ہمارا کس لیے ہے اور تمہارا کس لیے ہے
نکالا تھا جو دھکے دے کے ہم نے گھر سے اس کو
تمہاری یاد اب دل میں دوبارہ کس لیے ہے
اگرا س حُسن میں حصہ نہیں کوئی ہمارا
تو پھر بتلائیں، یہ سارے کا سارا کس لیے ہے
محبت کا ارادہ ہی نہیں ہے کوئی ایسا
تو بتلاؤ یہ دُھندلا سا اشارہ کس لیے ہے
اگر اِس تک رسائی ہی نہیں ملنی کسی کو
تو یہ دیوار کیوں ہے، یہ سہارا کس لیے ہے
جو چھینی جا رہی ہے روشنی آنکھوں کی تو پھر
یہ منظر کس کی خاطر یہ نظارا کس لیے ہے
دُکانِ شوق میں سوچا نہیں کرتے کہ اس میں
منافع کونسا ہے اور خسارہ کس لیے ہے
زمیں پر حشر ہونا تھا اگر یہ آدمی کا
تو اس کو آسمانوں سے اتارا کس لیے ہے
ظفرؔ، اب کیا کہوں، رہ رہ کے خود سے پوچھتا ہوں
کہ جو ہے ہی نہیں اُس کو پکارا کس لیے ہے
آج کا مطلع:
یوں بھی نہیں کہ میرے بُلانے سے آگیا
جب رہ نہیں سکا تو بہانے سے آگیا

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved