حکومت ہمارے خاندان کے خلاف
انتقام میں کس حد تک گر گئی: نواز شریف
مستقل نااہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''حکومت ہمارے خاندان کے خلاف انتقام میں کس حد تک گر گئی‘‘ اور لطف یہ ہے کہ اس گری ہوئی حکومت کو کوئی اُٹھا بھی نہیں رہا نہ ہی خود اس میں اٹھنے کی ہمت ہے اور مریم نواز کی گرفتاری اس لیے بھی غلط ہے کہ حکومت پہلے اس خاندان کے مردوں سے تو نمٹ لیتی جو اب بھی کافی تعداد میںپھر رہے ہیں، تاہم اندھیری رات آج نہیں تو کل ضرور ختم ہو جائے گی‘ لیکن مصیبت یہ ہے کہ کل کا دن گزرنے کے بعد اندھیری رات نے پھر آوارد ہونا ہے بلکہ ابھی کئی اور اندھیری راتیں آنے والی ہیں کیونکہ کئی مقدمات میں میرے خلاف بھی مزید انتقامی کارروائی ہونے والی ہے، ایسا لگتا ہے کہ حکومت کو کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ، ہیں جی؟ آپ اگلے روز اپنی بیٹی مریم نواز کا حوصلہ بڑھا رہے تھے۔
پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے: فضل الرحمن
جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے‘‘ ملک عزیز میں کروڑوں بچے ہیں لیکن کسی ایک میں بھی اتنی توفیق نہیں ہے کہ کوئی بچہ میرے ساتھ بھی ہوتا حالانکہ بچے عقل کے کچے ہوتے ہیں اس لیے میرے ساتھ ہونے کے لیے اُنہیں کوئی دقت نہیں ہونی چاہیے جبکہ میرا حق اس لیے بھی زیادہ ہے کہ میں کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بھی رہا ہوں اس لیے بچوں کو چاہیے تھا کہ پہلے میرے ساتھ ہوتے اور پھر میرے ساتھ مل کر کشمیر کے ساتھ ہوتے کیونکہ جب میں کشمیر کمیٹی کا چیئرمین تھا تو ہر وقت کشمیریوں کے ساتھ ہوا کرتا تھا جس پر کشمیریوں نے کئی بار احتجاج بھی کیا جس کی مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی۔ کوئی سمجھائے کہ ہم سمجھائیں کیا۔آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
مریم نواز کی گرفتاری کا معاملہ، لڑنا ہے تو مردوں سے لڑو: بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''لڑنا ہے تو مردوں سے لڑو‘‘لیکن والد صاحب کے ساتھ اس لیے نہیں کہ وہ اب بزرگ ہی اتنے ہو چکے ہیں کہ ان کے ساتھ لڑنے والا ویسے ہی شرمسار ہو کر رہ جائے گا اور یہی معاملہ دیگر سینئر صاحبان کا ہے اور ان میں سے بھی کئی ایسے ہیں کہ گرفتاری کا سنتے ہی بیمار پڑ جاتے ہیں اور ہسپتالوں کا رُخ کرتے ہیں، اس لیے احتساب اداروں کو دوسری جماعتوں کی طرف اپنی توجہ مبذول کرنی چاہیے تاکہ انہیں گرفتار کرتے وقت شرمندہ نہ ہونا پڑے جب کہ کچھ حضرات جو ہمارے خلاف وعدہ معاف گواہ بن رہے ہیں، وہ کافی ہٹے کٹے ہیں،اداروں کو چاہیے کہ اُن کی قابلِ رشک صحت کو دادِ جوانی دینے کی کوشش کریں۔ آپ اگلے روز اسمبلی ہال سے واک آؤٹ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
مفت مشورہ
ملک کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر مکمل یک جہتی کا مظاہرہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت تمام سیاستدان قیدیوں اور حوالاتیوں کو وقتی طور پر پیرول پر رہا کردے، اور تفتیشوں کو سردست معطل کر دے تاکہ پوری قوم یکسو ہو کر بھارتی عزائم کو ناکام بنانے کا عزم ظاہر کرے اور جب تک صورت حال نارمل نہیں ہوتی، یہ کیفیت جاری رکھے کیونکہ موجودہ حالت میں قوم کے اندر تقسیم کا پہلو تو نظر آتا ہے، اتفاق اور یکجہتی کا نہیں جبکہ مقدمات اور گرفتاریاں تو بعد میں بھی ہوتی رہیں گی۔ایسے وقت میں مریم نواز کو گرفتار کر کے بھی دنیا کو کوئی مثبت اور اچھا پیغام نہیں دیا گیا ؎
مانو نہ مانو جانِ جہاں اختیار ہے
ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے جاتے ہیں
اور، اب آخر میں اس ہفتے کی تازہ غزل:
یک طرفہ رابطہ تھا ہمارا تمہارے ساتھ
ایسا بھی وقت ہم نے گزارا تمہارے ساتھ
خواب و خیال میں ہی سہی، رات رات بھر
دل کا یہ بوجھ ہم نے اُتارا تمہارے ساتھ
ہم ہو گئے تھے ایک طرف خود ہی دیکھ کر
پھرتا تھا رات کوئی ستارہ تمہارے ساتھ
ہم کو سمجھنے میں ہی بہت دیر ہو گئی
وہ اجتناب تھا کہ اشارہ تمہارے ساتھ
برپا تھا سر پر کوئی طوفانِ رنگ و بُو
سارا تھا ہم سے دُور تو سارا تمہارے ساتھ
موہوم سی وہ ایک ملاقات ہی تو تھی
وہ بھی کبھی ہوئی نہ دوبارہ تمہارے ساتھ
پوچھی نہ بات بھی کبھی اہلِ نیاز کی
نخرہ وہی ہے اب بھی تمہارا تمہارے ساتھ
ہم نے دکان خود ہی بڑھا لی تھی، کیا کہیں
وہ نفع تھا کوئی کہ خسارہ تمہارے ساتھ
وہ کھیل کوئی تھا ہی نہیں، اس لیے ظفرؔ
جیتا تمہارے ساتھ نہ ہارا تمہارے ساتھ
آج کا مطلع
سربھی میرا نہیں وحشت بھی کسی اور کی ہے
کر رہا ہوں جو محبت بھی کسی اور کی ہے