تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     03-12-2019

سرخیاں متن، ادریس بابر اور محمد عامر کی شاعری

دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے‘‘ اگرچہ جگ ہنسائی ہی میں دنیا بھی شامل ہے‘ لیکن میں نے زور دینے کیلئے ایسا کیا ہے‘ جبکہ خاکسار کی حرکتوں سے پاکستان کی جگ ہنسائی کچھ اور بھی زیادہ ہو رہی ہے‘ کیونکہ اب میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ اگر سر کے بل بھی کھڑا ہو کر دکھا دوں‘ تب بھی عمران خان استعفیٰ نہیں دیں گے؛ اگرچہ میرا سر کے بل کھڑا ہونا ویسے ہی ناممکنات میں ہے‘ کیونکہ میں تو ماشاء اللہ اپنے تن و توش کی وجہ سے پاؤں کے بل بھی مشکل سے کھڑا ہوتا ہوں‘ تاہم ایک تیر بہدف نسخہ میرے ذہن میں حسب ِ معمول آیا ہے کہ اگر وزیراعظم ایک دن کیلئے مستعفی ہو جائیں اور دوسرے دن فروغ نسیم کی طرح پھر حلف اٹھا لیں تو میرا مطالبہ بھی پورا ہو جائے گا اور عمران خان بھی وزارت عظمیٰ گھکاتے رہیں گے۔ ع
ہاتھ ملا استاد‘ کیوں کیسی کہی
آپ اگلے روز کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
حکومت نے ملک کو لکی ایرانی سرکس بنا دیا ہے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''حکومت نے ملک کو لکی ایرانی سرکس بنا دیا ہے‘‘ جس سے برادر اسلامی ملک ایران کے ساتھ خیر سگالی میں اضافہ ہوگا‘ بلکہ حکومت کو چاہیے کہ دیگر اسلامی ملکوں کے نام بھی ایسی سرکسیں قائم کرے‘ مثلاً امارات لکی ایرانی سرکس وغیرہ‘ تا کہ ان کے ساتھ ہمارے تعلقات مضبوط ہوں اور شاید اسی لئے عوام جوق در جوق اس سرکس سے لطف اندوز ہونے کیلئے آ رہے ہیں اور اس سے سرکاری خزانے میں بھی اضافہ ہو رہا ہے؛ چنانچہ ‘اگر ہمیں کبھی حکومت میں آنے کا موقعہ ملا ‘ جس کے دور دور‘ بلکہ قیامت تک کوئی آثار نظر نہیں آتے تو ہم ہر اسلامی ملک کے نام پر لکی سروس بنا کر رکھا دیں گے‘ بلکہ ایک لکی سرکس بھارت کے نام پر بھی ہونی چاہیے‘ کیونکہ وہاں بھی ہماری آبادی جتنے مسلمان آباد ہیں ۔ آپ اگلے روز لاہور میں خطاب کر رہے تھے۔
سیاسی انتقام کا بدلہ وقت آنے پر ضرور لیا جائے گا: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''وقت آنے پر سیاسی انتقام کا بدلہ ضرور لیا جائے‘ گا‘‘ کیونکہ کرپشن اور منی لانڈرنگ وغیرہ کے ضمن میں جو مقدمات قائم ہوئے یا ہو رہے ہیں اور پکڑ دھکڑ جاری ہے‘ ہم شروع سے ہی اسے سیاسی انتقام کا نام دے رہے ہیں‘ جبکہ ہم انہیں جرم نہیں سمجھتے‘ کیونکہ ہمارے قائد نے صاف کہہ رکھا ہے کہ کرپشن کے بغیر تیز رفتار ترقی نہیں ہو سکتی‘ جبکہ تیز رفتار ترقی ہماری پہلی ترجیح رہی ہے اور اسی طرح کرپشن بھی ساتھ ساتھ تیز رفتار رہی ہے‘ لہٰذا میں اور میرا بھائی بھی تیز رفتار ترقی ہی کر رہے تھے‘ مگرہمیں روک دیا گیا۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
پارٹی کو نچلی سطح پر منتظم کرنا میرا مشن ہے: امیر مقام
مسلم لیگ ن کے پی کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ ''پارٹی کو نچلی سطح پر منظم کرنا میرا مشن ہے‘‘ کیونکہ اوپر والی سطح تو لندن کو پیاری ہو چکی ہے اور اب یہ نچلی سطح ہی رہ گئی ہے‘ جسے میرا بھاری بھر کم بوجھ بھی اٹھا رہے‘ جس کے بعد اگر وہ باقی رہ گئی تو اسے منظم بھی کرنے کی کوشش کروں گا‘ کیونکہ اگر ہم کچھ دیر اور اقتدار میں رہ جاتے تو یہ نچلی سطح بھی لندن یاترا کے قابل ہو جاتی‘ جسے غالباً خاکسار کی سربراہی بھی حاصل ہوتی اور وہاں بھی میرے بوجھ تلے کراہتی رہتی‘ جبکہ بچی کھچی قیادت بھی رفتہ رفتہ اپنے انجام کی طرف بڑھ رہی ہے‘ کیونکہ سب نے مل جل کر عوامی خدمت ہی اس قدر کی ہے‘ جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ آپ اگلے روز پشاور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
آخر میں ادریس بابرؔ اور محمد عامرؔکے کچھ اشعار پیش ِخدمت ہیں:
آئنہ دیکھ‘ بتا‘ حاضر ہے
خون آشام بلا حاضر ہے
یہ تکلف مجھے آتا بھی نہیں
کیا کوئی میری جگہ حاضر ہے
گمرہی تیرا خدا حافظ ہو
ایک تُو سمت نما حاضر ہے
ڈوب مرنے کو بھنور چشم براہ
پار اُترنے کو گھڑا حاضر ہے
کیا رجسٹر میں دکھانا پڑے گا
غیر حاضر ہے وہ یا حاضر ہے
اب کہاں صحن میں وہ‘ ذہن میں تُو
جام غائب ہے‘ نشہ حاضر ہے
سب صفیں اُلٹی پڑی ہیں‘ بابرؔ
بندہ حاضر ہے‘ خدا حاضر ہے (ادریس بابر)
تمام شہر سے پورا کرایہ لے رہا ہوں
مگر میں آپ سے آدھا کرایہ لے رہا ہوں
کچھ بھی ہونے کا مجھ کو ڈر کم ہے
شکر ہے دُور کی نظر کم ہے
تیرا تصویر سے معاملہ ہے
مجھے دیوار کی خبر کم ہے
سوچنے والے کا دماغ نہیں
دیکھنے والے کی نظر کم ہے(محمد عامرؔ)
آج کا مقطع
پکارتا ہوں میں اس کو شبانہ روز ظفرؔ
اور اس کا نام بھی میری صدا سے غائب ہے

 

 

 

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved