تحریر : جویریہ صدیق تاریخ اشاعت     27-02-2020

27 فروری:سرپرائز ڈے!

ہم سب نے گزشتہ برس ‘ایک ایسا دن دیکھا ‘جو ہمیں تا دیر یاد رہے گا اور پاکستان کی دفاعی تاریخ میں اسے سنہری حروف میں لکھا جائے گا اور وہ سرپرائز ڈے ہے‘ 27 فروری 2019ء۔
ماضی قریب کے تجربات سے یہ حقیقت پوری طرح آشکار ہو چکی ہے کہ نریندر مودی نے جب بھی الیکشن جیتنا ہوتا ہے‘ تو وہ پاکستان کے خلاف محاذ کھڑا کردیتے ہیں۔گزشتہ سال 14 فروری کو مقبوضہ کشمیرمیں پلوامہ کے مقام پربھارتی قابض فوج کے ایک قافلے پر حملہ ہوا‘ جس کے نتیجے میں بھارتی سی پی آر ایف کے40 سے زیادہ اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔بھارت نے اس حملے کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیا‘ جوکہ ایک سفید جھوٹ ثابت ہو چکا۔ اس کے علاوہ بھارت نے اس حملے کا ماسٹر مائنڈ عبدالرشید غازی کو قرار دیا‘ جو کئی برس قبل لال مسجد آپریشن میں جاں بحق ہو چکے ‘یہ دوسرا جھوٹ تھا‘اس کے بعد عادل ڈار نامی ایک نوجوان کی تصویر جاری کی گئی‘ وہ بھی ایک برازیلین سکیورٹی گارڈ کے یونیفارم سے فوٹوشاپ کر کے تیار کی گئی تھی۔ دراصل یہ بھارت کا فالس فلیگ آپریشن تھا‘ جوکہ نریندر مودی اور امیت شاہ نے الیکشن کی وجہ سے خود رچایا اور ان سب کا بہانہ کرکے لائن آف کنٹرول( ایل او سی) پر بھارتی سکیورٹی فورسز نے گولہ باری اور فائرنگ شروع کردی تھی‘جس سے آزاد کشمیر کی سویلین آبادی نشانہ بننی اور کئی کشمیری شہید ہو گئے‘ تاہم وطن عزیز کی محافظ پاک فوج ‘ اس کے دفاع کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن گئے اور ہمارے فوجی جوان شہری آبادی کو بھارتی جارحیت سے محفوظ بنانے میں مصروف ہو گئے۔
مسلمان دشمنی‘ مودی سرکار کو چین نہیں لینے دیتی اور وہ بہانے اور سازش کے تحت پاکستان کیخلاف فالس فلیگ آپریشن رچانے کی منصوبہ بندی میں لگی رہتی ہے۔گزشتہ سال بھی دونوں ممالک کی سرحدوں پر حالات نہایت کشیدہ تھے۔ 26 فروری کو بھارت نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور اس کے طیارے بالاکوٹ میں پے لوڈ گرا کر بھاگ گئے۔اس مشکل صورتحال میں پاک فوج کے تعلقات عامہ کے شعبہ( آئی ایس پی آر) نے بہت اہم کردار کیا اور بروقت اس حملے کی اطلاع دے کر وطن ِعزیز کے باسیوں کو افواہوں اور غیریقینی صورتحال سے محفوظ رکھا‘تاہم ملک بھر میں اس فالس فلیگ آپریشن کا بدلا لینے کی خواہش تھی اور پاک فوج بھی روایتی دشمن کو سبق سکھانا چاہتا تھی‘ لہٰذا اس وقت کے ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ''بھارتی جہازوں نے مظفرآباد سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی ‘جب پاکستان کی طرف سے بروقت رسپانس آیا تو ان کے طیارے اپنا پے لوڈ بالاکوٹ میں گرا کر چلے گئے‘ جس سے کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا‘یہ پے لوڈ جنگل میں گرا‘ جس سے کچھ درختوں کو نقصان ہوا اور بھارت کا یہ پول کھل گیا کہ انہوں نے ''جیش ‘‘کے کسی ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا ‘ بالا کوٹ کے جنگل میں ایک گڑھا پڑا ہے اور کوئی جانی مالی نقصان نہیں ہوا‘‘۔اگلے روز ایک پریس کانفرنس میں پاک فوج کے ترجمان نے بھارتی فضائیہ کو مخاطب کرتے ہوئے‘ تاریخی کلمات کہے کہ '' ہم آپ کو جواب دیں گے اور سرپرائزدیں گے‘‘۔انہوں نے قوم کو تسلی دی اور اعتماد میں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ''بھارتی طیاروں کا21 منٹ ‘ ہماری فضا ئی حدودمیں رہنے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔سیالکوٹ اورلاہور بارڈر پر حرکت ریڈار پر آئی‘ جس پر فضا میں موجود ہمارے پاک فضائیہ کے طیاروں نے ان کو روکا‘ جبکہ دوسری بھارتی فارمیشن اوکاڑہ سے آئی‘ جس کو ہماری پاک فضائیہ کی فارمیشن نے واپس دھکیل دیا۔بھارت کی تیسری فارمیشن مظفرآباد سے4سے 5 ناٹیکل مائیل اندر آئی‘ تاہم ہماری مزاحمت پر وہ اپنا پے لوڈ‘ بالا کوٹ پر گرا کر واپس بھاگ گئے۔350 لوگوں کا مرنا اور ''جیش‘‘ کے ہیڈکوارٹرزکو تباہ کرنا‘ صرف بھارتی جھوٹ تھا‘‘۔
دریں اثناء حکومت ِ پاکستان اور پاک فوج کی طرف سے یہ واضح پیغام دیا گیا کہ بالا کوٹ( جابہ) پر حملے کے بعد پاکستان اپنے جواب کی جگہ اور وقت کا تعین خود کرے گا۔دوسری طرف عالمی و قومی میڈیا ٹیموں نے بالا کوٹ(جابہ) میں دیکھ لیا کہ وہاں صرف درختوں کو نقصان پہنچا تھا اور کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔یوں بھارت اپنے اس فالس فلیگ آپریشن کو سچ ثابت کرنے کیلئے کوئی ثبوت نہ پیش کرسکا‘ پھر27 فروری2019ء کا سورج طلوع ہوااور اس دن پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کو ایسا سرپرائز دیا کہ پوری دنیا حیران رہ گئی اور بھارتی جنگی جنون اور غرور خاک میں مل گیا۔آپریشن سویفٹ ری ٹورٹ کے تحت پاک فضائیہ نے بھرپور جواب دیا ۔
واضح رہے کہ27 فروری2019ء کو پاک فضائیہ نے بھارت کے دو جنگی طیارے مار گرائے تھے‘ ان میں سے ایک کا ملبہ مقبوضہ کشمیر میں گرا اور پائلٹ ہلاک ہوگیا اور دوسرا تباہ شدہ طیارہ آزاد کشمیر میں گرا اور اس کے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو زندہ گرفتار کرلیا گیا۔ اس کو کشمیری عوام نے خوب زدوکوب کیا ‘ تاہم پاک آرمی کے جوانوں نے اسے عوام کے قہر و غصے کا نشانہ بننے سے بچا لیا۔اس آپریشن میں گروپ کیپٹن فہیم خان نے معراج طیاروں کے ساتھ بھارت کی طرف سٹرائیک کی‘ جبکہ بھارتی طیاروں کو سکواڈرن لیڈر حسن صدیقی اور ونگ کمانڈر نعمان علی خان نے گرایا۔نعمان علی خان نے ابھی نندن کا مگ 21 مار گرایا اور حسن صدیقی نے ایس یو 30گرایا۔دریں اثناء تمام عالمی رہنمادو ایٹمی طاقت کے حامل ممالک کے برسرپیکار آنے پر شدید پریشان ہو گئے۔ اس موقعے پر پاکستانی قیادت نے انتہائی دانشمندانہ فیصلہ کرکے ابھی نندن کو واہگہ کے راستے واپس بھیج دیا۔ابھی نندن نے بھارت جا کر پاکستانی فوج اور چائے کی تعریف کی‘ تاہم بھارت کی طرف سے یہ جھوٹا پروپیگنڈا کیاگیا کہ ابھی نندن نے پاکستان کے ایف سولہ کو نشانہ بنایا‘ جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہوا تھا۔
چند روز قبل24 فروری 2020ء کو پاک فضائیہ کے حکام نے اپنے ہیڈکوارٹر میں ابھی نندن کے جہاز کے چاروں میزائل میڈیا کے سامنے پیش کیے‘ جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ابھی نندن نے کوئی میزائل نہ ہی فائر کیا تھا‘ نہ ہی کوئی جہاز گرایا تھا۔میڈیا کو ابھی نندن کے جہاز کی سیٹ‘مگ 21 کے میزائل آر 73 آرچر اور آر 77 ایڈر دکھائے گئے۔پاکستان میں تیار کردہ لڑاکا طیارہ جے ایف 17 تھنڈر نے بھارت کے دو جہاز گرائے۔یہ طیارہ چین کے تعاؤن سے1999ء میں تیار کیا گیا تھا۔اس وقت جے ایف 17 تھنڈر کے تین بلاک پاکستان کے پاس موجود ہیں اور حال ہی میں ڈوئل سیٹ جے ایف 17 تھنڈر کی پہلی کھیپ تیار کی گئی ہے۔جے ایف 17 تھنڈر پاک چین دوستی کی لازوال مثال ہے۔الغرض اس پوری مہم جوئی میں بھارت کے حصے میں صرف اور صرف ذلت آئی‘ بھارتی فضائیہ کے دو جہاز تباہ ہوئے ‘ہیلی کاپٹر گر کر کریش ہوگیا‘ پائلٹ ابھی نندن زندہ گرفتار ہوااور مودی سرکار کے دعوے جھوٹے ثابت ہوئے۔ پاکستان نے بین الاقوامی میڈیا ‘لوکل میڈیا اور سفارت کاروں کو تمام جگہوں کا دورہ کروایا‘ جبکہ بھارت کسی بھی قسم کے تصویری یا ویڈیو ثبوت نہیں دے سکا۔یوں بھارتی میڈیا نے مودی سرکار کے لیے جو جھوٹی پاکستان مخالف مہم شروع کر رکھی تھی‘ اس میں بھی اسے شدید ناکامی ہوئی۔ پاکستان کی فضائیہ کے شاہینوں نے دشمن کے دانت کھٹے کر دئیے اور ان کو تاریخی شکست دی۔
بعد ازاںنریندر مودی اور امیت شاہ نے اپنی خفت مٹانے کیلئے جموں و کشمیر کی جداگانہ حیثیت کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور پانچ اگست2019ء کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کے سب سے بڑے جیل میں تبدیل کردیا۔گزشتہ دنوں دلی میں ہونے والے الیکشن عام آدمی پارٹی بھاری اکثریت سے جیت چکی‘مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو صرف آٹھ نشستیں مل سکی ہیں۔آج27 فروری2020ء کو پاکستان کی فضائیہ کے آپریشن سویفٹ ری ٹورٹ کو ایک سال مکمل ہوچکااور یہ ہماری تاریخ کا روشن دن ہے۔

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved