عمران خان نے خود این آر او دیکر نواز شریف کو لندن بھیجا: بلاول
چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے خود این آر او دیکر نواز شریف کو لندن بھیجا‘‘ اور ہمیں صاف انکار کر دیا؛ حالانکہ ہم تو لندن بھی نہیں جانا چاہتے تھے‘ کیونکہ اتنے بے حساب اثاثے چھوڑ کر کس قسمت کے مارے کا دل لندن جانے کو چاہے گا؟ جبکہ نواز شریف کے تو زیادہ تر اثاثے تھے ہی لندن میں‘ نیز رستم بالائے ستم یہ ہے عمران خان کی حکومت ہم سے پیسے بھی واپس مانگ رہی ہے‘ جبکہ میاں نواز شریف نے ایک دھیلہ بھی واپس نہیں دیا ہے اور اب لندن میں گلچھرے اڑا رہے ہیں‘ لہٰذاہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیوں روا رکھا جا رہا ہے؟ جبکہ میاں نواز شریف کی قریباً ساری فیملی ہی وہاں مستقل طور پر سیٹل ہو رہی ہے اور جو اِکا دُکّا لوگ باقی رہ گئے ہیں انہیں بھی لندن لانے کی تگ و دو ہو رہی ہے ‘جبکہ ہم تو زیادہ سے زیادہ دبئی جا سکتے ہیں کہ اسلامی ملک ہے اور اسلام سے ہماری وابستگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور جس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ اپنے چند اثاثے بھی ہم نے وہیں بنائے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
نواز شریف کے علاج میں رکاوٹ ڈالنا
قتل کرنے کی کوشش ہے: شہباز شریف
سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کے علاج میں رکاوٹ ڈالنا قتل کرنے کی کوشش ہے‘‘ جبکہ وہاں پر ان کی موجودگی ہی سب سے بڑا علاج ہے‘ اس لیے وہ کسی ہسپتال میں داخل نہیں ہوئے اور اس سے بھی عجیب بات یہ ہے کہ یہاں کی آب و ہوا مجھے بھی بہت راس آئی ہے اور میری کمر کا درد وغیر ہ ایسا گیا ہے کہ اب یاد بھی نہیں آتا کہ کبھی تھا بھی کہ نہیں اور چونکہ آدمی کیلئے صحت سے زیادہ کوئی چیز اہمیت نہیں رکھتی اور میں چونکہ صحتمند رہنا چاہتا ہوں‘ اس لیے میں اپنی صحت کی قیمت پر واپس آنے کیلئے ہرگز تیار نہیں ہوں ‘بلکہ بھائی صاحب کی صورتحال تو یہ ہے کہ پاکستان کی سر زمین پر قدم رکھتے ہی انہیں کچھ ہو جانے کا خطرہ ہر وقت موجود ہے‘ بلکہ اس صحت افزا مقام سے ان کا توازن بھی قابلِ رشک حد تک ٹھیک ہو گیا ہے‘ جس کی بناء پر وہ اگلے روز کہہ رہے تھے کہ اب تو میں تنے ہوئے رسے پر چل سکتا ہوں‘ جس کا انتظام کیا جائے اور اس سے یہ کہہ کر باز کروایا کہ اگر آپ کے وزن سے رسّہ ٹوٹ گیا تو؟ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
گورنر سٹیٹ بینک نے حکومتی وعدوں کی قلعی کھول دی: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''گورنر سٹیٹ بینک نے حکومتی وعدوں کی قلعی کھول دی‘‘ تاہم قلعی کروانا تو سمجھ میں آتا ہے کہ مثلاً برتنوں کو قلعی کروانا یا ایک پاکستانی اداکارہ نے اپنے گانے کے دوران دھرتی قلعی کروانے کی فرمائش کی تھی‘ تا کہ وہ اس پر تا دیر ناچ سکے‘ جبکہ قلعی کھولنے سے تو ا یسا لگتا ہے کہ یہ کوئی صندوق نما چیز ہے ‘جسے کھولنا مقصود ہو‘ تاہم اب یہ معلوم نہیں کہ سٹیٹ بینک نے یہ صندوق چابی کے ساتھ کھولا ہے یا توڑ کراور اگر اسے توڑا ہے تو یہ حکومتی سٹاف کی نا اہلی ہے‘ کیونکہ چابی اگر گم ہو جائے تو تالا کھولنے کے لیے بازار سے چابی بنوائی جا سکتی ہے‘ اس لیے بہتر ہے کہ سٹیٹ بینک کو اگر آئندہ اس قسم کی کوئی مشکل پیش آئے تو خاکسار سے مشورہ کر لیا کرے‘ جس کی فیس اس قدر کم ہے کہ مفت ہی کے برابر سمجھا جائے‘ کیونکہ ہمارا اصل مقصد خدمت خلق ہی ہے۔ آپ اگلے روز منصورہ میں ایک ٹریننگ ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔
خواتین کو کمزور اور کم تر سمجھنے کی سوچ کو شکست ہو گی: آصف زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''خواتین کو کمزور اور کم تر سمجھنے کی سوچ کو شکست ہو گی‘‘ جبکہ خواتین کی طاقت کا اندازہ ایک ایان علی ہی سے کیا جا سکتا ہے کہ ہزار پابندیوں اور پہروں کے باوجود انہوں نے جو کارنامے سر انجام دیئے ہیں ‘ان کی مثال مشکل ہی سے ملے گی ‘بلکہ میں تو خود کو بھی اسی طبقے میں شامل کرنے لگا ہوں‘ کیونکہ اس عمر کو پہنچ کر آدمی ان سے بھی گیا گزرا ہو جاتا ہے اور اس کا سارا وقت اپنے کار ہائے نمایاں و خفیہ کی یاد میں ہی گزرتا ہے اور کوئی بھید نہیں کہ میں اگر خود بھی عورت مارچ میں شامل ہو جائوں کہ خواتین کا ساتھ اگر اس عمر میں میسر ہو جائے ‘ کیونکہ میں اپنے آپ کو خواتین کے حقوق کا سب سے بڑا علمبردار سمجھتا ہوں اور یہی سمجھداری میرا طُرّۂ امتیاز بھی ہے؛ اگرچہ مجھے امتیاز کی تو سمجھ آتی ہے‘ طُرّے کی نہیں کہ آخر یہ کس بلا کا نام ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اور‘ اب انجمؔ قریشی کے مجموعے ''دوجا پاسا‘‘ میں سے یہ نظم:
تینوں پیار میں کس لئی کرنی آں
تینوں پیار میں ایس لئی کرنی آں تیرا ہور کراں میں کیہ
جدوں جدوں مرزا جمیا‘ نال صاحباں وی سی
تینوں پیار میں ایسی لئی کرنی آں جس لئی کُرلاوے کاں
گُڑ نالوں مٹھا وکھ نہیں بن تیرے میں کِنج رہواں
تینوں پیار میں ایس لئی کرنی آں جس لئی آسمان تے تارے
گھاہ نواں پھُندا جس کارن پھل کھڑدے نیں سارے
تینوں پیار میں ایس لئی کرنی آں کہ سپھل ہو جاوے جینا
دُکھ جرنا مینوں آ جاوے تے سُکھ نال بھر جائے سینا
تینوں پیار میں ایس لئی کرنی آں کہ توں جھلیں اپنا ابھیمان
نیویاں ہو کے عرشاں توں کریں پیار تے دیویں مان
تینوں پیار میں ایس لئی کرنی آں جس لئی آسمان تے ربّ
سورج دے چڑھدے چڑھدے چن جس لئی جاندا دَب
تینوں پیار میں ایس لئی کرنی آں تیرا ہو میں کیہہ کراں
انج توں وڑیا ایں وچ میرے جے مریں تے نال مراں
آج کا مقطع
ظفرؔ جانے کی جلدی تھی کچھ اتنی
کہ پیچھے رہ گیا سامان سارا