وائرس کے پھیلائو پر تشویش ، حکومت عملی اقدامات کرے: شہباز شریف
سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''وائرس کے پھیلائو پر تشویش ، حکومت عملی اقدامات کرے‘‘ اور ہم دونوں بھائیوں کی وطن واپسی کا خیال دل سے نکال دے کیونکہ یہی ہمارا وطن ہے جہاں ہم نے مستقل پناہ حاصل کی ہوئی ہے اور کورونا وائرس کی وجہ سے تو ہماری واپسی بالکل ہی نا ممکن ہو گئی ہے کیونکہ ایک اچھی طرح سے تندرست نواز شریف کو واپس بھیج کر اسے وائرس کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا اور جہاں تک میرا تعلق ہے تو بھائی صاحب نے قومی مفاد میں مجھ پر ہر طرح کی قدغن لگاتے ہوئے پاکستان کو مریم نواز کی ولولہ انگیز قیادت کے سپرد کر دیا ہے جو وہ کچھ کر کے دکھا دیں گی جو بوجوہ اب تک نہیں کر سکی تھیں ‘جبکہ مجھے انہوں نے اپنی صحت پر قابو پانے کے لیے یہاں رکھا ہوا ہے جو روز بروز آپے سے باہر ہوتی جا رہی ہے ۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں جھوٹ بولا: رانا طارق
ن لیگی ایم پی اے رانا محمد طارق نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم نے اپنے خطاب میں صرف جھوٹ بولا‘‘ اگرچہ ہو بہو یہی بات ہماری ترجمان مریم اورنگزیب بھی کہہ چکی ہیں اور چونکہ روزانہ مولانا سراج الحق کی طرح تابڑ توڑ بیانات دینے کی وجہ سے ان کی بات میں بھی اثر ہی نہیں رہا ہے، اس لیے ہمارے لیے ضروری ہو گیا ہے کہ ان کی باتوں کو حتی الوسع دہراتے رہیں اور اب چونکہ مریم نواز نے بھی چپ کا روزہ توڑ دیا ہے اس لیے ہم ان کے بیانات کو بھی دہراتے رہیں گے ، تاہم مریم اورنگزیب صاحبہ سے اتنی گزارش ضرور ہے کہ وہ ذرا وضاحت کر دیں کہ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کونسا جھوٹ بولا ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ان کا خطاب ایک سیاسی بیان ہو جیسا کہ ہمارے قائد دیا کرتے تھے اور اپنی بیماری کے حوالے سے بھی سیاسی بیانات ہی سے کام لے رہے ہیں حالانکہ ان کی حرکات و سکنات اس کے بالکل برعکس ہیں۔ آپ اگلے روز رائیونڈ سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
پاکستان اس وقت تاریخ کے بدترین بحران سے دو چار ہے: مریم نواز
سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی سزا یافتہ صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''پاکستان اس وقت تاریخ کے بدترین بحران سے دو چار ہے‘‘ اگرچہ جو بحران والد صاحب اور چچا جان پیدا کر کے چھوڑ کر گئے ہیں وہ پاکستانیوں کو رہتی دنیا تک یاد رہے گا؛ چنانچہ اب دونوں بھائی لندن میں بیٹھ کر جملہ بحرانوں کو حل کرنے میں لگے ہوئے ہیں اور مدد کے لیے مجھے بھی وہاں بلانے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن اب صورت حال کے تبدیل ہونے پر یہاں کا سارا کام میرے سپرد کر دیا گیا ہے اور چچا جان کی یہاں سے مستقل چھٹی کروا دی گئی ہے ؛چنانچہ میں نے اپنی شہرہ آفاق میڈیا ٹیم کے ذریعے دوبارہ کام شروع کر دیا ہے جبکہ والد صاحب وہاں بیٹھ کر پوری جرأت کے ساتھ اپنے خلاف مقدمات کا مقابلہ کر رہے ہیں‘ جبکہ چچا جان وہاں اپنے مقدمات سے سرخرو ہو رہے ہیں، ہمتِ مرداں مددِ خدا۔ آپ اگلے روز حسبِ معمول لاہور سے ٹوئٹر پر ایک پیغام جاری کر رہی تھیں۔
حکومت نے عوامی مفاد کا ایک کام بھی نہیں کیا: اشرف بھٹی
پیپلز پارٹی لاہور کے سینئر نائب صدر محمد اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ ''پاکستان اس وقت تاریخ کے بدترین بحران سے دو چار ہے‘‘ لیکن ہمارے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے یہ کہہ کر کھوتا ہی کھوہ میں ڈال دیا ہے کہ اب حکومت پر تنقید نہیں کی جائے گی اور اگر بالآخر ایسا ہی کرنا تھا تو کم از کم ہمیں ہی وقت پر بتا دیتے تا کہ ہم بھی اپنے بیانات کا رخ دوسری سمت میں موڑ لیتے، اس لیے اب میں اپنا بیان واپس لیتا ہوں اور اسے اس طرح پڑھا جائے کہ حکومت نے عوامی مفاد کا ہر کام کر دیا ہے اور جو بچ گیا ہے حکومت کے ساتھ مل کر ہمارے چیئر مین کر دیں گے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
درستی
جناب مظہر برلاس نے کل اپنے کالم ''چہرہ‘‘ میں ناصر بشیر کا شعر اس طرح نقل کیا تھا؎
ناصر بشیر کس کی نظر گھر کو کھا گئی
سایہ سا بچھ گیا ہے مرے آنگن میں خوف کا
اس کا دوسرا مصرعہ بے وزن ہو گیا ہے جو شاید اس طرح سے تھا؎
سایہ سا بچھ گیا مرے آنگن میں خوف کا
اور، اب آخر میں یہ ہلکی پھلکی تازہ غزل:
ٹیڑھی ہے دیوار
سیدھا تھا معمار
سارے ڈوب گئے
سب کا بیڑا پار
بچ گئے خلقت سے تو
پڑی خدا کی مار
بن بیٹھے ہیں بزرگ
تھے جو برخوردار
نئی نئی ہے دکان
دیتے نہیں ادھار
پھنسا ہے سب سے پہلے
تھا جو بہت ہشیار
کھلکھلا کے ہم روئے
ہنسے ہیں زار و قطار
سب جاگ اٹھے، ظفرؔ
ہم نہ ہوئے بیدار
آج کا مقطع
حسن حویلی پر ظفرؔ
پھول کھلا مسمار کا