تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     06-04-2020

سرخیاں، متن اور اسد عباس خاں کی شاعری

پیپلز پارٹی شہید بھٹو کے نقشِ قدم 
پر ہمیشہ چلتی رہے گی: آصف زرداری
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''پیپلز پارٹی شہید بھٹو کے نقشِ قدم پر ہمیشہ چلتی رہے گی‘‘ لیکن میں اپنی قسم نہیں دیتا کیونکہ میں پیپلز پارٹی نہیں ہوں اور اپنے نقشِ قدم پر چلنا زیادہ بہتر سمجھتا ہوں کیونکہ پیپلز پارٹی تو خود ہی میرے گلے پڑ گئی تھی، میرا تو پاکستان میں داخلہ ہی بند تھا، حتیٰ کہ بی بی کی شہادت کے بعد ایک وصیت نامے کی تیاری میں میری خدمات حاصل کی گئیں اور صدر بننے کے بعد میں نے وہی کام کیا جو مجھے آتا تھا جبکہ بھٹو کے تو ذہن میں اس کا خیال بھی نہیں آ سکتا تھا جبکہ میرے وزیراعظم اور دیگر مصاحبین نے بھی اس میں کافی نام پیدا کیا جو رہتی دنیا تک باقی رہے گا، تاہم باقی لوگوں کو بھٹو کے نقشِ قدم پر چلنے کی پوری پوری آزادی ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں شہید بھٹو کو خراجِ عقیدت پیش کر رہے تھے۔
مخالفین سیاست میں مال اور جائیدادیں بنانے کیلئے آئے: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ''مخالفین سیاست میں مال اور جائیدادیں بنانے کے لیے آئے‘‘ جبکہ ہمارے کچھ دوستوں نے آٹے ‘ چینی سے جو چار پیسے بنائے ہیں وہ بھی کورونا متاثرین کو امداد دینے کے لیے بنائے ہیں اور کوئی جائیداد نہیں بنائی کیونکہ وہ پہلے ہی کافی جائیدادوں کے مالک ہیں اور جونہی کورونا کا زور بڑھتا ہے وہ اس مد میں چندہ دینا شروع کر دیں گے، صرف میرے ایک اشارے کی دیر ہے، اگرچہ اشارے کرنا کوئی اچھی بات نہیں ہے لیکن ایک وزیراعظم اگر اشارے ہی نہیں کر سکتا تو اسے یہ عہدہ چھوڑ دینا چاہیے اور اس کے لیے بھی میں کورونا کے زور پکڑنے کا انتظار کر رہا ہوں کیونکہ پھر میرا کام ختم اور کورونا کا کام شروع ہو جائے گا۔ آپ اگلے روز ٹائیگر فورس کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
میں نے اپنے حصے سے بھی کم چینی ایکسپورٹ کی: جہانگیر ترین
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ''میں نے اپنے حصے سے بھی کم چینی ایکسپورٹ کی‘‘ کیونکہ میں لالچی آدمی نہیں ہوں اور میں سمجھتا ہوں کہ خدااپنے نیک بندوں کے کام میں ویسے ہی برکت ڈال دیتا ہے جبکہ میری ناچیز شوگر ملیں اور دیگر جائیدادیں اسی توکل کا نتیجہ ہیں اور میں توکل سے خداکا مزید قُرب حاصل کرنے کا کام لیتا ہوں اور اسی نیک کمائی سے حکومت کے خرچے بھی چلتے ہیں کیونکہ سب جانتے ہیں کہ تنخواہ میں وزیر اعظم کا گزارہ نہیں ہوتا اور میں حکومت کے لیے امداد کے ایک ذریعے کی حیثیت بھی رکھتا ہوں اور وہ بھی اللہ کی رضا پر راضی ہیں کہ زندگی میں کی ہوئی کوئی نہ کوئی نیکی ان کے بھی کام آ گئی ہے جس کے وہ پوری طرح سے مستحق بھی تھے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک ٹویٹ نشر کر رہے تھے۔
حکومت ذمہ داری پوری نہیں کرے گی تو انارکی پیدا ہوگی: سراج الحق
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''حکومت ذمہ داری پوری نہیں کرے گی تو انارکی پیدا ہوگی‘‘ جبکہ اصل انارکی حکومت کی طرف سے میری ذمہ داری پوری نہ کرنے کی وجہ سے پیدا ہو گی کہ اس نے اب تک اتنا نہیں پوچھا کہ آپ کو کیا ہے جو روزانہ ایک تقریر کر دیتے ہیں جس کا سادہ سا جواب یہ ہے کہ یہ میری مجبوری ہے کیونکہ مجھے اس کی عادت پڑ چکی ہے اور کون نہیں جانتا کہ عادتیں عمر بھر ساتھ چلتی ہیں اور یہ بھی ان کی وفاداری کا ثبوت ہے اور عادتیں جب پختہ ہو جائیں تو ان کی راہ میں کوئی حائل نہیں ہوسکتا، حکومت بیچاری کیا چیز ہے‘ سو کسی نے مشورہ دیا ہے کہ اگر روزانہ ناشتے کے ساتھ تھوڑی سی معجون چکھ لیا کروں تو اس سے تقریر کا جوش و خروش ماند پڑ سکتا ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شریک تھے۔
اور، اب اسد عباس خاں کی شاعری:
جانے کس سمت کو جانا ہے مجھے علم نہیں
یہ بھی اندازہ نہیں ہے میں کہاں سے آیا
تو نے اٹھتے ہوئے دیکھا کبھی خاموشی کو
تو نے سوچا ہے کبھی شور کہاں سے آیا
عشق لکھتے، دیا جلاتے ہوئے
رو پڑا ہوں میں مسکراتے ہوئے
چل پڑے تو کدھر کو جائیں گے
سوچنا تھا قدم اُٹھاتے ہوئے
آخری ہجر پر ہی دھیان رکھا
آخری داستاں سناتے ہوئے
اک ایسا عشق جو میرے قریب آتا ہوا
اک ایسی آگ جو مجھ سے ملا رہی ہے مجھے
میں ہو رہا ہوں فسانہ اسے خبر بھی نہیں
یہ کون سی وہ کہانی سنا رہی ہے مجھے
میں اک چراغ مسلسل چراغ ہوتا ہوا
وہ اک ہوا کہ مسلسل بجھا رہی ہے مجھے
ہم نے چپ سیکھی ہوئی ہے اُس در و دیوار سے
بات کیا ہے، کیا نہیں ہے، کچھ بتا سکتے نہیں
عشق ایسا جو کسی سے کھل کے ہو سکتا نہیں
شعر ایسے جو سمجھ میں کھل کے آ سکے نہیں
آج مقطع:
میں ایک قطرے کو دریا بنا رہا ہوں، ظفرؔ
اور اس کے بعد اسے میں نے پار کرنا ہے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved