قرضے کوئی گھر لے کر نہیں جاتا ‘وہ ملکی بہتری
کے لیے استعمال ہوتے ہیں: خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''قرضے کوئی گھر لے کر نہیں جاتا وہ ملک کی بہتری کے لیے استعمال ہوتے ہیں‘‘ بلکہ گھر لے جانے کی بجائے بیرون ملک بینکوں میں پہنچا دیے جاتے ہیں تا کہ وہاں بیٹھ کر ملکی بہتری کے اقدامات اٹھائے جا سکیں، اور ہمارے قائد آج کل لندن میں بیٹھ کر یہی فریضہ سر انجام دے رہے ہیں، اس لیے ہم پر قرضے کھانے کا الزام سراسر غلط ہے‘ کیونکہ قرضہ کوئی گلاب جامن نہیں ہوتا جو آرام سے کھایا جا سکے بلکہ کرنسی نوٹوں کی شکل میں ہوتا ہے جو ہزار کوشش کے باوجود نہیں کھائے جا سکتے۔ اس لیے ایسے الزامات لگانے سے پہلے کئی بار سوچنا چاہیے کیونکہ ایک آدھ بار سوچنے سے یہ بات سمجھ میں نہیں آ سکتی۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک انٹرویو دے رہے تھے۔
لیگی رہنما بغلیں بجانے کی بجائے احتساب
کے لیے تیار ہو جائیں: فیاض چوہان
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''لیگی رہنما بغلیں بجانے کی بجائے احتساب کے لیے تیار ہو جائیں‘‘ کیونکہ کورونا کے بعد ہماری ساری توجہ اسی کام پر مرکوز ہو گی بلکہ کورونا کا سارا معاملہ تو ہم نے قدرت پر چھوڑ دیا ہے کیونکہ یہ اسی کی بھیجی گئی وبا ہے ، اب وہ جانے اور اس کا کام، ہم بیچ میں آنے والے کون ہوتے ہیں‘ جبکہ ان کی ذمہ داری قدرت نے ہمارے سپرد کر رکھی ہے، یہ الگ بات کہ ان میں سے نہ تو کوئی سزا ہو رہا ہے اور نہ ہی پیسے واپس کر رہا ہے اس لیے اسے ایک گناہ بے لذّت ہی سمجھا جائے جو اس لیے کئے جا ر ہے ہیں کہ آگے جا کر کوئی با لذّت گناہ بھی ہمارے حصے میں آجائے کہ ہمارے ساتھ ساتھ ساری دنیا، ماسوائے لیگی لیڈروں کے، امید پر قائم ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
دانے دانے اور کاشتکار کی پائی پائی کا تحفظ کریں گے: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''دانے دانے اور کاشتکار کی پائی پائی کا تحفظ کریں گے‘‘ البتہ گندم اور آٹا برآمد کرنے والے معززین پر ہمارا کوئی اختیار نہیں ہے کیونکہ وہ خود اتنے با اختیار لوگ ہیں کہ ہم ان کے آگے پر نہیں مار سکتے، زیادہ سے زیادہ ان کے عہدے تبدیل کیے جا سکتے ہیں جبکہ یہ سزا بھی ان کے لیے کافی عبرت ناک ہے ‘ جس سے ان کی چیخیں نکل گئی ہیں لیکن اس سے بھی کوئی خاص فرق نہیں پڑتا کہ یہ کمی درآمد سے پوری کی جا سکتی ہے‘ جس سے بھی ان حضرات کی کافی دلجوئی ہو جاتی ہے کہ یہ کام بھی انہی کے ہاتھوں سر انجام پانا ہوتا ہے کیونکہ جو رزق خدا کی طرف سے کسی کے لیے مقرر ہے وہ اسے مل کر ہی رہتا ہے، آپ اگلے روز راجن پور کے ایک گائوں میں گندم کی کٹائی کا افتتاح کر رہے تھے۔
پاکستان کی قیادت اور امامت
عالمِ دین ہی کر سکتے ہیں: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''پاکستان کی قیادت اور امامت عالمِ دین ہی کر سکتے ہیں‘‘ کیونکہ ترویجِ دین کا کام بھی انہی کے سپرد کیا گیا ہے جسے وہ احسن طریقے سے سر انجام دے رہے ہیں، تاہم عالمِ دین ہونے کے باوجود ان کی خدمات سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا اور مجھے تقریروں پر لگا رکھا ہے جو نہ دین کی خدمت ہے نہ ملک کی۔ بلکہ روز روز کی ان عرضداشتوں سے لوگ تنگ آچکے ہوں گے، اسی لیے میرا مؤقف ہے کہ مجھ سے قیادت کا کام لیا جائے جو اگرچہ مجھے آتا تو کوئی خاص نہیں، تاہم قیادت کے دوران یہ خود ہی آتا بھی رہتا ہے، آزمائش شرط ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک جگہ خطاب کر ر ہے تھے۔
اور، اب آخر میں یہ تازہ غزل:
راہ میں ہے، نہیں معلوم، کہ بھٹکا ہوا ہے
دل جہاں اٹکا ہے، برسوں ہی سے اٹکا ہوا ہے
آر کرتا ہے نہ وہ پار ہی کرتا ہے مجھے
فیصلہ ہوں جو کہیں بیچ میں لٹکا ہوا ہے
ابھی کچھ اور رہے گا یہ اُجالا کہ ترے
ناز و انداز کا بادل ابھی چھٹکا ہوا ہے
پھر بھی موجود ہے خیرات خزانہ اس میں
ہاتھ میرا جو ترے ہاتھ سے جھٹکا ہوا ہے
ہے محبت ابھی سو طرح کے الجھاوؤں میں
مسئلہ جو مرا چھانا ہوا یا بھٹکا ہوا ہے
چیتھڑا سا جو کبھی شوقِ ملاقات کا تھا
میری پہچان بنا ہے، میرا پٹکا ہوا ہے
پھول سا جو کہ دھڑکتا ہے مرے سینے میں
اپنے ہی آپ یہ غنچہ کہیں چٹکا ہوا ہے
لطف یہ ہے کہ مرے پاس وہ شے ہے ہی نہیں
جس کی چوری کا اچانک مجھے کھٹکا ہوا ہے
جاٹ کہلانے میں اب دیر نہیں اتنی، ظفرؔ
یعنی فی الحال تو لہجہ مرا جٹکا ہوا ہے
آج کا مطلع
ہماری نیند کا دھارا ہی اور ہونا تھا
یہ خواب سارے کا سارا ہی اور ہونا تھا