حکومت ذخیرہ اندوزوں کے خلاف متحرک ہے: انصر مجید
وزیر محنت و انسانی وسائل پنجاب انصر مجید نے کہا ہے کہ ''حکومت ذخیرہ اندوزوں کے خلاف متحرک ہے‘‘ اور تھرتھری کی حالت میں ہے جو کہ متحرک ہونے کی پہلی سٹیج ہے، اس کے بعد اس پر کپکپی طاری ہو گی جو کہ متحرک ہونے کی دوسری سٹیج ہے جبکہ اس کے بعد تشنج کی کیفیت اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے‘ تاہم یہ بھی خیال رکھنا پڑتا ہے کہ حکومت متحرک ہونے کے دوران کوئی ایسی ویسی حرکت نہ کر بیٹھے، اگرچہ حرکت میں برکت بھی ہوتی ہے ، تاہم اس متحرک ہونے سے ذخیرہ اندوز بھی ہوشیار ہو جاتے ہیں اور ذخیرہ شدہ اشیا کو ٹھکانے لگا لیتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ڈاکٹر وزارت نہیں، کورونا کٹس مانگ رہے ہیں: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''ڈاکٹر وزارت نہیں، کورونا کٹس مانگ رہے ہیں‘‘ اور میں بھی وزارت نہیں مانگ رہا حالانکہ وزارت ایک ایسی چیز ہے جو مستحق لوگوں کو خود دینی چاہیے، اگرچہ مجھ پر ابھی واضح نہیں ہے کہ بلا ناغہ تقریروں کے ذریعے میں کیا مانگ رہا ہوں اور میں اگر ڈاکٹر نہیں ہوں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں وزارت نہیں مانگ رہا کیونکہ شیخ رشید احمد کو اگر ایک نشست کا مالک ہونے کے باوجود وزارت مل سکتی ہے تو کسی اور کو کیوں نہیں جبکہ ریلوے اتنا بڑا محکمہ ہے اور اس کے لیے صرف ایک وزیر انتہائی ناکافی ہے، چاہے اس کا ڈیل ڈول کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو۔ آپ اگلے روز ڈاکٹروں کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں شریک تھے۔
حکومتی جبر پر شہباز شریف کو نوٹس بھیجا جا رہا ہے: رانا ثناء
سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''احتساب ادارہ حکومتی جبر پر شہباز شریف کو نوٹس بھیج رہا ہے‘‘ اور خواہ مخواہ ان سے اثاثوں کا حساب مانگ رہا ہے اور وہ کوئی تسلی بخش جواب اس لیے نہیں دے رہے کہ اثاثے ان کی لا علمی میں کہیں سے آ گئے ہیں اور اس لیے ان کا حساب کتاب بھی انہیں معلوم نہیں‘ کیونکہ وہ درویش آدمی ہیں اور اثاثوں وغیرہ کی ان کے نزدیک کوئی اہمیت نہیں ہے ۔ اللہ درویشوں پر ویسے بھی بہت مہربان رہتا ہے‘ جبکہ تارکِ دنیا قسم کے لوگوں میں میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری بھی شامل ہیں جو اثاثوں کو پرِ کاہ جیسی اہمیت بھی نہیں دیتے۔ آپ ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شریک تھے۔
چوروں کے خلاف ایکشن نہ لیا تو لوگ باتیں کریں گے: شیخ رشید
ریلوے وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''آٹا، چینی چوروں کے خلاف ایکشن نہ لیا تو لوگ باتیں کریں گے‘‘ اور اگر ایکشن لے لیا تو آٹا چینی چور باتیں کریں گے اس لیے حکومت کو چاہیے کہ ایکشن وغیرہ لینے کی بجائے انہیں اِدھر اُدھر کر کے اُن کی ذمہ داریاں تبدیل کر دے تا کہ نہ لوگ باتیں کریں اور نہ آٹا، چینی چور، جبکہ ایکشن لینے کے لیے اس وقت حکومت کا ہدف کارونا وائرس ہے جس سے خود وزیراعظم بچتے بچتے بچے ہیں اور اگر ان کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آ جاتا تو شاید کوئی بڑی ذمہ داری خاکسار کو سنبھالنی پڑتی، اگرچہ اپنے تن و توش کے حساب سے مجھے کوئی بھی ذمہ داری تفویض کی جا سکتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اور، اب آخر میں اقتدار جاوید کی نظم:
بارش برستی ہے
دریا کنارے پہ پھولوں کی بستی ہے
پھولوں کی بستی پہ بارش برستی ہے
دن سُرمئی ہونے لگتا ہے
نیلے افق والی نیلا اُفق گھیر لیتی ہے
جب اپنے کمرے سے باہر نکلتی ہے
اک آگ جلتی ہے
آنگن میں لیموں کے پودے کی شاخیں ہلاتی ہے
وہ کیسی طاقت کا منبع ہے
کیسی وہ جادوئی بستی ہے
لیموں کے پودے پہ بارش برستی ہے
بارش میں گاتی ہے چھینٹے اڑاتی ہے
دفتر پہنچتی ہے سردی کی صُبحوں میں
کافی بناتی ہے، کافی بناتے ہوئے
تھوڑا ہنستی ہے
شیشے کے کیبن پہ بارش برستی ہے
جب رات ہوتی ہے
لفظوں کے جھُرمٹ میں
نظموں کی شکلیں بناتی ہے
نیندوں کی نرمی میں سپنے جگاتی ہے
سپنوں میں جنگل اُگاتی ہے
جنگل میں گہرااندھیرا ہے
موروں کی مستی ہے
موروں پہ بارش برستی ہے
نیلے افق والی واپس پلٹتی ہے
بارش کی رسیا ہی، چمکیلے رستوں پہ
چمکیلی اشیا پہ
تا دیر بارش برستی ہے!!
آج کا مطلع
اگر اب بھی مری عزت نہیں کی جا سکتی
اس طرح سے تو محبت نہیں کی جا سکتی