تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     04-05-2020

سرخیاں‘ متن اور ضمیرؔ طالب کی شاعری

حکومت کی سیاست کا مقصد سیاسی نفرت پھیلانا ہے: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''حکومت کی سیاست کا مقصد سیاسی نفرت پھیلانا ہے‘‘ جبکہ لوگ ہماری محبت کو کانوں کو ہاتھ لگا لگا کر یاد کر رہے ہیں اور ہماری خدمت کے بوجھ تلے دبے ہوئے سسکیاں بھر رہے ہیں‘ کیونکہ اتنی وزنی خدمت سے وہ پہلی بار دوچار ہوئے تھے اور عجیب بات یہ ہے کہ خدمت تو بیرون ملک منتقل ہو چکی تھی‘ لیکن اپنا سارا بوجھ یہاں چھوڑ گئی تھی‘ جس سے عوام کی کمریں دُہری ہو چکی ہیں اور وہ باقاعدہ کبڑے ہو چکے ہیں‘ جنہیں سیدھا کرنے کے لیے ایک آدھ لات کی فوری ضرورت ہے اور اسی لیے ہم دوبارہ اقتدار میں آنے کی کوشش کر رہے ہیں‘ تا کہ خدمت کی ایک لات مار کر ان کا کُب نکال سکیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
سندھ حکومت اپنی ناکامی کا ملبہ وفاق پر نہ گرائے: شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ''سندھ حکومت اپنی ناکامی کا ملبہ وفاق پر نہ گرائے‘‘ جبکہ ہم اپنی ناکامی کا ملبہ کسی اور پر نہیں گرا رہے‘ بلکہ اسے خود اٹھائے ہوئے ہیں اور ویسے بھی‘ یہ ملبہ کسی اور پر ڈالنے کے لیے جس مشقت اور طاقت کی ضرورت ہے‘ اسے ہم ضائع نہیں کرنا چاہتے‘ کیونکہ اپنا ملبہ اپنے اوپر بھی آسانی سے نہیں ڈالا جا سکتا‘ جبکہ سندھ کی مالی مدد کر کے ہم اسے مزید زیرِ بار نہیں کرنا چاہتے؛ اگرچہ یہ بوجھ بھی ان پر عارضی ہی ہوتا ہے‘ کیونکہ عوام کو زیرِ بار کرنے کی بجائے وہ اسے آپس میں تقسیم کر لیتے ہیں اور مزید مدد کے لیے حال دہائی شروع کر دیتے ہیں‘ جبکہ ہمارے ہاں یہ کام کرنے کیلئے مافیا موجود ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
کورونا وبا اور حکومت عذاب بن چکی ہے: مولا بخش چانڈیو
مرکزی ترجمان پیپلز پارٹی سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ''کورونا وبا اور حکومت عذاب بن چکی ہے‘‘ جبکہ کورونا تو چند ہفتوں یا چند مہینوں کی بات ہے‘ لیکن حکومت سے یہ میعاد پوری ہونے کے بعد گلُو خلاصی کی کوئی صورت نظر نہیں آتی‘ کیونکہ اگر اس کے سارے منصوبے کامیابی سے ہمکنار ہو گئے تو ہمارے سارے خواب چکنا چُور ہو جائیں گے‘ بلکہ آپ انہیں چکنا چور بھی کہہ سکتے ہیں؛ حالانکہ ہماری جو چوری پکڑی گئی ہے یا پکڑی جانے والی ہے‘ اسے چوری ہرگز نہیں کہا جا سکتا‘ کیونکہ کسی نے ہمیں رنگے ہاتھوں نہیں پکڑا ہے اور جو مال برآمد ہوا ہے یا ہو رہا ہے ‘وہ بھی کسی اور کا ہے‘ جو ہم پر ڈالا جا رہا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
حکومت نے آج تک کوئی معاشی پلان نہیں بنایا: مخدوم احمد محمود
پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر اور سابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے کہا ہے کہ ''حکومت نے آج تک کوئی معاشی پلان نہیں بنایا‘‘ جبکہ ہم کوئی ایسا کام کسی پلان کے بغیر نہیں کرتے‘ جسے زرداری صاحب اپنی تمام تر ذہانت کو بروئے کار لاتے ہوئے بناتے ہیں اور پھر اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے اس پر عملدرآمد کرتے ہیں اور اگر حکومت مرکز میں بھی ہو تو وزیر اعظم اور دیگر زعما بھی بساط بھر اس میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں‘ اس کے علاوہ حسبِ استطاعت ریکارڈ اور جملہ دیگر ثبوت بھی قدرت پر چھوڑ دیا جاتا ہے اور اصل ریکارڈ یا تو جل جاتا ہے یا گواہ بیٹھ جاتے ہیں اور اس طرح دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جاتا ہے۔آپ اگلے روز کچھ دیگر زعما کے ہمراہ ملتان سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں ضمیر ؔطالب کی تازہ شاعری:
یہ رنگ‘ نشانی اس کی ہے
اور میری کہانی اس کی ہے
یہ سارا بڑھاپا ہے میرا
وہ ساری جوانی اس کی ہے
ہے میرا تو بس دریا ہی
اور اس میں روانی اس کی ہے
ہیں پیار میں بارہ آنے مرے
اور ایک چوانی اس کی ہے
شہر میں تیرے جیے پھرتا ہوں
کچھ طریقے تو کیے پھرتا ہوں
پہلے دریا تھا بہانا مجھ کو
اب میں دریا کو لیے پھرتا ہوں
کسی کی باتیں بھی ہوتی ہیں گونگی
کسی کی خامشی بھی گفتگو ہے
تیری تصویر لگی ہے جب سے
باتیں کرتی ہے یہ دیوار بہت
نظر جمائی ہوئی ہے کسی نے باہر بھی
تماش بیں ہے کوئی آنکھ میرے اندر بھی
جنوب جاتا ہے آ جاتا ہے شمال یہاں
تمام سمتیں کیا کرتی ہیں دھمال یہاں
آج کا مقطع
دیکھا تھا ظفرؔ جس کو ابھی نہر کے پُل پر
روشن ہے وہی شمع کتابوں کی دکاں میں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved