تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     08-05-2020

سرخیاں‘متن اور گُل ؔفراز کی شاعری

مشکل کی اس گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: شہباز شریف
سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''مشکل کی اس گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے‘‘ کیونکہ جب بھی ہم نے عوام کو تنہا چھوڑا ‘توانہوں نے ہمارے ہی خلاف سازش کر کے ہمیں نقصان پہنچایا اور میں عوام کو یہ عیاشی مہیا کرنے کے لیے اتنی دور سے واپس نہیں آیا ہوں‘ لہٰذا عوام کان کھول کر سن لیں اور زیادہ خوشیاں منانے کی انہیں ضرورت نہیں ہے ‘کیونکہ جونہی مجھے لندن میں معلوم ہوا کہ میری غیر موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام بے مہار ہو رہے ہیں‘ بھائی صاحب کے بھی کان کھڑے ہو گئے ‘جو اب تک کھڑے ہیں‘ اور انہوں نے اس مہم پر واپس بھیجا ہے اور میں دیکھتا ہوں کہ کس طرح عوام بے مہار ہوتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
لاک ڈائون کے باعث چینی‘ گندم سکینڈل میں ملوث
لوگوں کیخلاف کارروائی مؤخر ہوئی ہے: شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ''لاک ڈائون کے باعث چینی‘ گندم سکینڈل میں ملوث لوگوں کیخلاف کارروائی مؤخر ہوئی ہے‘‘ اب دیکھیں لاک ڈائون کا یہ سلسلہ کب تک چلتا ہے اور اس کے بعد اس کے اثرات سے نمٹنے کیلئے وقت درکار ہوگا‘ نیز دیگر کئی مسائل بھی سر اٹھائیں گے‘ جنہیں حل کرنا ہماری پہلی ترجیح ہوگی ‘کیونکہ اس سکینڈل میں ملوث لوگوں کے خلاف تو کارروائی کسی وقت بھی ہو سکتی ہے‘ اپنی ترجیحات بدلنا بے حد نقصان ہوگا‘ اور اب تک ہماری وجہ سے ملک اور قوم کو جو نقصان پہنچ چکا ہے‘ ملک و قوم کو اسی پر اکتفا کرنا چاہیے اور زیادہ لالچ کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں چینی سفیر سے ملاقات کے بعد میڈیا بریفنگ دے رہے تھے۔
ذخیرہ اندوزوں اور مہنگائی کرنے والوں کی جگہ جیل ہے: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد بزدار نے کہا ہے کہ ''ذخیرہ اندوزوں اور مہنگائی کرنے والوں کی جگہ جیل ہے‘‘ اور اسی لیے میں جیلوں کی توسیع و ترقی پر خصوصی توجہ دے رہا ہوں اور اس ضمن میں بعض جیلوں کے دورے بھی کیے ہیں ‘کیونکہ ذخیرہ اندوزی اور مہنگائی پیدا کرنے والوں کے علاوہ بھی ایسے عناصر کی کمی نہیں ہے‘ جن کی جگہ جیل ہونی چاہیے اور جو رفتہ رفتہ اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں ؛چنانچہ جیل خانہ جات کا فروغ ہمارا اولین مسئلہ ہے‘ جس سے کوتاہی نہیں کی جا سکتی‘ نیز شیخ رشید صاحب کی پیشگوئی بھی درست ہو سکتی ہے‘ اس لیے بھی جیلوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت آمیز بنایا جا رہا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
حکومت عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے میں مصروف ہے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''حکومت عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے میں مصروف ہے‘‘ اگرچہ اسے جیب تراشی کہنا زیادہ مناسب ہے ‘کیونکہ جیب سے جیب تراشی ہی ہو سکتی ہے‘ لیکن بیان میں زور پیدا کرنے کے لیے ڈاکے کا لفظ استعمال کیا ہے‘ جبکہ ویسے بھی میں ہر تقریر میں زور پیدا کرنے کے لیے ہی زیادہ زور دیا کرتا ہوں‘ تاہم‘ اتنا ہی زور دے سکتا ہوں‘ جتنا میرے اندر موجود ہے ‘کیونکہ استطاعت سے زیادہ زور دینے سے میرا اپنا نقصان ہو سکتا ہے؛اگرچہ اس کام میں کوئی فائدہ بھی نہیں ہے ‘بلکہ روز روز کی اس تکرار سے میرے پھیپھڑے کافی کمزور ہو گئے ہیں ۔ آپ اگلے روز منصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں گل ؔفراز کی شاعری:
کر سکتا ہے اگر وہ سوالات گول مول
تو میں بھی دوں گا اس کو جوابات گول مول
کچھ کھول کر کہا تو مصیبت گلے پڑی
اب اس لیے میں کرتا ہوں ہر بات گول مول
اس نے مرے ارادوں کو تو بھانپ ہی لیا
اور کر گیا ہے کیسے ملاقات گول مول
اندازہ باقی چیزوں کا پھر خود ہی کیجیے 
نازک کلائی‘ گال غضب‘ ہاتھ گول مول
لاحق نہیں ہوا ابھی تک ہم کو وہ مرض
فی الحال تو ہیں اس کی علامات گول مول
انجامِ کار ہونا ہے ابہام ہی یہاں
جس طرح ہو رہی ہیں شروعات گول مول
انکار بھی نہیں تھا وہ‘ اقرار بھی نہیں
اس کا معاملہ تھا مرے ساتھ گول مول
واضح سراغ ہاتھ نہیں آیا کوئی بھی
بس تھوڑے سے ملے ہیں نشانات گول مول
............
کبھی خاموش رہ کر بھی پکارا کافی ہوتا ہے
سمجھنے والوں کو تو بس اشارا کافی ہوتا ہے
آج کا مقطع
خالی فریب ہی دئیے رکھا ہمیں ظفرؔ
اندر بُلا لیا کبھی باہر بیٹھا دیا

 

 

 

 

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved