تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     14-05-2020

سرخیاں‘ متن اور عامرؔ سہیل کی نظم

وزیراعظم ملک چلا رہے ہیں‘ اپوزیشن لیڈر کیا کر رہے ہیں: شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم ملک چلا رہے ہیں‘ اپوزیشن لیڈر کیا کر رہے ہیں‘‘ چلئے‘ جیسا بھی چل رہا ہے‘ وہ ملک کو ویسا تو چلا ہی رہے ہیں‘ اپوزیشن بھی کم از کم ویسی کارکردگی تو دکھائے‘ جبکہ ملک نے تو چلنا ہی تھا ‘کیونکہ ملک بنتے ہی چلنے کے لیے ہیں؛ بیشک انہیں جس طرح بھی چلایا جائے‘ جبکہ اپوزیشن تو آٹو میٹک نہیں ہوتی اور اس کے ایسے مسائل بھی نہیں ہوتے‘ جیسے حکومت کو اپنے ہی ساتھیوں کی وجہ سے بھگتنے پڑتے ہیں۔ اپوزیشن کو ایسی صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑے تو اسے نانی یاد آ جائے ‘جبکہ بزرگ خواتین کو ویسے بھی یاد رکھنا چاہیے۔ آپ اگلے روز کابینہ کے فیصلوں پر میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔
چینی کمیشن کا مقصد عمران‘ اسد اور بزدار کو بچانا ہے: خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''چینی کمیشن کا مقصد عمران‘ اسد اور بزدار کو بچانا ہے‘‘ جبکہ ہم نے اپنے لیڈروں کو بچانے کی بجائے انہیں اللہ میاں کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے‘ کیونکہ جن جن کمالات کے ان پر الزام لگائے جا رہے ہیں‘ اللہ میاں کی ذات کے علاوہ انہیں کوئی نہیں بچا سکتا ۔سوچتا ہوں کہ وہ کس مقصد کے لیے اقتدار میں آئے تھے اور کرتے کیا رہے ہیں؛ اگرچہ وہ اقتدار میں آئے بھی اسی مقصد سے تھے ‘جسے انہوں نے اس طرح پورا کر کے دکھا دیا کہ وہ خود بھی تا قیامت یاد رکھیں گے اور عوام بھی۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔
پنجاب میں گندم خریداری کا 72 فیصد 
ہدف حاصل ہو چکا ہے: عبدالعلیم خان
پنجاب کابینہ کے سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ''پنجاب میں گندم خریداری کا 72 فیصد ہدف حاصل ہو چکا ہے‘‘ اور جتنی گندم خاموشی سے بیرون ملک بھجوا دی جائے گی ‘اس کے ہدف کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا ‘جبکہ ہم ان معززین سے اس غرض سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اپنے ہدف کا فیصلہ براہِ کرم ہمیں بتا دیں‘ تا کہ ہم اس کے مطابق کمیشن قائم کرنے کی تیاری کریں ‘کیونکہ دونوں طرف سے یہ کام تیاری کے بغیر نہیں ہو سکتا اور اہلِ وطن کو خوشخبری ہو کہ حکومت بھی اب بعض اقدامات تیاری سے اٹھانے لگی ہے؛ اگرچہ ان کا بھی کوئی خاص مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہو رہا ہے۔ آپ اگلے روز پنجاب اسمبلی کے رواں سیشن میں سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔
سجنا سنورنا خواتین کا حق ‘ سیلون بھی کھولے جائیں: مسرت مصباح
ممتاز بیوٹیشن مسرت مصباح نے کہا ہے کہ ''سجنا سنورنا خواتین کا حق ہے‘ سیلون بھی کھولے جائیں‘‘ جبکہ لاک ڈائون کی وجہ سے اس کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے‘ کیونکہ مرد حضرات چوبیس گھنٹے اپنی بیگمات کی مسلسل صحبت میں رہ کر بیحد بد حال ہو چکے ہیں ‘اس لیے سجنے سنورنے کی ضرورت کافی بڑھ گئی ہے‘ تا کہ ان کی بوریت اور پریشانیوں کا کچھ سدباب ہو سکے ‘کیونکہ سجنے سنورنے کے بعد خواتین کی شخصیت اتنی تبدیل ہو جاتی ہے کہ وہ پہچانی ہی نہیں جاتیں اور مرد حضرات کو کچھ دیر کیلئے ایک خوشگوار حیرت کا احساس ہونے لگتا ہے اور یہ لمحات ان کے لیے یادگار ہو کر رہ جاتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک مجلس میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
مشکل گھڑی میں ڈیڑھ انچ کی مسجد بنانے
والے بے نقاب ہو گئے: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''مشکل گھڑی میں ڈیڑھ انچ کی مسجد بنانے والے بے نقاب ہو گئے‘‘ واضح رہے کہ ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانا‘ محاورہ ہے ‘لیکن جہاں ہم اور اتنے کام کر رہے ہیں‘ ایک یہ بھی ہو جائے‘ تو کون سی قیامت آ جائے گی؟جبکہ قیامت آ جانا بھی ایک محاورہ ہی ہے‘ ورنہ قیامت تو اپنے وقت پر ہی آئے گی ‘جس طرح ہم اپنے وقت پر آنے کی بجائے ذرا پہلے آ گئے ہیں اور اسی لیے ہمارا آنا ‘نہ آنا ایک برابر ہو گیا ہے اور جس طرح محاوروں کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا‘ اسی طرح ہمیں بھی تبدیل کرنا کوئی اتنا آسان کام نہیں ہے‘ ورنہ یہ اب تک ہو چکا ہوتا۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں عامرؔ سہیل کی یہ نظم:
رات بھر جائے‘ راز بھر جائے
سیپیوں سے دراز بھر جائے
وہ مکمل کرے ہنسی عامرؔ
سُکھ سے جائے نماز بھر جائے
عام کپڑوں میں حُور لگتی ہو
لعل بندِ قبا میں جڑ لینا
میں اگر پیار سے مُکر جائوں
تم گریبان سے پکڑ لینا
کام کی‘ کاج کی نہیں عامرؔ
وہ حسیں آج کی نہیں عامرؔ
خواہشوں سے ڈھلک بھی سکتی ہو
معجزہ ہو‘ چھلک بھی سکتی ہو
آج کا مطلع
محبت کر ہی بیٹھے ہیں تو پھر اظہار کیا کرتے
اسے بھی اس پریشانی سے اب دوچار کیا کرتے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved