ٹڈی دل کے خطرے سے نمٹنے کے لیے
حکومت سنجیدگی دکھائے: شہباز شریف
سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ٹڈی دل کے خطرے سے نمٹنے کے لیے حکومت سنجیدگی دکھائے‘‘ جو ساری سنجیدگی میرے خطرے سے نمٹنے کے لیے ہی دکھا رہی ہے حالانکہ میرا اب کوئی خطرہ باقی نہیں رہا ہے جس سے نمٹنے کی ضرورت ہو اس لیے ماضی کو فراموش کر کے مستقبل کی فکر کرنی چاہئے کیونکہ ٹڈی دل مستقبل میں پیش آنے والا خطرہ ہے، جبکہ سارا مستقبل میرے لیے خطرات سے بھرا پڑا ہے۔ اور میری غیر حاضری میں فرائض سر انجام دینے کے لیے مختلف حضرات کو ذمہ داریاں بھی سونپ دی گئی ہیں اور یہ غیر حاضری بھی اگر مستقل نہیں تو وہی بارہ سال کے لیے ضرور ہو گی جو کہ نوشتۂ دیوار کی طرح نظر بھی آ رہی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
وزیراعظم کی کوششوں سے ملک صحیح
سمت میں گامزن ہے: فیاض چوہان
وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم کی کوششوں سے ملک صحیح سمت میں گامزن ہے‘‘ اگرچہ فی الحال اس کی سمت شمال، جنوب اور مشرق و مغرب نہیں ہے بلکہ اسے دائرے کی شکل میں گامزن دیکھا جا رہا ہے کیونکہ یہ دائرہ مکمل کر کے پھر اسی مقام پر آ جاتا ہے جہاں سے روانہ ہوا تھا کیونکہ یہ ایک محفوظ سمت بھی ہے جہاں کسی چیز سے ٹکرانے کا کوئی خطرہ موجود نہیں ہے اور حکومت کوئی خطرہ مول لینا بھی نہیں چاہتی کیونکہ کوئی بھی خطرہ خریدنے کے لیے اس کے پاس پیسے ہی نہیں ہیں جبکہ موجودہ صورتحال میں مفت میں تو کوئی خطرہ بھی نہیں مل سکتا جبکہ حکومت ویسے بھی کافی کفایت شعار واقع ہوئی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
عمران خان اداروں کا احترام کریں: مولا بخش چانڈیو
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ''عمران خان اداروں کا احترام کریں‘‘ اور پیپلز پارٹی خود ایک بہت بڑا ادارہ ہے کیونکہ اس نے وہ وہ کام کر دکھایا ہے جو بڑے بڑے ادارے بھی نہیں کر سکے۔ جبکہ ہمارا مقابلہ اس لحاظ سے صرف نواز لیگ کے ساتھ ہے کیونکہ خدمت کے جو معیار اس نے مقرر کر رکھے ہیں، ہم ان سے آگے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں اور کافی حد تک اس میں کامیاب بھی ہیں کیونکہ کامیابی کے لیے جس خلوصِ نیت کی ضرورت ہوتی ہے وہ ہم میں بدرجہ اتم موجود ہے۔ نظرِ بد دُور اور جلنے والوں کا منہ کالا۔ آپ اگلے روز حیدرآباد میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
منشور میں تبدیلی لانا مافیا کو بے نقاب کرنا ہے: شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ''منشور میں تبدیلی لانا مافیا کو بے نقاب کرنا ہے‘‘ جیسا کہ فرانزک رپورٹ میں مافیا کو بے نقاب کیا گیا ہے جو اپنے انجام کو خود ہی پہنچ جائے گا کیونکہ ملک کا اگر سارا کام آٹو میٹک طریقے سے ہو رہا ہے تو اسی طرح یہ بھی ہو جائے گا اس لیے حکومت کا یہ درد سر نہیں ہے بلکہ کئی اور ہیں جس کے لیے اسپرین کی گولیوں کا استعمال روزانہ کیا جا رہا ہے اور اس طرح کچھ افاقہ بھی رہتا ہے جبکہ اپوزیشن کو دینے کے لیے اور طرح کی گولیاں بھی موجود ہیں اگرچہ اپوزیشن بھی غالب کے مصرع کی طرح ع
ہر چند کہیں کہ ہے، نہیں ہے
کیونکہ وہ اپنے دن پورے کر چکی ہے اور ہمارے پورے ہونے والے ہیں۔ آپ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور، اب آخر میں اس ہفتے کی تازہ غزل:
راضی، کبھی ناراض ہے تصویر تمہاری
لمحوں میں بدل جاتی ہے تاثیر تمہاری
تم نے تو رہا کر دیا تھا، آپ ہی ، لیکن
ہم ساتھ لیے پھرتے ہیں زنجیر تمہاری
دل بانٹ دیا ہم نے خدا واسطے، اور اب
کس کس کے تصّرف میں ہے جاگیر تمہاری
ہم اپنے تئیں عُقدہ کشا جو بھی تھے، ہم سے
کھُل ہی نہ سکی زُلفِ گرہ گیر تمہاری
ہم وہ ہیں کہ اس کو کبھی مانیں کہ نہ مانیں
تدبیر کے تابع رہی تقدیر تمہاری
اس دل کے اندھیروں کو کیے رکھتی ہے روشن
رُک رُک کے یہ آتی ہوئی تنویر تمہاری
تھا جرم ہمارا مگر اتنا بھی نہیں تھا
جتنی مری جاں سخت ہے تعزیر تمہاری
دل کو دیے رکھا اسی دوران سنبھالا
اچھی رہی انکار میں تاخیر تمہاری
آتا رہا رہ رہ کے سلوک اس کا ظفرؔ یاد
ہوتی گئی آواز گلو گیر تمہاری
آج کا مطلع
نظر کو چھوڑیے ، صرفِ نظر ہی ممکن ہے
قیام کر نہیں سکتے ، سفر ہی ممکن ہے