جب تک عمران خان ہیں ‘کوئی غریب کو لوٹ نہیں سکتا: شہباز گل
وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ ''جب تک عمران خان ہیں ‘کوئی غریب کو لوٹ نہیں سکتا‘‘ کیونکہ لوٹ مار صرف امیروں کی ہو رہی ہے‘ جس کیلئے جگہ جگہ ناکے لگے ہوئے ہیں ‘کیونکہ غریبوں کے پاس تو کوئی چیز ہوتی ہی نہیں‘ جسے لوٹا جا سکے‘ اس لیے وہ مطمئن اور مزے میں ہیں‘ وہ خود ہی امیر بننے کی کوشش نہیں کرتے کہ کہیں لوٹے نہ جائیں اور حکومت بھی‘ ان کی سلامتی اور تحفظ کے لیے انہیں غریب تسلیم کرنے کی پوری پوری کوشش کر رہی ہے‘ بلکہ وہ خود ہی روز بروز غریب سے غریب تر ہوتے جا رہے ہیں اور حکومت کو کوئی تردد بھی نہیں کرنا پڑتا کہ یہ کام بھی آٹو میٹک طریقے سے ہو رہا ہے‘ اس لیے حکومت غریبوں کے حوالے سے کسی فکر مندی میں مبتلا نہیں۔ آپ اگلے روز راولپنڈی میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
اپوزیشن سیاست کے ٹڈی دل کا کردار کر رہی ہے: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن سیاست کے ٹڈی دل کا کردار کر رہی ہے‘‘ اور اسی لیے ہم اس پر جراثیم کش سپرے کروارہے ہیں کہ جمہوریت کی فصل کو تباہ ہونے سے بچایا جا سکے؛ لیکن اپوزیشن اس کی پروا کیے بغیر ٹڈی دل کا کردار حتی الامکان ادا کر رہی ہے ‘ لیکن ہم نیک نیتی کے ساتھ اپنا کام کر رہے ہیں اور جس میں اللہ تعالیٰ برکت بھی ڈال رہے ہیں اور خود میری وزارتِ علیا میں جو برکت آئے دن بڑھتی ہوئی نظر آ رہی ہے‘ اسی نیک نیتی کا نتیجہ ہے؛ اگرچہ مخالفین بھی پوری نیک نیتی سے میری جگہ لینے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں منتخب نمائندوں سے ملاقات کررہے تھے۔
عوام کو روک کر خود وزیراعظم سیاحتی
مقامات پر عید مناتے رہے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''عوام کو روک کر خود وزیراعظم سیاحتی مقامات پر عید مناتے رہے‘‘ حالانکہ انہیں چاہیے تھا کہ اپنے ساتھ عوام کو بھی لے جاتے ‘جیسا کہ میں نے عوام کو اس موقعے پر بھی اپنی تقریروں سے بھر پور لطف اندوز ہونے کا موقعہ دیا‘ جبکہ بعض شر پسندوں کے مطابق ‘میری تقریروں نے ان کا عید کا مزہ بھی کرکرا کر دیا‘جبکہ میری نظر میں ان کا مزہ ہی ادنیٰ ہے ‘ جو اگر اعلیٰ ہوتا تو کرکرا نہ ہوتا اوریہ کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ وہ میری تقریروں پر شک و شبہ کا اظہار کرنے لگے ہیں ‘جو کہ صرف اور صرف ان کی کم فہمی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں عید الفطر کے تحائف بانٹنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
سلام نواز شریف‘ ایٹمی دھماکہ مبارک ہو: مریم نواز
مستقل نا اہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی سزا یافتہ صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''سلام نواز شریف‘ ایٹمی دھماکہ مبارک ہو‘‘ اور یہ اس لیے بھی قابلِ صد تعریف ہے کہ اس وقت امریکی دھمکیوں کی وجہ سے والد صاحب کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں ‘لیکن آخر کار انہیں دھماکہ کروانا پڑا‘ کیونکہ ہم بھٹو اور غلام اسحاق کی کوششوں اور سکیورٹی فورسز کی جدوجہد کے باعث اس مقام تک پہنچے تھے ‘ اس لیے دھماکہ ناگزیر تھا‘ جبکہ والد صاحب بھارت کی ناراضی کی وجہ سے پس و پیش کر رہے تھے ۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
نواز شریف نے ایٹمی دھماکوں سے ملک کو نیا استحکام بخشا: شہباز سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''نواز شریف نے ایٹمی دھماکوں سے ملک کو نیا استحکام بخشا‘‘ جبکہ ہم دونوں نے بعد میں اس استحکام کو اپنی کارگزاریوں کی وجہ سے مستقل اور مزید مضبوط کیا ‘جس کی وجہ سے ملک کہاں کا کہاں پہنچ گیا؟ بلکہ بعض اوقات تو پتا ہی نہیں چلتا کہ ملک ہے کہاں اور کافی بھاگ دوڑ کے بعد دستیاب ہوتا ہے اور یہی بھاگ دوڑ ہمارا اصل ناقابلِ فراموش کارنامہ بھی ہے ‘جس میں بھائی صاحب کی طرف سے برطانیہ کی دوڑ ایک روشن مثال کی حیثیت رکھتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اس ہفتے کی تازہ غزل:
وائرس ہے‘ نہیں اس نے ٹلنا
میرے دل سے نہ باہر نکلنا
ہم سفر اتفاقاً ہوئے ہو
پھر بھی‘ کچھ دُور تو ساتھ چلنا
احتیاطیں نہ اتنی بتائو
اپنی عادت ہے گرنا سنبھلنا
بے وجہ بھی یہ خدشہ نہیں ہے
تم کو آتا ہے رستا بدلنا
کچھ ہمارے بھی تو کام آئے
ورنہ یہ پھولنا ہے نہ پھلنا
اب نہیں وہ روانی ہماری
کیا کناروں سے باہر اچھلنا
اک دھواں ہے پس و پیش ہر دم
اپنی قسمت سلگنا نہ جلنا
صورتِ حال نازک تھی اتنی
دل کی دھڑکن سے بھی وہ دہلنا
کچھ کیا بھی ظفرؔ نے نہیں ہے
پھر بھی‘ شاید پڑیں ہاتھ ملنا
آج کا مقطع
ظفرؔ مرے خواب وقت ِ آخر بھی تازہ دم تھے
یہ لگ رہا تھا کہ میں جوانی میں جا رہا تھا