تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     01-06-2020

سرخیاں‘متن‘ شہزاد ؔبیگ اور رانا عبدؔالرب کی شاعری

کورونا سے بچنا ہی نہیں‘ اسے ختم بھی کرنا ہے: بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد بزدار نے کہا ہے کہ ''کورونا سے بچنا ہی نہیں‘ اسے ختم بھی کرنا ہے‘‘ بجائے اس کے کہ وہ ہمیں ختم کر دے‘ جس کے ساتھ ہی میری وزارت ِعلیا کا بسترا بھی گول ہو جائے گا؛ حالانکہ بندھا ہوا بستر تو پہلے ہی گول ہوتا ہے‘ اسے مزید گول کرنے کی کیا ضرورت ہے اور اسے بچھانے کے لیے صرف کھولنا پڑتا ہے‘ جو کوئی مشکل کام نہیں ہے؛ اگرچہ اس کے ساتھ تکیے بھی ہوتے ہیں‘ لیکن ان پر تکیہ نہیں کیا جا سکتا؛ البتہ اس صورت میں اسے تکیہ کلام کے طور پر ضرور استعمال کیا جا سکتا ہے اور اس کے لیے بھی کلام کا ہونا بہت ضروری ہے؟ آپ اگلے روز لاہور میں شیخ رشید احمد سے گفتگو کر رہے تھے۔
مجھ سے کون شادی کرے گا‘ یہ عائشہ عمر کون ہے؟ شیخ رشید
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''مجھ سے کون شادی کرے گا‘ یہ عائشہ عمر کون ہے؟‘‘ کیونکہ پیشکش کے ساتھ ساتھ اپنا پورا ایڈریس بھی بتانا چاہیے‘ میں اس عائشہ عمر کو کہاں کہاں ڈھونڈتا پھروں گا اور یہ ایک ضرورت مند شریف آدمی کو خواہ مخواہ پریشان کرنے والی بات ہے‘ جبکہ آج تک کسی خاتون نے مجھ سے شادی کرنے کی پیشکش نہیں کی‘ جو شاید میں بالآخر کرتا ہوں یا نہیں۔ یہ ایک الگ بات ہے کہ اگر صورت ِ حال درست ہوتی تو اب تک کر چکا ہوتا اور اگر میرا اس کے ساتھ رابطہ قائم ہو جاتا تو میں سب سے پہلے اس کا دماغی معائنہ کرواتا کہ اسے یکا یک یہ ہو کیا گیا ہے اور پیشتر اس کے کہ وہ غیر ضروری طور پر مزید لوگوں کو پروپوز کرتی پھرے‘ اس کا علاج ہونا چاہیے۔ آپ اگلے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
نئے منصفانہ الیکشن کروائے جائیں: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''نئے منصفانہ الیکشن کروائے جائیں‘‘ کیونکہ شریف برادران کا انجام صاف نظر آ رہا ہے اور میرے وزیراعظم بننے کے امکانات کبھی اتنے روشن نہیں تھے اور اس میں اب کوئی رکاوٹ نہیں ہو سکتی۔ ماسوائے نارووال سپورٹس کمپلیکس والے کیس کے جو لگتا ہے کہ حکومت کے ذہن سے نکل گیا ہے؛ اگرچہ آج کل اس کا ذہن خاصا تیزی سے کام کر رہا ہے اور مجھ پر دوبارہ اس کی توجہ مبذول بھی ہو سکتی ہے؛ حالانکہ یہ سارا کھیل کود کا معاملہ تھا اور اسے کھیل کود کی ہی طرح لینا چاہیے تھا کہ ہمارے ساتھ ساتھ حکومت کے بھی ابھی کھیلنے کھانے کے دن ہیں‘ جبکہ سپورٹس کے حوالے سے اس کے خیالات جدید اور ترقی پسندانہ ہونے چاہئیں۔ آپ اگلے روز شکر گڑھ میں پارٹی کارکنوں اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
چینی سکینڈل‘ حکومت کے خلاف 
جھاڑو پھرتا نظر آ رہا ہے: شاہد خاقان
سابق وزیراعظم اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''چینی سکینڈل‘ حکومت کے خلاف جھاڑو پھرتا نظر آ رہا ہے‘‘ اگرچہ جھاڑو صفائی کے لیے پھیرا جاتا ہے‘ اس لیے یہ کسی کے خلاف کیسے ہو سکتا ہے؟ اور حکومت کو اس کارِ خیر مقدم کرنا چاہیے‘ کیونکہ جب ہمارے لیے جھاڑو پھرنے لگا تھا تو ہمارے کارکنوں نے بھی مٹھائیاں تقسیم کی تھیں ؛اگرچہ انہیں جلدی ہی اصل صورتِ حال کی سمجھ آ گئی تھی اور دوسری بات یہ ہے کہ یہ جھاڑو بھی اپنے خلاف یا حق میں‘ حکومت نے خود ہی پھیراہے ‘جس کی اس غلاظت پسند حکومت سے کبھی توقع نہیں کی جا سکتی اور اس طرح سڑکوں وغیرہ کی صفائی کا خواب بھی شرمندۂ تعبیر ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں شہزادؔ بیگ اور رانا عبداؔلرب کی شاعری:
تمہارے خواب کی تعبیر ہونا چاہتا ہوں
مجھے دیکھو کہ میں تسخیر ہونا چاہتا ہوں
جہاں گردی مجھے چوکھٹ سے باہر کھینچتی ہے
میں اپنے پائوں کی زنجیر ہونا چاہتا ہوں
مجھے جھوٹی ہنسی نے کھوکھلا سا کر دیا ہے
کوئی دن کے لیے دلگیر ہونا چاہتا ہوں
اٹھائے پھر رہا ہوں کب سے اپنے خال و خط کو
تری دیوار پر تصویر ہونا چاہتا ہوں
کسی اگلے زمانے میں کھلیں گے میرے معنی
ہوا کی لوح پر تحریر ہونا چاہتا ہوں
مجھے شہزادؔ میرے کیمیا گر سے ملا دو
میں مٹی ہوں مگر اکسیر ہونا چاہتا ہوں
............
ترے حضور اگر مجھ میں عاجزی نہ رہے
میں رو پڑوں‘ مرے ہونٹوں پہ یہ ہنسی نہ رہے
تھے آپ پاس تو پھر بھی تھا خالی پن میرا
اور آج کل تو مرے پاس آپ بھی نہ رہے
خوشی کی رُت میں کوئی ہنسنے والا مل نہ سکا
ہماری موت کے موقعے بھی ماتمی نہ رہے
مرے خیال میں محشر کی اک علامت ہے
قلم کا قحط پڑے‘ گھر میں ڈائری نہ رہے
کچھ ایسے رنگ سے ترتیب دے زمانے کو
خوشی رواج ہو‘ اخلاص کی کمی نہ رہے
تمہارا مجھ سے بچھڑنا بھی ایسے ہے عبدلؔ
کہ جیسے قحط کے موسم میں نوکری نہ رہے
آج کا مقطع
اپنی باری کے منتظر ہیں ظفرؔ
کہ لگے ہیں قطار میں ہم بھی

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved