بھارت میں تیل کی قیمتیں پاکستان سے دو گنا زیادہ ہیں: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ''بھارت میں تیل کی قیمتیں پاکستان سے دو گنا زیادہ ہیں‘‘ اسی لئے اب نو من تیل کی شرط پوری ہو چکی اور رادھا جب اور جہاں جتنی دیر کے لیے چاہے ناچ سکتی ہے؛ البتہ اگر آنگن ٹیڑھا ہو تو پہلے اسے سیدھا کر لیا جائے‘ جبکہ انگلیاں صرف ٹیڑھی ہی اچھی ہوتی ہیں‘ جن کی مدد سے گھی نکالا جاتا ہے‘ لیکن زیادہ تیل ہونے کا مطلب یہ بھی نہیں کہ رادھا تیل کی دھار دیکھے بغیر ہی ناچنا شروع کر دے‘ جبکہ چنبیلی کا تیل صرف چھچھوندر کے سر میں لگانے کیلئے ہوتا ہے اور چونکہ چھچھوندریں ہمارے ملک میں کچھ زیادہ تعداد میں موجود نہیں‘ اس لئے تیل کے ضیاع کا کوئی خطرہ نہیں اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس دوران کوئی تیل کا کنواں بھی نکل آئے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
بیرون ِملک پاکستانیوں کی اموات
ناقابلِ تلافی نقصان ہے: شہبازشریف
سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''بیرون ملک پاکستانیوں کی اموات ناقابل ِتلافی نقصان ہے‘‘ جبکہ ملک کے اندر پاکستانیوں کی اموات کا نقصان کافی حد تک قابلِ تلافی ہے ‘کیونکہ شرح آبادی میں تسلی بخش حد تک اضافہ ہو رہا ہے اور مردوں کے گھروں میں قید رہنے اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس اضافے کی رفتار مزید تیز بھی ہو سکتی ہے ‘ جبکہ کورونا کے جملہ فوائد میں سے ایک یہ بھی ہے اور اگر کوروناوائرس مزید ایک سال تک باقی رہا ‘تو ملک کی آبادی دوگنا بھی ہو سکتی ہے اور جس کا مطلب ہے کہ میں اگر میں اس ملک کا وزیراعظم بنا تو بہت بڑے ملک کا وزیراعظم ہوں گا۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اپوزیشن کورونا نہیں‘ کرپشن بچاؤ ایجنڈے پر کام کر رہی ہے: بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن کورونا نہیں‘ کرپشن بچاؤ ایجنڈے پر کام کر رہی ہے‘‘ اور اس سے تو ہم ہی اچھے ہیں کہ ہمارا کوئی ایجنڈا نہیں اور ہم پھر بھی کام کر رہے ہیں‘ کیونکہ ہم کسی ایجنڈے وغیرہ کے محتاج ہرگز نہیں اور کام بھی ایسے خاموش طریقے سے کر رہے ہیں کہ کچھ پتا ہی نہیں چل رہا کہ کیا کام کر رہے ہیں؟ بلکہ کچھ بھی کر رہے ہیں یا نہیں؟ جبکہ ہمارا کرپشن بچاؤ ایجنڈا بھی کافی حد تک خود کار ہے اور اطمینان بخش رفتار سے چل رہا ہے‘ کیونکہ متعلقہ معززین اس میں کافی حد تک کامیاب بھی نظر آتے ہیں ‘ کیونکہ فرانزک رپورٹ سے بھی کافی مدد ملی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
نواز اور شہباز میں منافقت اور دروغ گوئی
کی قدر مشترک ہے: فیاض الحسن چوہان
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''نواز اور شہباز میں منافقت اور دروغ گوئی کی قدر مشترک ہے‘‘ جبکہ ہمارے درمیان یہ اقدار مشترک نہیں ہیں‘ بلکہ ہر کوئی اپنی اپنی ڈفلی اور اپنا اپنا راگ گا اور بجا رہا ہے؛ اگرچہ انہیں نا صرف ڈفلی بجانے میں کافی مہارت حاصل نہیں ہے ‘ بلکہ سب کے سب نہایت بے سرے بھی ہیں اور گاتے ہوئے ایسے لگتے ہیں کہ گا نہیں رہے ‘بلکہ گریہ و زاری کر رہے ہیں ؛ چنانچہ سب سے پہلے تو اُنہیں ڈفلی بجانے کی تربیت دینے کا انتظام کیا جا رہا ہے؛ البتہ چونکہ پرلے درجے کے بے سُرے واقع ہوئے ہیں‘ اس لئے انہیں گانا سکھانے میں اتنا وقت لگے گا کہ شا ید اگلی بار تک انتظار کرنا پڑے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں گُل فراز کی شاعری:
ہمدردی کی ذرا بھی ضرورت نہیں مجھے
احساں کوئی اُٹھانے کی عادت نہیں مجھے
ہاں لالچی ہوں اور زیادہ کی ہے ہوس
اتنے قلیل پر تو قناعت نہیں مجھے
درکار تھی جو چیز وہ ناپید ہو چکی
وافر وہی ہے جس کی ضرورت نہیں مجھے
وہ بات بس عمومی روّیوں کے بارے تھی
تم سے وگرنہ کوئی شکایت نہیں مجھے
تم ہوتے ہو تو لگتا ہے سب کچھ بھرا بھرا
جیسے کسی بھی چیز کی قلت نہیں مجھے
اک رائے مع دلیل یہاں پیش کرنی ہے
مقصود ورنہ اپنی وکالت نہیں مجھے
آرام ہی میں اتنا میں مشغول ہوں کہ بس
ایسے فضول کاموں کی فرصت نہیں مجھے
اندر تو خیر دُور کہ فی الحال اِدھر کہیں
باہر بھی بیٹھنے کی اجازت نہیں مجھے
ہر کام کرتا ہوں بڑے آرام سے میں گُلؔ
اور اس معاملے میں تو عجلت نہیں مجھے
............
شروع میں تو لگا تھا کہ عام سی شے ہے
مگر وہ آدمی اب کیا کہوں‘ بڑی شے ہے
اک ایسی چیز کے پیچھے میں مستقل پڑا ہوں
جو اپنی اصل میں خود ایک عارضی شے ہے
آج کا مطلع
لکھتا ہوں بار بار‘ مٹاتا ہوں بار بار
جو بن نہیں رہا ‘وہ بناتا ہوں بار بار