تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     03-06-2020

سرخیاں‘ متن‘ اظہار الحق اور صابر کی شاعری

نواز شریف ‘ڈاکٹروں کی ہدایت
پر واک کے لیے نکلے: مریم نواز
مستقل نا اہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم کی سزا یافتہ صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''نواز شریف‘ ڈاکٹروں کی ہدایت پر واک کے لیے نکلے‘‘ کیونکہ وہ بدپرہیزی سمیت ہر کام ڈاکٹروں کی ہدایت پر ہی کرتے ہیں‘ مثلاً؛ روزانہ 500 میٹر کی دوڑ لگانا‘ 50 بیٹھکیں نکالنا‘ ڈنٹر پیلنا‘ طبیبوں اور دیگر افراد کی پٹائی وغیرہ بھی ڈاکٹروں کی ہدایت پر ہی کرتے ہیں؛ حالانکہ وہ ماشاء اللہ مکمل طور پر صحتمند ہیں اور انہیں ڈاکٹروں کی ہدایات کی ضرورت ہی نہیں ہے‘ بلکہ اب تو خود ڈاکٹر ان سے ہدایت لیتے ہیں اور جس کے لیے ان سے ٹائم لیتے ہیں اور اس کے لیے انہوں نے باقاعدہ ایک کلینک بھی قائم کر رکھا ہے اور فیس بھی نہایت مناسب وصول کرتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہی تھیں۔
حکومت لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے: مریم اورنگزیب
سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''حکومت لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے‘‘ حالانکہ یہ کوئی مسلمہ کھیل نہیں ہے اور اس کی بجائے وہ کرکٹ‘ فٹ بال‘ والی بال‘ کبڈی‘ کشتی اور ٹینس کھیل کر بھی اپنی صحت برقرار رکھ سکتی ہے‘ اس کے علاوہ لاتعداد ان ڈور گیمز ہیں‘ جن سے وہ دل بہلا سکتی ہے‘ کیونکہ لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنا خطرناک بھی ہے اور اس میں فائول پلے کا خطرہ بھی موجود ہوتا ہے‘ جبکہ ویسے بھی کورونا کے زمانے میں اسے گھر میں بیٹھ کر وقت گزارنا چاہیے‘ کیونکہ کورونا کو تو ویسے بھی اس نے اللہ میاں کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے‘ بلکہ خود حکومت نے اپنا سارا کام بھی اللہ میاں کے سپرد کر رکھا ہے‘ جو خود بخود ہی چل رہا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا کے نمائندوںسے گفتگو کر رہی تھیں۔
مشکل حالات میں ریلیف دینا ‘عمران خان 
کا طُرۂ امتیاز ہے: فیاض الحسن چوہان
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''مشکل حالات میں ریلیف دینا‘ عمران خان کا طُرۂ امتیاز ہے‘‘ اگرچہ وہ ریلیف زیادہ تر لوگوں تک نہیں پہنچ رہا ہے‘ جسے لوگوں کی بدقسمتی ہی کہا جا سکتا ہے‘ کیونکہ ہمارے عوام بدقسمتی میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔ اس لیے اصل میں ان کی بدقسمتی کو خوش قسمتی میں تبدیل کرنے کو بھی وہ اپنا طرۂ امتیاز بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ‘جس کے لیے مرکزی کابینہ کے دعائیہ اجلاس بھی منعقد کروائے جاتے ہیں ‘کیونکہ نیک اور پارسا لوگوں کی دعا جلد قبول ہوتی ہے؛ اگرچہ وہ دیگر مفید کاموں میں زیادہ مصروف رہتے ہیں اور ان کاموں کی وضاحتیں کرنا‘ ان کی ایک اضافی مصروفیت بھی ہے اور حکومت مصروف ہی رہے‘ تو اچھی لگتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
مارکیٹیں‘ بازار کھلے رہیں گے‘ سب
کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا: بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''مارکیٹیں‘ بازار کھلے رہیں گے‘ سب کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا‘‘ جبکہ حکومت اپنی احتیاطوں میں لگی ہوئی ہے‘ کیونکہ یہ شکایت عام ہے کہ حکومت کہیں نظر ہی نہیں آرہی‘ جبکہ کورونا بھی روز افزوں ترقی پر ہے؛ اگرچہ ترقی بجائے خود ایک صحت مندانہ عنصر ہے اور اسی لیے ہم خود بھی کافی ترقی کر رہے ہیں‘ جس کے بعد لوگوں کی باری آئے گی ‘جو کہ ہماری دوسری ترجیح ہے اور اپنی ترقی کے بعد اس پر بھی بھرپور توجہ دیں گے ‘کیونکہ ہماری توجہ بھرپور ہوتی ہے‘ جس کا موجودہ توجہ سے باآسانی اندازہ لگایا جا سکتا ہے‘ جبکہ اندازہ لگانا بھی لوگوں کے لیے مشکل ہے ‘ورنہ وہ اب تک ہماری کارکردگی کا اندازہ تو لگا چکے ہوتے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
آخر میں محمد اظہار الحق کی تازہ غزل اور صابر کے اشعار:
نہ لیا مفت میں بادل کا بھی سایا میں نے
سُکھ ملا جو بھی دیا اُس کا کرایہ میں نے
میرے پرہیز پہ حیراں ہے طبیب ِ حاذق
بسکہ دھوکے کے سوا کچھ بھی نہ کھایا میں نے
جانتا ہوں یہاں پھلتا نہیں بوٹا کوئی
اپنے دل میں ہے تجھے پھر بھی لگایا میں نے
عشق کی چھت پہ مناتے تھے مرے یار بسنت
دم بخود رہ گئے جب چاند اڑایا میں نے
آیۂ حزن کی تفسیر یہاں میں نے کی
ہجر مضمون تھا میرا سو پڑھایا میں نے
درد مصروف تھا میں نے اسے خود دی آواز
یاس کو پاس اشارے سے بلایا میں نے
تیری آمد تھی تو آنکھوں کے دیے کیا کرتے
زندگی کا تھا جو فانوس جلایا میں نے
...............
گھر بیٹھے کیسا یہ کھو جانے کا غم
آخر کوئی غم ہے دیوانے کا غم
سیّاح آپس میں سرگوشی کرتے ہیں
اور بڑھا جاتے ہیں ویرانے کا غم
دھیرے دھیرے زائل ہو ہی جائے گا
بیماری سے اچھے ہو جانے کا غم (صابرؔ‘ بھارت)
آج کا مطلع
آسماں چاہتے ہیں اور نہ زمیں چاہتے ہیں
خوش رہیں آپ سے ہم کچھ بھی نہیں چاہتے ہیں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved