بجٹ کے بعد حکومت میں بھی جھاڑو پھرے گا: شیخ رشید
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''بجٹ کے بعد حکومت میں بھی جھاڑو پھرے گا‘‘ جبکہ میں محض اپنے تن و توش کی وجہ سے بچ جائوں گا ‘کیونکہ میں معمولی جھاڑو کی زد میں آنے والا نہیں اور اگر ضرورت ہوئی تو میرے لیے ایک خصوصی جھاڑو کا انتظام کرنا پڑے گا‘ بلکہ شاید کسی بُل ڈوزر کی خدمات حاصل کرنا پڑیں۔ اس لیے یہ معاملہ ابھی سے کر لینا چاہیے کہ بوقت ضرورت کیا چیز بہتر رہے گی؛ اگرچہ حکومت میں دُور اندیشی کا قدرے فقدان ہے ‘بلکہ سچ پوچھیں تو قریب اندیشی کے حوالے سے بھی یہ کوئی اچھا ریکارڈ نہیں رکھتی‘ بلکہ اکثر چیزیں اسے وقت گزر جانے کے بہت بعد یاد آتی ہیں اور اسی کو غنیمت سمجھنا چاہیے۔آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
شہباز کیخلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے: مریم اورنگزیب
سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''شہباز شریف کیخلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے‘‘ حالانکہ غیر انتقامی کارروائی کیلئے بہت سا جواز موجود ہے اور پوری پوری کارروائی کی جا سکتی ہے ‘لیکن ہم اپنے تمام لیڈروںکے خلاف کسی بھی کارروائی کو انتقامی ہی کہتے چلے آ رہے ہیں اور اب‘ اپنا مؤقف تبدیل نہیں کر سکتے‘ کیونکہ ہم مستقل مزاج لوگ ہیں اور جس کا ثبوت یہ ہے کہ ہم نے ہر کام اپنے مؤقف پر قائم رہتے ہوئے ہی کیا ہے اور اس میں ہمیشہ کامیاب بھی رہے ہیں؛ اگرچہ یہ کامیابی حکومت کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح چبھتی رہتی ہے ‘جبکہ آنکھ میں کانٹے کا ہونا تو اور بھی خطرناک بات ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا کے نمائندوںسے گفتگو کر رہی تھیں۔
شہباز شریف بھاگنے کی بجائے قانون کا سامنا کریں: شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ''شہباز شریف بھاگنے کی بجائے قانون کا سامنا کریں‘‘ اگرچہ وہ بھاگتے ہوئے بھی قانون کا سامنا کر سکتے ہیں‘ کیونکہ اگر ہمت ہو تو ایک وقت میں دو کام بھی کیے جا سکتے ہیں ‘جس کے لیے ہمارے بعض ساتھیوں کی مثال سب کے سامنے ہے‘ جو ایک وقت میں کئی کئی کام انجام دے رہے ہیں‘ یعنی ان کے اپنے کاروبار بھی ہیں‘ جنہیں وہ پوری تندہی سے چلا رہے ہیں اور حکومتی کاروبار بھی اسی جانفشانی سے انجام دے رہے ہیں‘ کیونکہ اگر آدمی کو ایک کام کا تجربہ حاصل ہو تو دوسرا کام بھی سہولت سے کیا جا سکتا ہے اور یہ سب اللہ کی توفیق پر منحصر ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
شہباز شریف کورونا کورونا کر کے نیب
سے فرار چاہتے ہیں: فیاض الحسن چوہان
وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''شہباز شریف کورونا کورونا کر کے نیب سے فرار چاہتے ہیں‘‘ بلکہ وہ تو ملک سے فرار ہو جانے کی بھی مخلصانہ کوششیں ایک عرصے سے کر رہے ہیں‘ لیکن ابھی تک ان کا کوئی چارہ نہیں چل رہا؛ حالانکہ اللہ میاں عام طور پر کسی کی کوشش کو ضائع نہیں کرتے اور اب‘ دیکھنا یہ ہے کہ وہ بالآخر کس سے بھاگنے میں کامیاب ہوتے ہیں‘ اور نیب سے بھاگنا اس لیے ضروری ہے کہ اگر اس کی پکڑ میں آ گئے تو ملک سے بھاگنے کے تمام امکانات یکسر ختم ہو جائیں گے اور نیب آخر کہاں تک اور کہاں کہاں چھاپے مارتی رہے گی کہ ماشا اللہ اتنا بڑا ملک ہے اور کارنامہ وہ کہیں بھی انجام دے سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب انجم قریشی کی کتاب ''دوجا پاسا‘‘ میں سے یہ نظم:
بھونچال(2005ء)
ہونی نے فیر اُنیا جال
کل خدائی حالوں بے حال
کس دی گل کراں کس دے نال
کھنجھ گئے ماپے رہ گئے بال
کول نہیں لیٹرا‘ اُتوں سیال
ویہندیاں ویہندیاں
گھر ڈِگ گئے‘ بوہے ڈھہ گئے
بچیاں دے دُکھ ماپے سہہ گئے
بہتے مر گئے تھوڑے رہ گئے
جاندیاں خبرے کیہ کہہ گئے
سُکھ دیاں ساریاں ہڈیاں بھجیاں
تے موڈھے لہہ گئے
میریاں اکھاں سڑ گئیاں
کیہ فائدہ ہن کجھ وی کہن دا
ککھاں نوں وی ہتھ نہیں پیندا
کوئی نہ سہارا رہن بہن دا
دبوچھیتی ویلھ نہیں وین دا
کیوں نہیں کوئی مویاں کول بہندا
رہ نہیں گیا ہن جگرا سہن دا
کتھوں چڑھدا‘ خورے کتھے لہندا
سُن کے کہ ایہہ صُور کیہ کہندا
میرے کناں دے پردے پاٹ گئے
کیہنوں مارنا اے‘ کیہنوں رکھناں
کیہنوں بھرنا اے‘ کیہنوں کرنا سکھناں
تیریاں مولاتوں ای جانے
میریاں ہوئیاں کُتیاں کھانے
آج کا مطلع
نسلِ انساں نظر نہیں آتی
ماسک سے ماسک ہے ملاقاتی