پی ٹی آئی عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے
آئی ہے‘ اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے آئی ہے‘ اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا‘‘ لیکن چونکہ عوام کی تعداد ضرورت بہت زیادہ ہے‘ اس لیے کورونا سے پوری پوری امید ہے کہ آبادی کا دبائو کم ہوگا اور عوام کو ریلیف دینا بھی ممکن ہو سکے گا اور جہاں تک پیچھے نہ ہٹنے کا تعلق ہے تو پیچھے ہٹنا میری عادت ہی نہیں ‘بلکہ میں تو بہت آگے نکل جاتا ہوں اور وہ مقصد کہیں پیچھے رہ جاتا ہے‘ جس کے لیے میں چلا تھا اور حکومتی ارکان کو مجھے پکڑ کر واپس لانا پڑتا ہے اور حکومت کا زیادہ تر وقت اس میں صرف ہو جاتا ہے اور چونکہ میں پیچھے رہ جانے کا قائل ہی نہیں ہوں‘ اس لیے مجھے کھینچ کھانچ کر اور زبردستی ہی واپس لانا پڑتا ہے اور جس سے میری رفتار میں کافی خلل واقع ہوئے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
بغیر ٹیسٹ دودھ کی کوئی گاڑی‘ لاہور
میں داخل نہیں ہو سکے گی: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد بزدار نے کہا ہے کہ ''بغیر ٹیسٹ دودھ کی کوئی گاڑی لاہور میں داخل نہیں ہو سکے گی‘‘ تا کہ یہ دیکھا جا سکے کہ اس میں دودھ کتنا ہے اور پانی کتنا؟ اور یہ کہ آیا پانی صاف ہے یا نہر اور دریا وغیرہ کا؟ اور ٹیسٹ کے ذریعے ہی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے گا‘ جبکہ نہر یا دریا کا پانی تو جلدی ہی شناخت ہو جائے گا‘ کیونکہ اس میں مچھلیاں بھی ہوں گی ‘جو کہ مہنگے داموں بھی بیچا جا سکے گا اور اس طرح چائے وغیرہ کے ساتھ ساتھ ایک وقت کی ہانڈی کا بھی اہتمام ہو سکے گا کہ عوام کو پروٹین کی جتنی ضرورت آج ہے‘ شاید پہلے کبھی نہ تھی۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
حکومت کے الفاظ کا جنازہ روز دنیا دیکھتی ہے: عطا اللہ تارڑ
نون لیگی رہنما عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ''حکومت کے الفاظ کا جنازہ روز دنیا دیکھتی ہے‘‘ اور زیادہ امکان یہی ہے کہ ان الفاظ کی موت کورونا وائرس ہی سے ہوئی ہو گی‘ جس سے پتا چلتا ہے کہ حکومت نے کورونا کے معاملے میں کس قدر غفلت سے کام لیا ہے اور شاید قرنطینہ کے بغیر ہی یہ الفاظ سسک سسک کر دم توڑ گئے ہیں اور اس وجہ سے حکومت کے پاس الفاظ کا ذخیرہ اس قدر کم ہو گیا ہے کہ اس نے اشاروں سے کام لینا شروع کر دیا ہے۔ جس میں مبہم اشارے بھی شامل ہیں اور اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ‘جبکہ اس نقصان کے بعد حکومت کو کوئی نئی لغت بھی ترتیب دینی چاہیے کہ آخر یہ اشاروں سے کب تک کام چلائے گی۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
پیپلز پارٹی کی حکومت عالمی ادارۂ صحت
کے نکات قومی سطح پر اٹھائے گی: بلاول بھٹو زرداری
چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''پیپلز پارٹی کی حکومت عالمی ادارۂ صحت کے نکات قومی سطح پر اٹھائے گی‘‘ کیونکہ ہمارے پیش نظر تو صوبائی سطح پر ہی مسائل سے بات ہوتی ہے اور اسی لیے ہم پر صوبائیت پرستی کا الزام بھی لگتا ہے؛ حالانکہ ہم ایک عرصے سے اور مسلسل وفاقی حکومت کے خلاف تابڑ توڑ بیانات دے رہے ہیں‘ جس سے وفاقی معاملات میں ہماری دلچسپی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے‘ جبکہ صحت کے مقامی مسائل میں سرفہرست پانی کی عدم دستیابی کا معاملہ ہے ‘جس کے بغیر صحت کا کوئی تصور ہی نہیں کیا جا سکتا اور ہمارے خیال میں یہ مسئلہ بھی ایک سازش ہی کا حصہ ہے‘ جو ہمارے خلاف کی جا رہی ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں امجد ؔبابر کی شاعری:
زندگی کا جہان پانی ہے
کربلائی نشان پانی ہے
قطرہ قطرہ خیال گرتے ہیں
پتھروں کی زبان پانی ہے
خشک ہوتی ہوئی زمیں بنجر
آدمی کا بھی دھیان پانی ہے
جا کے گرتا ہے اک سمندر میں
دریا کا بھی تو گیان پانی ہے
شہر سے دور گائوں میں دیکھو
کھیت سبزہ کسان پانی ہے
کالے پتھر میں کیڑے کی دنیا
دانہ دُنکا چٹان پانی ہے
نعمتوں کا شمار ناممکن
بادلوں کی اُڑان پانی ہے
لفظ خود ساختہ بنا لیتا
مرضی سے ریختہ بنا لیتا
تم مجھے دیر سے ملے ورنہ
میں کوئی راستا بنا لیتا
عشق کرنا اگر ضروری تھا
کاغذی سلسلہ بنا لیتا
میں نے اک دل بنایا پتھر سے
رنگوں سے فاختہ بنا لیتا
آج کا مقطع
اُس کے گلاب‘ اُس کے چاند جس کی بھی قسمت میں ہیں
آپ‘ ظفرؔ‘ کس لیے اتنی مصیبت میں ہیں