تحریر : بلال الرشید تاریخ اشاعت     14-06-2020

اب ساری گیم ہے امیون سسٹم کی… (1)

نواز شریف جیل میں تھے ‘ جب میں نے یہ لکھا تھا کہ ایک سال کے اندر وہ باہر جا چکے ہوں گے ۔2013ء میں یہ لکھا تھا کہ شمالی وزیرستان آپریشن کو صرف وقتی طور پر ٹالا جا سکتاہے۔ ایک سبکدوش سفارتکار نے تویہاں تک کہہ دیا کہ یہ قوم پہلے مذاکرات کرے گی پھر طالبان وعدہ خلافی کریں گے‘ پھر فوجی آپریشن ہو گا ۔سینیٹر طارق چوہدری نے اندازہ لگالیا تھا کہ الیکشن کے نتائج کیا ہوں گے ۔اندازہ لگانا اتنا مشکل کام نہیں۔ کورونا پہ کیا ہونے جا رہا ہے ‘ اس سے پہلے ایک دلچسپ واقعہ سنئے۔ میراایک دوست اپنی بیوی کاستایا ہوا ہے ۔ اکثر وہ اپنی گھریلو خانہ جنگیاں سنا رہاہوتاہے ۔ان داستانوںمیں بیوی کا کردار ہمیشہ ظالمانہ ہوتا ہے ‘لیکن اس دن وہ کسی اور موڈ میں تھا‘ کہنے لگا:نہیں یار! مجھے تولگتا ہے کہ میں ہی عجیب و غریب ہوں ۔ میری شادی اگرگوشت پوست کی بجائے پلاسٹک کی عورت سے بھی کر دی جاتی تو اُس نے بھی مجھ سے تنگ آجانا تھا۔ یہ Enlightenmentکا لمحہ تھا۔ کورونا کا مسئلہ توساری قوموں پر آیا ہے لیکن پاکستان اور بھارت میں جو کچھ ہورہا ہے ‘ وہ بتاتا ہے کہ خرابی اندر ہے ۔اپنے دوست کی طرح‘ مجھ پر بھی Enlightenmentکا ایک لمحہ آیا ہے اور مجھے یقین ہو گیا ہے کہ ہمیں اگر ایک کی جگہ چار امیون سسٹم بھی لگے ہوتے تو کورونا کو پاکستان میں پھیلنے سے کوئی نہیں روک سکتا تھا۔ 
کورونا چین سے یورپ کی طرف پھیل رہا تھا تو میرے ایک دوست نے پوچھا :پاکستان کا کیا بنے گا؟ میں نے کہا کہ کورونا پاکستان آیا تو چالیس پچاس ہزار لوگ مر جائیں گے ۔ اللہ کرے کہ میرا اندازہ سو فیصد غلط ہو‘ لیکن مجھے اب ایسا لگتاہے کہ دس گنا زیادہ ۔ چین نے کورونا پر قابو پایا تو اس لیے کہ وہاں احکامات کی سو فیصد تعمیل کرنے والے رہتے ہیں ۔ نیوزی لینڈ نے کورونا پر کیسے قابو پایا ؟ جواب :سائنس کی مدد سے۔ سائنسی بنیادوں پر جب انہوں نے تلاش کی تو کوئی مریض نشاندہی سے بچ نہیں سکا۔ان سب کو الگ کر دیا گیا۔ مریضوں کوبخار سمیت ہر symptomکی دوا دی گئی ۔ بیشتر ٹھیک ہو گئے ۔چند مر گئے‘ لیکن پھیلائو روک دیا گیا ۔ 
پاکستانی قوم غیر سائنسی طرزِ فکر کی قوم ہے ‘سازشی تھیوریز پر مضبوط ایمان رکھنے والی اور بری طرح کنفیوژ۔ یہ کئی سال شمالی وزیرستان آپریشن کی مخالفت کرتی رہی اور کئی ہزار گردنیں کٹوالیں ۔ پھر یہ آپریشن کرنا ہی پڑا۔ پاکستانی قوم کا کہنا یہ بھی ہے کہ ملالہ کو کبھی کوئی گولی لگی ہی نہیں ۔ اس کے نظریات الگ‘ جو واقعہ حقیقتاً رونما ہو چکا‘ اس کی تردید کیسے کی جا سکتی ہے ؟ سازشی تھیوریز والوں کا کہنا یہ ہے کہ اس ڈھونگ کا مقصد امریکی احکامات پر شمالی وزیرستان آپریشن شروع کرنا تھا؛حالانکہ آپریشن اس واقعے کے کئی سال بعد شروع ہوا۔پاکستانی قوم آج بھی یقین رکھتی ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن ہرگز نہیں مارا گیا ‘حالانکہ وہ اپنے بیوی بچے چھوڑ کر مرا تھا‘ جو عدالتوں میں پیش ہوئے ۔یہ شواہد اتنے ٹھوس تھے کہ ساری دنیا کے سامنے اپنی پوزیشن خراب ہونے کے باوجود‘ پاکستان نے کبھی مضبوط بنیادوں پر یہ مقدمہ نہیں لڑا کہ اسامہ بن لادن وہاں تھا ہی نہیں ...اور اگر اسامہ بن لادن وہاں نہیں تھا تو پاکستان کے پاس ایک سنہری موقع تھا کہ عالمی برادری میں امریکہ کا منہ کالا کر دیا جاتا۔ پاکستان امریکہ میں تب Tussle بھی تھی ۔ سات مہینے نیٹو سپلائی روک دی گئی تھی ۔ مجھے یادپڑتا ہے کہ ملالہ کو فوجی ہیلی کاپٹر میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا اور پاک امریکہ تعلقات اس برس شدید کشیدہ تھے ۔جب آپ کی معلومات اور تجزیہ ہی ٹھیک نہیں تو حل کہاں سے نازل ہوگا؟ 
سازشی تھیوریز پہ ایمان رکھنے والی قوم !ابھی کل تک ہم سب ایک دوسرے سے پوچھ رہے تھے : یار تیرے کسی مامے چاچے کو کورونا لاحق ہوا؟ نہیں نا ؟ تو بس پھر کورونا exist ہی نہیں کرتا‘ موج مارو ۔ہمارا خیال تھا کہ امریکہ ‘ یورپ ‘ چین اور دنیا کی دوسری بڑی اقوام اورعالمی میڈیا مل کرپاکستانی قوم کو پاگل بنا رہا ہے ۔ہماری چادر چوری کرنے کے لیے یہ سارا میلہ سجایا گیا ہے ۔ ایک لاکھ بندہ ا مریکہ میں مر گیا ۔بندہ پوچھے‘ امریکہ والے پاکستان کو الّو بنانے کے لیے خالی تابو ت دفنا رہے تھے ؟وہ ایسا کیوں کریں گے ؟ ہماری یہ شکایت بھی دور ہو گئی۔ بیماروں کی تعداد ایک لاکھ سے اوپر جانے کے بعد اب سب کے مامے چاچے کورونا زدہ ہو چکے ہیں ۔ اب ذرا دل تھام کر سنئے ۔میں دور دراز کے دیہات کی بات نہیں کر رہا‘ راولپنڈی کے مضافات میں ایک آبادی ہے جہاں سکول موجود ہیں ‘ علم کی روشنی موجود ہے ‘ بجلی اور کمپیوٹر موجود ہے ۔ یہاں 80فیصد لوگ آج بھی یہ یقین رکھتے ہیں کہ کورونا محض ایک فریب ہے ۔اس علاقے میں ‘ میں آتا جاتا رہتا ہوں ۔ یہاں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد یہ یقین بھی رکھتی ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں جو حکومتیں بظاہر نظر آتی ہیں ‘ وہ صرف دھوکہ ہیں ۔ دنیا کے تمام ممالک بشمول پاکستان میں بھی ایک خفیہ تنظیم کی خفیہ حکومت قائم ہوچکی ہے ‘جس کا نام ہے ایلو مینا ٹی ۔ ڈبنگ کر کے ان مشہور لوگوں کی وڈیوز سازشی تھیوریز والی ویب سائٹس پہ ڈال دی جاتی ہیں ۔ دنیا بھر میں کروڑوں لوگ ان ویب سائٹوں پہ کلک کرتے رہتے ہیں۔ یہ وڈیوز وائرل ہوتی ہیں اور لاکھوں لوگوں کا روزگار اس سے وابستہ ہے ۔یوٹیوبرز کی اکثریت کی طرح‘ اخلاقی اصول یہاں existہی نہیں کرتے ۔بس آپ نے ہنگامہ اٹھانا ہے اور ریٹنگ لینی ہے ۔ سچ جھوٹ والی گیم میں پڑے تو بس پھر کام ہو گیا آپ کا ۔ 
انہیں سمجھایا کہ ضرورہوگی یہ تنظیم لیکن ایسی کوئی تنظیم اگر زیادہ طاقتور ہو جائے‘ جیسا کہ القاعدہ ‘تو وہ منظرِ عام پر آتی ہے ۔ اس کی موجودگی اور معاملات پہ اثر انداز ہونے کے شواہد سامنے آتے ہیں ۔ مختلف ممالک کی افواج اس کے خلاف انگیج ہوتی ہیں۔ اس طرح کوئی تنظیم خاموشی سے آکر پوری دنیا پہ قبضہ کر لے‘ یہ ممکن ہی نہیں ۔خیر ‘ کھیل ہاتھ سے نکل چکا۔ اب ساری گیم ہے امیون سسٹم کی ۔(جاری)

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved