حکومت کورونا کی روک تھام کیلئے
تیزی سے کام کر رہی ہے: شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ''حکومت کورونا کی روک تھام کیلئے تیزی سے کام کر رہی ہے‘‘ لیکن عالمگیر موذی وبا کورونا کی رفتار حکومت سے ذرا تیز ہے‘ جبکہ حکومت اپنی رفتار سے آگے بڑھ رہی ہے اور کورونا وائرس اپنی رفتار سے‘ اس لئے اب حکومت نے سوچا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی رفتار اختیار کر لے اور کورونا وائرس کو اپنی تیز رفتار سے کام کرنے دے؛ البتہ حکومت زیادہ تیزی اس لئے نہیں دکھا رہی کہ کہیں ٹھوکر کھا کر گر نہ پڑے‘ جبکہ عالمگیر موذی وائرس کورونا کو گرنے کا کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے‘ نیز پوری دنیا میں اموات میں اگر تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے تو یہ قدرت کے کیے ہوئے فیصلے ہیں‘ جن میں دنیا کی کوئی حکومت بھی دخل اندازی نہیں کر سکتی‘ جبکہ ہماری عاقبت پہلے ہی کافی خطرے میں ہے۔آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
حکومت کو جلد گراکر دکھائیں گے: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''حکومت کو جلد گرا کر دکھائیں گے‘‘ جبکہ ہماری مدد کے لیے کورونا وائرس بھی کافی ہاتھ پیر مار رہا ہے‘ جسے ہم غیبی امداد سمجھتے ہیں؛ البتہ ماضی میں وزیراعظم کا استعفیٰ لینے میں اس لئے کامیابی نہیں ملی تھی کہ اُس وقت اس طرح کی غیبی امداد حاصل نہیں تھی؛ چنانچہ ہم اپنے محسن کورونا وائرس کا کھلے بازوؤں سے استقبال کرتے ہیں‘ تاہم یہ خطرہ بہرحال موجود ہے کہ کورونا وائرس سے بغل گیر ہوتے وقت کہیں خود بھی اس کا شکار نہ ہو جائیں ‘کیونکہ کہیں یہ نہ ہو کہ کورونا وائرس ہماری بجائے حکومت کیلئے غیبی امداد بن کر نہ رہ جائے‘ یعنی ہمیں لینے کے دینے نہ پڑ جائیں ‘کیونکہ ہم صرف لینے میں یقین رکھتے ہیں‘ دینے میں ہر گز یقین نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
حکومتی ناکامی سے ہر فرد خطرے میں پڑ گیا ہے: نفیسہ شاہ
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ ''حکومتی‘‘ ناکامی سے ہر فرد خطرے میں پڑ گیا ہے‘‘ اگرچہ حکومتی کامیابی سے میری پارٹی سمیت ساری اپوزیشن خطرے میں پڑ جاتی اس لئے ہم سب حکومت کی کامیابی کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں‘ جبکہ ہمارے ایک ایم بی بی ایس سابق وزیراعظم ہماری دیکھ
بھال اور علاج معالجے میں مصروف ہیں اور جن کے ہاتھ میں شفا بھی ہے‘ کیونکہ وہ ویسے بھی ایک پہنچے ہوئے بزرگ ہیں اور وہ خاص مقربین میں شامل ہیں اور ان کا ہاتھ ہر وقت ہماری اور عوام کی نبض پر رہتا ہے ‘جس کی وجہ سے یہ نبض اکثر اوقات ڈوبتی بھی نظر آتی ہے ‘جو نبض کا اپنا قصور ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں میڈیا سے بات چیت کر رہی تھیں۔
سڑکیں‘ سکول اور گودام وغیرہ بنانا
وقت کی ضرورت ہے: شہبازشریف
سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''سڑکیں سکول اور گودام وغیرہ بنانا وقت کی ضرورت ہے‘‘ جبکہ ہم نے صرف موٹرویز بنائی تھیں ‘کیونکہ ان میں خدمت کی شرح سب سے زیادہ تھی اور ایسے ہی دیگر منصوبے بھی تھے ‘جن میں دھیلے کی بھی کرپشن نہیں کی گئی تھی؛ البتہ کچھ منصوبے ایسے تھے کہ اُن میں ایک پائی کی بھی کرپشن نہیں کی گئی تھی‘ ویسے بھی پائی کی فی زمانہ کوئی وُقت نہیں ہے۔ علاوہ ازیں میرا چیلنج ہوا کرتا تھا کہ اگر فلاں منصوبہ وقت پر مکمل نہ ہو سکا تو بیشک میرا نام تبدیل کر دیں؛چنانچہ یہ نام اتنی بار تبدیل ہوا کہ میرا اصل نام خود مجھے بھی یاد نہیں رہا تھا‘ جبکہ دوسروں کو بھی میرے ساتھ رابطہ کرنے میں سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ آپ اگلے روز ٹیلی فون پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں شعیبؔ زمان کی شاعری:
پریشاں ہیں در و دیوار مجھ سے
نکلتا کیوں نہیں آزار مجھ سے
میں واپس کیوں نہیں آیا پلٹ کر
شکایت کر رہا ہے غار مجھ سے
تبھی تو لوٹ آیا ہوں بدن میں
سفر ہوتا نہیں بے کار مجھ سے
میں لوگوں کو جگانا چاہتا تھا
ہوئے کچھ خواب ہی بیدار مجھ سے
بے پردہ ہوا ہے مرے اشعار کا مطلب
دیوار نہیں ہے یہاں دیوار کا مطلب
مجھ عام سے کنکر کو تو معلوم نہیں تھا
شہرت نے بتایا مجھے کہسار کا مطلب
یہ کوئی نئی چیز‘ نیا کام نہیں ہے
تھا پھول یہاں پہلے بھی اظہار کا مطلب
دِیا اپنی روش پر کیا گیا ہے
ہوا کا ہاتھ بھی گبھرا گیا ہے
ہمارے خواب بے پردہ ہوئے ہیں
ہمارا آنکھ میں جھانکا گیا ہے
سڑک پر شور اور بھگدڑ مچا کر
مری آواز کو کچلا گیا ہے
آج کا مطلع
بے نیازی کے اندھے اندھیروں میں ڈالا ہمیں
اپنی اچھی کتابوں سے تُو نے نکالا ہمیں