وزیراعظم کی نالائقی کا خمیازہ عوام
بھگت رہے ہیں: شہباز شریف
سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم کی نالائقی کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں‘‘ کیونکہ اگر انہیں معلوم تھا کہ ہم ملک کو جس حالت میں چھوڑ کر جا رہے ہیں، یہ ان سے چلنے والا نہیں تو انہیں حکومت سنبھالنے کی بجائے ہمارے سپرد کر دینی چاہیے تھی کیونکہ اسے ہم ہی اصل حالت میں لا سکتے ہیں کہ لوہے کو لوہا ہی کاٹتا ہے، اگرچہ ہمارا لوہا کافی کمزور چکا ہے ، تاہم اسے آزمانا ضرور چاہیے تھا اور جہاں تک عوام کا تعلق ہے تو جہاں ستیا ناس ہوچکا وہاں سوا ستیا ناس بھی قبول کر لیتے، سووزیراعظم کی نالائقی اس سے بڑھ کر اور کیا ہو سکتی ہے، اس لیے اب بھی ملک کا زیادہ کچھ نہیں بگڑا اور وہ ہماری خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
نواز شریف سے ملاقات کی
نہ کروں گا: جہانگیر ترین
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ''نواز شریف سے ملاقات کی نہ کروں گا‘‘ کیونکہ اصل مسئلہ یہاں پہنچنا تھا اور جو یہاں پہنچنے میں کامیاب ہو جائے اس کے سارے مسائل خود بخود ہی حل ہو جاتے ہیں، جیسا کہ نواز شریف کے ہوئے ہیں یا جیسے شہباز شریف اور مریم نواز حل کرنا چاہتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ میں اپنی واپسی کی کوئی تاریخ نہیں دے رہا کہ اگر واپس جانا ہوتا تو یہاں آتا ہی کیوں اور یہاں آنے والوں کو یہاں کی آب و ہوا اس قدر راس آ جاتی ہے کہ ان کی صحت کا تقاضا ہو جاتا ہے کہ وہ واپسی کا نام ہی نہ لیں کیونکہ صحت ہی آدمی کے لیے سب سے مقدّم چیز ہونی چاہیے کہ جان ہے تو جہان ہے اور جان جب جانی ہے تو سارا جہان پیچھے چھوڑ جاتی ہے۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
انتقامی کارروائیاں بند نہ ہوئیں
تو بنیادیں ہل جائیں گی: حمزہ شہباز
پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''انتقامی کارروائیاں بند نہ ہوئیں تو ملک کی بنیادیں ہل جائیں گی‘‘ کیونکہ ملک کی بنیادیں ہم ہی ہیں جنہیں مقدمات کے ذریعے ہلا ہلا کر اس کی جڑیں کھوکھلی کی جا رہی ہیں جبکہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ کورونا کا ہے، سب سے پہلے اسے حل ہونا چاہیے ، ہمارے خلاف مقدمات تو بعد میں بھی چلائے جا سکتے ہیں، ہم کہیں بھاگے تھوڑی جا رہے ہیں اور اگر والد صاحب کسی نہ کسی طرح بھاگ جانے میں کامیاب ہو بھی گئے تو اپنا فرض ہی ادا کریں گے کیونکہ جان بچانا آدمی کا پہلا فرض ہے۔ آپ اگلے روز اسمبلی میں خطاب کر رہے تھے۔
کورونا کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے: بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''کورونا کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے‘‘ بلکہ ہم تو کورونا سے پہلے سے ہی خاصے بے چین چلے آ رہے ہیں اور اب اختر مینگل صاحب نے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کر کے ہماری بے چینیوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے اور ہماری حالت بقول شاعر یہ ہے کہ ؎
کبابِ سیخ ہیں ہم کروٹیں ہر سُو بدلتے ہیں
جل اٹھتا ہے جو یہ پہلو تو وہ پہلو بدلتے ہیں
اور پہلو بھی ہم خود نہیں بدلتے بلکہ یہ کام بھی ہمارے اتحادی ہی کر رہے ہیں۔ آپ اگلے روز ارکانِ اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے۔
اور ، اب آخر میں اس ہفتے کی تازہ غزل:
اونچی آواز سے تھا جس کو پکارا میں نے
کبھی زحمت نہیں دی اس کو دوبارہ میں نے
تیرا اپنا ہی سمجھتا رہا خود کو یکسر
جانتے بوجھتے سمجھا نہ اشارہ میں نے
کسی بھی طرح نہ تھی، تیری شراکت جس میں
وقت ایسا بھی ترے ساتھ گزارا میں نے
جس طرح ٹوٹ کے ڈوبا تھا کبھی دل میرا
گرتے دیکھا ہے سمندر میں ستارہ میں نے
پہلے تو سنتا رہا شور میں طغیانی کا
پھر وہاں اپنے سفینے کو اُتارا میں نے
ایک دیوار ہے خستہ سی، مگر ہے تو سہی
ڈھونڈ ہی رکھّا ہے کوئی تو سہارا میں نے
پھر مرے چاروں طرف کوئی نہ تھا میرے سوا
نام اپنے کا لگایا جہاں نعرہ میں نے
آخری چال غلط چل گیا تھا میں خود ہی
اس طرح جیتا ہوا کھیل بھی ہارا میں نے
جان دے کر جو چکایا تھا حساب اس کا ، ظفرؔ
صرف اتنا ہی اٹھایا ہے خسارہ میں نے
آج کا مقطع
راہ میں راکھ ہو گئیں دھوپ کی پتیاں، ظفرؔ
آنکھ بکھر بکھر گئی اپنی ہی آب و تاب سے