تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     01-10-2020

سرخیاں، متن اور انجم قریشی کی شاعری

صحت کی سہولتیں عوام کی دہلیز تک پہنچائیں گے: یاسمین راشد
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ''صحت کی سہولتیں عوام کی دہلیز تک پہنچائیں گے‘‘ اور چونکہ زیادہ تر عوام کے پاس اپنی رہائش گاہیں نہیں ہیں‘ اس لیے ان سے درخواست ہے کہ کم از کم اپنی دہلیزیں ضرور بنوا لیں تا کہ صحت کی سہولتیں ان تک پہنچائی جا سکیں کیونکہ دہلیز بنانے پر کوئی خاص خرچہ نہیں آتا ماسوائے دس بیس اینٹوں کے، اگرچہ مہنگائی نے پہلے ہی ان کی اینٹ سے اینٹ بجا رکھی ہے؛ تاہم ان بجتی ہوئی اینٹوں کو بھی اس مقصد کے لیے استعمال اور کام میں لایا جا سکتا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں مختلف وفود سے ملاقات کر رہی تھیں۔
حکومت نے احتساب کا نعرہ لگا کر کرپشن بڑھا ئی: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''حکومت نے کرپشن کے خاتمے کا نعرہ لگا کر کرپشن بڑھا دی ہے‘‘ شاید اس لیے بھی کہ یہاں ہر بات کا الٹا اثر ہو رہا ہے جیسا کہ ہم نے حکومت کے خلاف تحریک وغیرہ کا نعرہ لگایا ہے اور حکومت مزید سے مزید مضبوط ہوتی چلی جا رہی ہے اور جس سے گلو خلاصی کی کوئی صورت نظر نہیں آ رہی، اوپر سے میرے خلاف ناجائز اثاثوں کے ضمن میں تفتیش شروع کر دی گئی ہے، نہ صرف یہ کہ پہلے میرے دستِ راست کو پکڑا گیا ،اب میرے عزیزوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے اور انتقامی سیاست کا باقاعدہ آغاز کر دیاگیا ہے۔ آپ اگلے روز جہلم میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
پیسے واپس کرو یا جیل جائو، چوائس آپ کی: فواد چودھری
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ ''پیسے واپس کرو یا جیل جائو، چوائس آپ کی ہے‘‘ اس کے علاوہ یہ چوائس بھی موجود ہے کہ کچھ پیسے واپس کر دیں اور تھوڑے عرصے کے لیے جیل چلے جائیں کیونکہ ہم کسی کو ضرورت سے زیادہ تکلیف دینا نہیں چاہتے کہ اس طرح بد پرہیزی کا خطرہ بھی موجود رہتا ہے اور چونکہ پرہیز علاج سے بہتر ہوتا ہے اس لیے علاج کی نوبت نہ ہی آنے دیں تو اچھا ہے اور اگر پیسے کہیں اِدھر اُدھر خرچ ہو چکے ہیں تو ہم سے مہلت حاصل کر کے نئے سرے سے کمائے جاسکتے ہیں کیونکہ بظاہر کوئی کسی کو پوچھنے والا نہیں ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
توپوں کا رخ صرف ہماری طرف ہے: عطا اللہ تارڑ
نواز لیگ کے رہنما عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ''توپوں کا رخ صرف ہماری طرف ہے‘‘ حالانکہ گاجریں دوسرے لوگوں نے بھی کھائی ہیں، ہم نے ذرا زیادہ کھا لیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ توپوں کا رخ ہماری ہی طرف کر دیا جائے جبکہ چھوٹے موٹے اسلحہ سے بھی یہ مقصد حاصل ہو سکتا تھا کیونکہ توپ کے گولے کا خرچہ بھی زیادہ آتا ہے، اس لیے کفایت شعاری کے حوالے سے بھی حکومت کو سوچ سمجھ کر سارے کام کرنے چاہئیں جبکہ فضول خرچیوں نے حکومت کو پہلے ہی اس حالت کو پہنچا رکھا ہے اور حکومت نے اس سے بھی کوئی سبق حاصل نہیں کیا ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
لوٹ مار کا دور کبھی واپس نہیں آئے گا: بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''لوٹ مار کا دور کبھی واپس نہیں آئے گا‘‘ کیونکہ یہ اگر اسی طرح موجود اور برقرار ہے تو اس کے واپس آنے کا سوال کس طرح پیدا ہوگا، البتہ اب اس کا طریقہ ذرا بدل گیا ہے کیونکہ ہر کوئی اپنے اپنے سلیقے سے کام کرتا ہے اور ہم کسی کی نقل کرنے میں یقین نہیں رکھتے۔ اب بھی سارے کام پردے پردے میں سر انجام پا رہے ہیں، اگرچہ یہ پردہ بھی چلمن والا پردہ ہی ہے کہ صاف چھپتے بھی نہیں، سامنے آتے بھی نہیں، اور جب تک وقت مہربان ہے، یہ پردہ داری جاری رہے گی۔ آپ اگلے روز یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنسز کا افتتاح کر رہے تھے۔
حکومت اپوزیشن کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے: شاہد خاقان 
سابق وزیراعظم اور نواز لیگ کے مرکزی ر ہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''حکومت اپوزیشن کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے‘‘ حالانکہ اپوزیشن خود اپنے اندرونی دبائو سے نمٹنے میں لگی ہوئی ہے کیونکہ پارٹی میں شہباز شریف کے اندر ہونے سے بھی کافی کھلبلی مچی ہوئی ہے جس کے ذمہ دار خود صاحبِ موصوف ہی ہیں کہ انہوں نے اپنی درخواست ضمانت خود ہی واپس لے لی تھی جس کا مقصد اے پی سی سے چھٹکارا حاصل کرنا بھی ہو سکتا ہے۔ ادھر ایک ایک کر کے پارٹی کے زعما کو نوٹس پر نوٹس موصول ہو رہے ہیں جبکہ ہمارے کئی ارکانِ اسمبلی وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرتے بھی رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
نواز واپس آئیں، بھرپور استقبال کریں گے: فیاض چوہان
وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''نواز شریف شوق سے واپس آئیں، بھرپور استقبال کریں گے‘‘ لیکن شاید وہ اس پُرجوش استقبال ہی کی وجہ سے واپس نہیں آ رہے کیونکہ متعدد ادارے ان کے استقبال کے لیے ایئر پورٹ پر موجود ہوں گے اور بڑے عزت و احترام سے انہیں اُن کی منزل مقصود تک پہنچائیں گے؛ اگرچہ یہ استقبال وہ شوق سے نہیں بلکہ اپنے فرائض کی بجا آوری کے ضمن میں کریں گے، اس لیے وہ بے جھجک واپس آ جائیں کیونکہ ہم خود ، یعنی حکومت تو انہیں واپس لانے سے معذور ہو چکی ہے؛ اگرچہ اپنا بھرم رکھنے کے لیے انہیں واپس لانے کے انتظامات بھی جاری و ساری ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں انجم قریشی کی شاعری:
تھوڑ
ساوے ہو گئے رُکھے ماہی
پانی دے گھٹ سُکے ماہی
تیرے مُکھ دے بھکھے ماہی
تیری اکھ دے دُکھے ماہی
تیرے لئی ہتھ چُکے ماہی
اپنے آپ توں لُکے ماہی
تیری تانگھ وچ مُکے ماہی
نہ سنیہا نہ رُقعے ماہی؟
کون اے تینوں تیتھوں اگے
تینوں میرے نال کیہ لگے
دنیا سوندی، تتڑی جگے
رتڑے سُفنے ہو گئے بگے
سُنجے گھر وچ کھکھر لگے
نہ چندرا کوئی اتھرو ڈگے
نہ گڑ پکے نہ ای وگے
ٹھگاں دا ٹھگ تُوں، گئے ٹھگے
آج کا مقطع
رہ گئی ہے خواب میں جو خواب کی خوشبو ظفرؔ
شاید اس کے خواب سے ہم نے گزارا خواب ہے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved