تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     22-10-2020

سرخیاں، متن اور گل فراز کی غزل

الیکشن کا مطالبہ پوراہو جائے تو بیٹھ کر بات ہو سکتی ہے: رانا ثنا
سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ''الیکشن کا مطالبہ پوراہو جائے تو بیٹھ کر بات ہو سکتی ہے‘‘ ورنہ کھڑے کھڑے ہی بات کرنا پڑے گی۔ اوّل تو الیکشن کا مطالبہ پورا ہونا ہی این آر او دینے کے مترادف ہے کیونکہ اس سے بڑی خام خیالی اور کیا ہو سکتی ہے اور بیٹھ کر بات ہونا تو بہت دور کی بات ہے؛ تاہم اسے ہماری طرف سے حکومت کو ایک رعایت ہی سمجھا جائے، اگرچہ حکومت ہمیں کوئی رعایت دینے کو تیار نہیں ہے پھر بھی ہم کھڑے کھڑے نہایت سہولت سے بات کر سکتے ہیں کیونکہ اپوزیشن میں آنے کے بعد ہمیں اس کا کافی تجربہ ہو چکا ہے بلکہ ہم تو چلتے ہوئے بھی بات کرنے کو تیار ہیں کیونکہ پہلے بھی سارا کچھ چلتے ہوئے ہی کر رہے ہیں۔ آپ اگلے روز نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کر رہے تھے۔
اپوزیشن کے ڈرامے کا مقصد بے تحاشا
کرپشن پر پردہ ڈالنا ہے: شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن کے ڈرامے کا مقصد بے تحاشا کرپشن پر پردہ ڈالنا ہے‘‘ حالانکہ اس کام کے لیے اسے ڈرامہ کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ سیدھے سیدھے ایک پردہ تیار کرواتی اور اپنی کرپشن پر ڈال لیتی لیکن چونکہ کرپشن بے تحاشا ہے اس لیے پردہ بھی اس کے لیے بے تحاشا سائز ہی کا درکار تھا اور اگر حمزہ شہباز ہزاروں فٹ کا پاکستانی جھنڈا تیار کروا سکتے ہیں تو اتنا لمبا پردہ تیار کروانا کون سا مشکل کام تھا؛ تاہم اس ڈرامے کا ایک فائدہ ضرور ہوا ہے کہ عوام کو محظوظ ہونے کا موقع ملا ہے اور وہ ایسے مزید ڈراموں کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں اور اب کوئٹہ والے ڈرامے کا شدت سے انتظار ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کے سوا
کوئی رستہ نہیں بچا: قمر زمان کائرہ
پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کے سوا کوئی رستہ نہیں بچا‘‘ کیونکہ ہم صرف اسے اکھاڑنے پر ہی اکتفا نہیں کریں گے بلکہ اس جگہ کا بھی تعین کر لیا گیا ہے، اکھاڑنے کے بعد اسے جہاں پھینکا جائے گا جس کے لیے سمندر سب سے بہتر جگہ ہو سکتی ہے؛ اگرچہ اسے اکھاڑ کر پھینکنے کیلئے کراچی لانا پڑے گا کیونکہ کراچی کے علاوہ سمندر کہیں اور دستیاب ہی نہیں ہے۔ اگرچہ اس بار برداری پر کافی خرچہ بھی آئے گا؛ تاہم اس کی ہمیں کوئی فکر نہیں ہے کیونکہ پیپلزپارٹی نے یہ خرچہ برداشت کرنے کی ہامی بھر لی ہے اور اب صرف حکومت کے اکھڑنے کا انتظار ہے اور بس! آپ اگلے روز حسبِ معمول ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
پریشان نہ ہوں‘ یہ وقت جلد گزر جائے گا: شہباز شریف
سابق خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے اپنے مفرور اور سزایافتہ بھائی میاں نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ''پریشان نہ ہوں‘ یہ وقت جلد گزر جائے گا‘‘ کیونکہ اب مجھے جیل کی بیرک نمبر 2 میں رکھا جائے گا جہاں سنا ہے کہ وقت کافی جلدی گزرتا ہے؛ البتہ آپ کو اپنے وقت کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت ہے جس کا گزرنا روز بروز مشکل سے مشکل تر ہوتا نظر آ رہا ہے کیونکہ واپسی پر آپ کو بھی جیل کی کسی ایسی ہی بیرک میں رکھا جائے گا اس لیے آپ کا واپس نہ آنے کا فیصلہ نہایت دانشمندانہ ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ فیصلہ آپ نے کھانا کھانے سے پہلے کیا ہے کیونکہ کھانا کھانے کے بعد تو آپ کوئی بھی فیصلہ نہیں کر سکتے۔ آپ اگلے روز عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
بلاول کو بزدار پر تنقید سے پہلے
سندھ پر نظر دوڑانی چاہیے: فیاض چوہان
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''بلاول کو بزدار پر تنقید سے پہلے سندھ پر نظر دوڑانی چاہیے‘‘ اور اگر دوڑا نہیں سکتے تو بیشک آہستہ آہستہ ہی یہ کام کر لیں اور اس کے بعد بیشک بزدار پر تنقید کرتے رہیں جبکہ تنقید سے ویسے بھی بزدار صاحب کا کچھ نہیں بگڑتا کیونکہ وہ ایسی تمام چیزوں سے بہت بلند و بالا ہو چکے ہیں اس لیے بلاول کے لیے بہتر ہو گا کہ کوئی اور طریقہ آزمائیں جس کا کوئی اثر بھی ہو ورنہ تو یہ صرف اور صرف وقت ضائع کرنے والی بات ہے، وقت کی قدر کرنی چاہیے جیسا کہ ہم کرتے ہیں اور بزدار صاحب کو پتا ہی نہیں چلنے دیتے کہ صورتحال کیا ہے‘ کیا ہوتی چلی جا رہی ہے۔ آپ اگلے روز بلاول بھٹو زرداری کے ایک بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کر رہے تھے۔
اداروں کا نام لینے کی نوبت نہیں آنی چاہیے تھی: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''اداروں کا نام لینے کی نوبت نہیں آنی چاہیے تھی‘‘ کیونکہ یہ سارا کچھ بلکہ اس سے بھی بڑھ کر‘ نام لیے بغیر بھی کیا جا سکتا تھا جیسا کہ ہم ہمیشہ کرتے رہتے ہیں؛ تاہم سچ پوچھیں تو جو گرمی نام لینے سے پیدا ہوئی ہے وہ کسی بھی اور طریقے سے کب پیدا ہو سکتی تھی کیونکہ جس شخصیت نے نام لیا ہے اس کے خلاف فی الحال کوئی کارروائی ویسے ہی ممکن نہیں ہو سکتی؛ البتہ اس حرکت سے خود نواز لیگ کے اندر بہت مایوسی اور پریشانی پائی جاتی ہے اور بیشتر لوگ ابھی سے کانوں کو ہاتھ لگا رہے ہیں کیونکہ انہیں اپنا سیاسی مستقبل بھی خطرے میں نظر آ رہا ہے۔ آپ اگلے روز حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں گل فراز کی یہ غزل:
اب دیکھا جائے تو یہ خسارہ تھا ہی نہیں
وہ ہاتھ سے گیا جو ہمارا تھا ہی نہیں
اس کے بنا وہی میں بھلا کیسے زندہ ہوں
جس کے بغیر اپنا گزارہ تھا ہی نہیں
تنگ آ کے ہی اٹھایا ہے اتنا بڑا قدم
اس کے علاوہ تو کوئی چارہ تھا ہی نہیں
بدلائو کوئی آیا ہوا تھا وہاں ضرور
ایسا معاملہ تو دوبارہ تھا ہی نہیں
یہ سب ہمارے ذہن کی ہی اختراع ہے
اس کا تو ایسا ویسا اشارہ تھا ہی نہیں
اُس نے بچا کے رکھا ہوا تھا الگ بھی کچھ
وہ میرے ساتھ سارے کا سارا تھا ہی نہیں
اک بار ہامی بھر کے ذرا دیکھتے مجھے
آگے کا مسئلہ تو تمہارا تھا ہی نہیں
گر جیتنے کے معنی روایت سے ہٹ کے لیں
پھر تو میں آج تک کبھی ہارا تھا ہی نہیں
پھر کیوں بنائے تھے بڑے منصوبے میرے ساتھ
جب ویسے کر دکھانے کا یارا تھا ہی نہیں
تھوپا گیا ہے ہم پہ زبردستی کافی کچھ
اک لمحے کے لیے جو گوارا تھا ہی نہیں
کرنے پڑے ہیں ایسے بھی کچھ کام گُل فرازؔ
جن میں ہمیں کبھی کوئی وارا تھا ہی نہیں
آج کا مقطع
چراغِ چہرہ کو بجھنے نہیں دیا کہ ظفرؔ
ہم اس کے گرد ہوا کا حصار رکھتے ہیں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved