تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     16-11-2020

سرخیاں، متن اور علی شیران کی شاعری

ملک کا مستقبل عمران خان سے جڑا ہوا ہے: شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا ہے کہ ''ملک کا مستقبل عمران خان سے جڑا ہوا ہے‘‘ اور اگر مستقبل خود نہ بھی جڑا ہوا ہو تو عمران خان اُس سے ضرور جڑے ہوئے ہیں، یہاں تک کہ یہ اگر خود کو چھڑانا چاہے بھی تو ایسا نہیں کر سکے گا کیونکہ اسے باقاعدہ ویلڈنگ کے ساتھ جوڑا گیا ہے اور امید ہے کہ اب ماضی بھی بہت جلد جڑنا شروع ہو جائے گا۔ البتہ ملک کے حال کا ساتھ جڑنے کا کچھ زیادہ امکان نہیں ہے کیونکہ حکومت کے اردگرد جو لوگ بیٹھے ہیں ملک کے حال سے وہ خود جڑے ہوئے ہیں اور باقاعدہ جونکوں کی طرح جڑے ہوئے ہیں۔آپ اگلے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
مریم نواز ہمیشہ جھوٹ، فراڈ کی پلاننگ کرتی ہیں: شہبا ز گل
وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل نے کہا ہے کہ ''مریم نواز ہمیشہ جھوٹ، فراڈ کی پلاننگ کرتی ہیں‘‘ حالانکہ ان امور کے لیے پلاننگ کرنے کی کوئی خاص ضرورت نہیں ہوتی اور ہر سمجھدار آدمی کو پہلے ہی ان پر مکمل عبور حاصل ہوتا ہے جیسا کہ ہم نے کبھی اس کی پلاننگ میں اپنا قیمتی وقت ضائع نہیں کیا کیونکہ جھوٹ صرف بولنا پڑتا ہے اور فراڈ صرف کرنا، اور ہر آدمی کو کہنے اور کرنے‘ دونوں میں پوری مہارت حاصل ہوتی ہے؛ چنانچہ اپنا وقت اس طرح ضائع کرنے کے بجائے اگر وہ صرف حکومت گرانے پر توجہ دیتیں تو شاید اب تک کسی مقام تک پہنچ چکی ہوتیں، ہمارا کام تو صرف سمجھانا ہے، آگے ان کی مرضی۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
نون لیگ میں دراڑ کی باتیں کرنے والے
جلد واپسی کی درخواست کریں گے: سعد رفیق
سابق وزیر ریلوے اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''نون لیگ میں دراڑ کی باتیں کرنے والے جلد واپسی کی درخواست کریں گے‘‘ اور ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ رفتہ رفتہ پارٹی کو چھوڑ کر جا رہے ہیں، جب ان کی تعداد مکمل ہو جائے تو وہ اکٹھے واپسی کی درخواست کریں کیونکہ انفرادی درخواستوں پر غور کرنے کے لیے ہمارے پاس وقت نہیں ہے کہ ہم حکومت کو گرانے میں بری طرح مصروف ہیں کیونکہ اچھی طرح ہم کسی کام میں مصرو ف نہیں ہو سکتے۔ جب تک ہمارا بیانیہ مکمل طور پر واپس نہیں ہوتا پارٹی میں یہ ٹوٹ پھوٹ جاری رہے گی جس کی ابتدا ہو چکی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک انگریزی روزنامہ سے گفتگو کر رہے تھے۔
نواز شریف کی تقریر سے سٹیج پر سبھی حیران تھے:بلاول بھٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کی تقریر سے سٹیج پر بیٹھے سب حیران تھے‘ ‘ حالانکہ جو لوگ انہیں اچھی طرح سے جانتے ہیں وہ ذرا بھی حیران نہیں جبکہ نواز لیگ سے متعلق لوگ حیران ہونے کے ساتھ ساتھ پریشان بھی تھے لیکن اب ان کی مفاہمت کوششوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ تیر کمان سے نکل چکا ہے اور بلی تھیلے سے باہر آ گئی ہے جبکہ بلی کا تھیلے میں ہونا ہی سمجھ سے باہر ہے کیونکہ بلی تھیلے میں صرف اس وقت جاتی ہے جب اسے پتا چلے کہ تھیلے میں کوئی چوہا موجود ہے یا اس میں سے اُسے چھیچھڑوں کی خوشبو آ رہی ہو اور وہ اس وقت حج پر جانے کی بھی تیاری کر رہی ہو تا کہ تازہ دم ہو کر یہ سعادت حاصل کرنے کے قابل ہو سکے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک انٹرویو دے رہے تھے۔
قیدیوں سے بدسلوکی کی شکایت مجھے 
کریں، فوری ریلیف ملے گا: فیاض چوہان
وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''قیدیوں سے بدسلوکی کی شکایت مجھے کریں، فوری ریلیف ملے گا‘‘ جبکہ عام شہریوں کو ریلیف فراہم کرنا مشکل کام ہے‘ اس لیے ہماری حکومت قیدیوں کو ریلیف فراہم کرنے پر کمر بستہ ہو گئی ہے کہ جو کام ہو سکتا ہے‘ وہ تو کیا جائے بلکہ یہ بھی ایک طرح سے عام شہریوں ہی کے لیے ریلیف ہو گا کیونکہ مستقبل قریب میں جیلیں لبا لب بھرنے والی ہیں کیونکہ اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ سیاسی مقدمات کے فیصلے جلد کیے جائیں، احتسابی ادارے بھی پوری طرح متحرک ہو چکے ہیں اور احتساب عدالتوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔ آپ اگلے روز اڈیالہ جیل کے اچانک دورے کے بعد گفتگو کر رہے تھے۔
گلگت کے لوگ نواز لیگ کے ساتھ ہیں: مریم اورنگزیب
نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''گلگت بلتستان کے لوگ نواز لیگ کے ساتھ ہیں‘‘ بلکہ نواز شریف کے بیانیے کے بعد تو سارے ملک کے لوگ ہی نواز لیگ کے ساتھ ہو گئے ہیں تا کہ وہ دوبارہ اقتدار میں آئے اور نواز شریف کی طبیعت درست کرے کیونکہ ملک میں اگر اور کوئی بھی چیز درست نہیں تو کم از کم طبیعتوں کو تو درست ہونا چاہیے جبکہ لندن میں رہ رہ کر اُن کا جی بھر گیا ہے اور وہ کسی دوسرے ملک جانا چاہتے ہیں تا کہ وہاں اپنے بزنس کی دیکھ بھال کر سکیں ،نیز اس سے ان کی تبدیلیٔ آب و ہوا بھی ہو جائے گی۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے بیان جاری کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں علی شیران کی شاعری:
سوال کو طرزِ منفرد سے اٹھا رہا ہوں
اگر میں سب سے جُدا رہا ہوں تو کیا رہا ہوں؟
عجیب حرکت ہے زندگی کے جمود میں بھی
پڑا ہوں بستر پہ اور لگتا ہے جا رہا ہوں
کسی نے دیکھا نہیں ہے جس کو وہ خواب دیکھا
جسے سنایا نہیں گیا ہے، سُنا رہا ہوں
یہ زندگی ہے اگر اُدھر بھی جو ہے اِدھر بھی
ہو علم کیسے میں جا رہا ہوں کہ آ رہا ہوں
کسی نے چلنے کا کہہ دیا تو نہیں رُکا میں
اگر کسی نے کہا کہ رُک جا، کھڑا رہا ہوں میں
چبائے جاتے ہیں ایک دوجے کو درد اور میں
یہ مجھ کو اندر میں اس کو باہر سے کھا رہا ہوں
٭......٭......٭
مرے سپرد کیا ہے نہ خود لیا ہے مجھے
کسی نے حیرتِ امکاں میں رکھ دیا ہے مجھے
بچا نہیں میں ذرا بھی بدن کے برتن میں
ترے خیال نے بے ساختہ پیا ہے مجھے
تُو ایک شخص ہے لیکن تری محبت میں
دل و دماغ کو تقسیم کر دیا ہے مجھے
جُدائی، رنج، اُداسی، اندھیرا اور گھٹن
ہر ایک یار نے دل کھول کر جیا ہے مجھے
تمہارے بعد نہیں اب کسی کی گنجائش
کہ تم نے اتنا محبت سے بھر دیا ہے مجھے
آج کا مطلع
جو بوڑھا ہوں تو کیوں دل میں محبت زور کرتی ہے
میں جتنا چپ کراتا ہوں یہ اتنا شور کرتی ہے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved