غریب طبقے پر ایک پائی کا بوجھ نہیں ڈالا گیا …شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’’غریب طبقے پر ایک پائی کا بوجھ نہیں ڈالا گیا‘‘ کیونکہ پائی تو اب ویسے بھی متروک ہے، اس لیے ہم پائیاں کہاں سے ڈھونڈتے پھرتے ، چنانچہ اس طبقے پر روپوں کا بوجھ ہی ڈالا گیا ہے کیونکہ پائیوں کی سمجھ تو انہیں بھی نہیں آتی تھی، روپے کو انہوں نے کم ازکم دور سے تو دیکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے پلان تیار کیا جائے ‘‘ کیونکہ ہم تو پلان ہی بناسکتے ہیں، بجلی تو اللہ میاں کے حکم سے ہی آنی ہے، ہم بندے بشر کیا کرسکتے ہیں اور اسی لیے خواجہ آصف صاحب نے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی تاریخ دینے سے انکار کردیا ہے کیونکہ وہ بھی خدائی کاموں میں مداخلت نہیں کرسکتے، نیز انہیں علم نجوم سے بھی کوئی واقفیت نہیں ہے کہ جان سکیں کہ لوڈشیڈنگ کب ختم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ’’بجٹ سے صوبے میں ترقی کا نیا دور شروع ہوگا‘‘ اگرچہ اس ضمن میں پرانا دور ہی کافی تھا، تاہم اگر کوئی کسر رہ گئی ہے تو اس بجٹ میں پوری ہوجائے گی کیونکہ ترقی ہمیشہ ترقی یافتہ لوگوں کی قسمت میں ہوتی ہے، نیز غریب طبقات کو غریب رہنے کی عادت پڑی ہوئی ہے اور عادتیں تو قبر تک ساتھ ہی جاتی ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ تحریک انصاف میں شامل ہونے کا خواب ادھورا رہ گیا …منظور وٹو سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں منظوراحمد خاں وٹو نے کہا ہے کہ ’’تحریک انصاف میں شامل ہونے کا خواب ادھورا رہ گیا ہے‘‘ کیونکہ آدھا خواب تو عمران خان سے ملاقات کی صورت میں ہی پورا ہوگیا ہے جس کا مطلب ہے کہ صرف 50فیصد کامیابی ہوئی ہے جبکہ عمران خان نے اپنی پارٹی میں شامل کرنے سے انکار کرکے اپنا ہی نقصان کیا ہے اور میرے ان فضائل وبرکات سے محروم ہوگئے ہیں جن سے پیپلزپارٹی اب تک استفادہ کررہی تھی اور تحریک انصاف کو جس کی اشد ضرورت تھی اور یہ سراسر کفران نعمت ہے‘ عمران خان جس کے مرتکب ہوئے ہیں؛ جبکہ پیپلزپارٹی والے میری خدمات سے پورا پورا استفادہ کرچکے تھے، اور ان کا بھی یہی خیال تھا کہ اب مجھے کسی اور پارٹی میں جاکر اپنے جوہردکھانے چاہئیں کیونکہ ہرپارٹی کا مجھ پر برابر کا حق بنتا ہے کہ وہ اس نعمت غیر مترقبہ سے فیضیاب ہوسکے لیکن افسوس کہ عمران خان کی عقل پر پردہ پڑگیا اور وہ حسب معمول صحیح فیصلہ نہ کرسکے جس پر موصوف کو بعد میں پچھتانا پڑے گا، البتہ اگر ضروری ہوا تو میں اس خبر کی تردید بھی کرسکتا ہوں جوکہ میرا جمہوری حق ہے اور جسے ہم لوگ اکثر استعمال کرتے رہتے ہیں، نیز یہ شرانگیز خبر شائع کرانے والی ایجنسی کے خلاف مقدمہ بھی دائر کرسکتا ہوں۔ آپ اگلے روز ایک معمول کا بیان جاری کررہے تھے۔ مذاکرات میں پاکستان کلیدی کردار اداکرسکتا ہے …فضل الرحمن جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ’’طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پاکستان کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے ‘‘ بشرطیکہ اس میں خاکسار کی خدمات حاصل کی جائیں، لیکن نواز لیگ نے اب تک ہمارے بارے میں جس قطع رحمی کا مظاہرہ کیا ہے، اس کے پیش نظر کہا جاسکتا ہے کہ نواز لیگ ملکی مفاد کے بارے میں کچھ زیادہ سنجیدہ نہیں ہے ، اور ، مذاق مذاق میں ہی وقت گزارنا چاہتی ہے ، اور، اس کا یہی رویہ اس ہیچمدان کے ساتھ بھی ہے کیونکہ نہ تواس عاجز کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنانے کی سعادت حاصل کی گئی اور نہ ہی ہمیں خیبرپختونخوا کی گورنری کے قابل سمجھا گیا حالانکہ اس سے تحریک انصاف کی حکومت کے ساتھ تعاون کی نئی راہیں کھل سکتی تھیں اور جس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ نواز لیگ والوں کو خیبرپختونخوا میں صوبائی حکومت کی کامیابی سے کوئی غرض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’دوحہ میں تحریک طالبان کا دفتر کھلنے سے ایک بڑی مشکل دور ہوگئی ہے ‘‘ لیکن جس طرح حکومت کو میری مشکل دور کرنے کا کوئی احساس نہیں ہے، اس طرح خدشہ ہے کہ وہ اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کا بھی موقعہ ہاتھ سے گنوادے گی۔ آپ اگلے روز اپنے ترجمان جان اچکزئی کے ذریعے ایک بیان جاری کررہے تھے۔ چودھری نثار علی خاں ایک ذہین اور سمجھ دار آدمی ہیں…رحمن ملک سابق وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا کہ ’’چودھری نثارعلی خاں ایک ذہین اور سمجھ دار آدمی ہیں ‘‘ اگرچہ میں خود بھی ہوبہو ایساہی تھا لیکن میری خدمات سے صحیح طورپر استفادہ نہیں کیا گیا اور مجھے سبز، نیلے ، پیلے اور سرخ رنگ کے پاسپورٹ جاری کرنے پر لگادیا گیا حالانکہ میں اسلحہ کے لائسنس جاری کرنے میں ہی اتنا مصروف تھا کہ سر کھجانے کی فرصت بھی دستیاب نہیں تھی اور سرکھجانے کے لیے 17/16گریڈ کا ایک آدمی تعینات کرنا پڑا تھا، جبکہ اس کام میں حق الخدمت کی مقدار بھی کافی تھی لیکن میں نے یہ سارا کام محض خداترسی کے جذبہ کے تحت کیا کیونکہ مجھ پر اللہ کا پہلے ہی کافی فضل تھا جس میں مزید اضافے کی کچھ ایسی ضرورت نہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ ’’امید ہے کہ نواز حکومت ان سے صحیح کام لے سکے گی ‘‘ اگرچہ وہ میرے جیسا صحیح کام تو شاید نہ کرسکیں لیکن اگر آدمی محنت اور کوشش کرے تو ساری مشکل گھاٹیاں عبور کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’دہشت گردی کے خلاف مل کر کام کیا جائے‘‘ جیسا کہ ہم نے اپنے دور میں سارے کام مل جل کر ہی کیے تھے اور اس طرح اپنی مدت بھی پوری کرلی تھی کیونکہ سارے اتحادی پورے خشوع وخضوع سے ایک ہی کام کررہے تھے جس میں اللہ میاں نے بہت برکت ڈالی جس کا ایک زمانہ گواہ ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کررہے تھے۔ مشرف کو محفوظ راستہ نہیں دیں گے …ثناء اللہ وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ’’مشرف کو محفوظ راستہ نہیں دیں گے ‘‘ کیونکہ موصوف کے لیے جب سارے کے سارے غیرمحفوظ راستے کھلے ہیں تو انہیں اس تکلف میں پڑنے کی کیا ضرورت ہے اور کسی سہانی صبح کو کوئی ہیلی کاپٹر آکر انہیں چک شہزاد کی رہائش گاہ سے لے کر رفو چکر ہوجائے گا جس کے خلاف ہم بیان ضرور جاری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’زاہد حامد کا معاملہ اخلاقی مسئلہ ہے‘‘ اور اخلاق کا تقاضا بھی یہی ہے کہ اس سے حتی الامکان درگزر کیا جائے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’’بہت سے لوگوں نے زاہد حامد کو وزیر بنانے کی مخالفت کی تھی‘‘ تاہم پارٹی کا فیصلہ سب کو ماننا پڑتا ہے کیونکہ پارٹی اپنا ہرفیصلہ کسی نہ کسی اصول کی بنیاد پر کرتی ہے ، لیکن اکثر اوقات یہ ہوتا ہے کہ اصول خود ہی اپنے آپ کو تبدیل کرلیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر مشرف نے زاہد حامد کو مقدمے میں ملوث کیا تو ہم عدالت کے فیصلے کا احترام کریں گے‘‘ لیکن ہمارے قوانین میں ماشاء اللہ اس قدر سُقم موجود ہیں کہ آدمی ذرا سی کوشش اور محنت کے بعد ایسی مشکلات سے بچ نکلتا ہے کیونکہ اللہ میاں کسی کی محنت کو ضائع نہیں کرتے جبکہ زاہد حامد کو اللہ میاں کی ذات پر مکمل بھروسہ ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل میں شریک گفتگو تھے۔ آج کا مقطع یہ عشق وہ ہے کہ ہیں ناامید ہر دو فریق اور، انتظار کسی کو، ظفرؔ، کسی کا نہیں
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved