چوروں سے مقابلہ ہے، جیت ہماری ہو گی: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ''چوروں سے مقابلہ ہے، جیت ہماری ہو گی‘‘ اور، ظاہر ہے کہ چوروں سے مقابلہ سادھوئوں کی طرح تو نہیں کیا جا سکتاچنانچہ ہم میں سے جو افراد چوروں کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکتے اور انہیں شکست فاش دے سکتے ہیں ان کی ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں۔جلد نتائج کا پتا چل جائے گا اور دنیا ہمیشہ یہ کہتی رہے گی کہ چوروں کو پڑ گئے مور ،ورنہ تو اب تک یہی ہوتا آیا ہے کہ جنگل میں مور ناچا، کس نے دیکھا۔ آپ اگلے روز ارکان کو دیے گئے ظہرانے میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
عمران خان اپنے ہی ارکان کو سنبھالنے میں
ناکام، آج کی کامیابی بونس ہوگا: بلاول
چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''عمران خان اپنے ہی ارکان کو سنبھالنے میں ناکام، آج کی کامیابی بونس ہوگا‘‘ جبکہ ہم اپنے ارکان کو جس طرح کامیابی سے سنبھال رہے ہیں اسے ساری دنیا دیکھ رہی ہے اور طرح طرح کی وڈیوز سامنے آ رہی ہیں جن میں ارکان کو نہایت قیمتی ''دلائل‘‘ سے قائل کیا جا رہا ہے‘اور ہم نے اپنے دور میں جس حساب سے یہ دلائل اکٹھے کیے تھے وہ اگر وقت پر خرچ نہ ہوئے تو ان کا فائدہ ہی کیا جبکہ ہمارے پاس ایک سے ایک بڑھ کر دلیل موجود ہے۔ آپ اگلے روز پارٹی ارکان کے عشائیے میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
سینیٹ کو ڈکیتوں کا ڈیرہ نہیں بننے دیں گے: فردوس عاشق
وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ''ہم سینیٹ کو اسحق ڈار جیسے ڈکیتوں کا ڈیرہ نہیں بننے دیں گے‘‘ کیونکہ اگر ملکِ عزیز میں ہر طرح اور ہر نسل کا ڈکیت موجود ہے تو ایک ہی طرح کے ڈکیت پر اکتفا کیوں کیا جائے جبکہ ورائٹی ہی زندگی کا اصل مزہ ہے اور زندگی کو مزیدار بنانا ہر ذمہ دار شہری کا فرض ہے جس میں حکومت پہلے نمبر پر آتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
گیلانی اچھے امیدوار، امید ہے کامیاب ہوں گے: حمزہ شہباز
پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''یوسف رضا گیلانی اچھے امیدوار، امید ہے کامیاب ہوں گے‘‘ کیونکہ ان میں وہ تمام خوبیاں بدرجہ اتم پائی جاتی ہے جو ہمارے قائدین میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوتی تھیں۔ جبکہ توشہ خانے پر ان کے معرکے ان سب پر مستزاد ہیں، اس کے علاوہ وڈیوز کے مطابق ان کے صاحبزادے بھی ان کی کامیابی کے لیے سر دھڑ کی بازی لگائے ہوئے ہیں جبکہ ملک بھر میں صحتِ عامہ کے حوالے سے بھی ان کی خدمات دیر تک یاد رکھی جائیں گی، اور انہیں ہماری بے غرض اور صاف ستھری امداد بھی حاصل ہوگی۔ آپ اگلے روز پنجاب اسمبلی میں آمد پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
حفیظ شیخ کم ووٹوں سے جیتے تو یہ بھی شکست ہوگی: محمد زبیر
نواز لیگ کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ ''حفیظ شیخ دو چار ووٹوں سے جیتے تو عمران خان کی شکست ہوگی‘‘ اس لیے بہتر یہی ہے کہ حفیظ شیخ کودو چار ووٹوں سے جتوا کر حکومت کو شکستِ فاش سے دو چار کرنے کے اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھایا جائے تا کہ وہ اس شکست سے گھر جانے پر مجبور ہو جائے اور اس کے خلاف لانگ مارچ کا تردد کرنا پڑے، نہ دھرنے اور نہ تحریک عدم اعتماد کا۔ اور اس سستے ترین نسخۂ کیمیا پر میں اپنی پارٹی سے بجا طور پر داد کا مستحق ہوں۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی چینل پروگرام میں شریک تھے۔
آہ سرور جاوی!
ہمارے انتہائی نیاز مند، عمدہ شاعر اور دیپالپور کے ایڈووکیٹ شیخ محمد سرور جاوی کے انتقالِ پُرملال کی خبر مجھے اوکاڑہ سے اپنے دوست ایڈووکیٹ اور سینئر صحافی اسلم پراچہ نے فراہم کی۔ مرحوم اپنے پیشہ ورانہ کام کے سلسلے میں لاہور جا رہے تھے کہ رینالہ خورد کے قریب کار حادثے میں موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ ان کے شعری مجموعے کا دیباچہ میں نے لکھا تھا۔ دیپالپور چونکہ میرا سسرالی شہر ہے، اس لیے آتے جاتے ان کے ساتھ اکثر ملاقات ہو جاتی۔ کم و بیش اسی جگہ کار حادثے میں اس سے پہلے دو انتہائی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں، ایک ہمارے دوست اور کولیگ چوہدری عبدالشکور سلیمی ایڈووکیٹ اوکاڑہ اور سابق وفاقی وزیر میاں محمد یٰسین خان وٹو۔ عزیزی اسلم طاہر القادری ایڈووکیٹ اوکاڑہ نے بعد میں فون پر بتایا کہ وہ اس وقت سرور جاوی کے جنازے میں شریک ہیں اور اس سے بڑا اجتماع انہوں نے آج تک نہیں دیکھا ع
حیف در چشمِ زدن صحبتِ یار آخر شُد
اور‘ اب انجم قریشی کے تازہ پنجابی مجموعہ کلام ''دُھپ دا ناں بدنام‘‘ میں سے یہ نظم:
فیر کیہ ہویا
ہتھوں چھٹیاں
ونگاں ٹٹیاں
نالی سُٹیاں۔۔۔۔
ریجھاں مُکیاں
جھانگاں سکیاں
بیجیا کھٹیا
کُوڑ ای وٹیا
مڈھوں پٹیا
تُھک کے چٹیا
فیر کیہ ہویا!
لہو دا رنگیا
ہجر دا ڈنگیا
ویلا بھاری
کھنج گئی واری
کوئی نہ ڈھاری
تتا لیکھا
بُھل بھلیکھا
رولا کھچ اے
جھوٹ ای سچ اے
فیر کیہ ہویا!
دُکھ نیں لکھاں
بھِجیاں اکھاں
اتھرو جل تھل
مرنا ہر پل
ہتھیں دتیاں
دندیں چِتھیاں
ہون نہ ڈھلیاں
نیہاں ہلیاں
اُڈھن کھیلیاں
فیر کیہ ہویا!
آج کا مقطع
اب دل کے خاکداں میں اسے ڈھونڈیے‘ ظفرؔ
جو کہکشاں کی راہ گزر سے نکل گیا