تحریر : منیر احمد بلوچ تاریخ اشاعت     10-03-2021

ریہرسل؟

راولپنڈی سول لائنز اور اسلام آباد کے سیکٹر G-13 میں پولیس کو ٹارگٹ کرنے کے دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں بعض حلقوں کی جانب سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا رہا ہے کہ جو کچھ بھی ہوا وہ بھارت کی جانب سے ایک ریہرسل تھی اور اگر یہ سلسلہ‘ خدا نہ کرے‘ جاری رہا اور ہمارے کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے کے جوانوں اور افسروں کو نشانہ بنانے تک جا پہنچا تو پھر رسمی بیانات کے بجائے بھارت کو یہ واضح پیغام دینا ہو گا کہ اس قسم کی دہشت گردی کا کوئی بھی واقعہ پاکستان پر براہِ راست حملہ تصور کیا جائے گا۔ جس طرح نئی دہلی پارلیمنٹ، اُڑی، پلوامہ، سمجھوتہ ایکسپریس کے ڈرامے اور 26/11 کا خونیں کھیل خود ہی رچانے اور انسانی خون پینے کے بعد بھارتی رہنمائوں کی زبانوں نے پاکستان کو سبق سکھانے کی دھمکیاں اگلنا شروع کر دی تھیں‘ اسی طرح وزیرستان سمیت کسی بھی جگہ اجیت دوول کی پشت پناہی سے بہائے گئے خون پر صرف افسوس کا اظہار نہ کیا جائے بلکہ پوری قوت سے جواب دیتے ہوئے بھارت کو آئندہ کیلئے ہوش کے ناخن لینے کا پیغام دیا جائے۔ ایسے بیانات‘ کہ بزدل دشمن نے وار کیا ہے‘ سے کیا ہوتا ہے؟ آپ کا دشمن آپ کو صفحہ ہستی سے مٹانا چاہتا ہے، وہ آپ کا ایک ایک انگ الگ کرنا چاہتا ہے اور آپ صرف مذمتی بیانات پر ہی اکتفا کیے جا رہے ہیں۔ دفاعی امور اور خطے کی سیاست کے ماہرین کے مطابق 26 جنوری کو بھارتی یومِ جمہوریہ کے موقع پر بھارتی پنجاب، ہریانہ اور راجستھان کے کسانوں کے ہاتھوں دہلی کے لال قلعے اور اس کے اردگرد ہونے والے واقعات کا بدلہ دشمن پاکستان سے لینا چاہتا ہے اور نریندر مودی اپنی مقبولیت کا گرتا ہوا گراف پاکستان کے قومی دن پر کسی سازش سے بلند کرنے کی کوشش کرے گا اور ہندوتوا کے جنون کو پھر سے ماچس دکھا کر اپنے گرد انتہا پسند ہجوم کو جمع کرنے کی کوشش کرے گا۔
راولپنڈی کے ہر دلعزیز اور عوامی شہرت رکھنے والے پولیس انسپکٹر عمران عباس کو جس طرح ٹارگٹ کرتے ہوئے نشانہ بنایا گیا‘ اس پر مزید کچھ کہنے کے بجائے اس ایشو کو تحقیقاتی اداروں پر چھوڑتے ہوئے محض اتنی عرض کرنا چاہوں گا کہ اب تک آپ عمران عباس کی شہادت کے معاملے میں یقینا کسی نتیجے یا پس پردہ مقاصد تک پہنچ چکے ہوں گے لیکن اپنی تفتیش کا زاویہ اس طرف بھی مرکوز کیجئے گا، ممکن ہے کہ گولڑہ شریف میں پولیس کی ٹیم پر اور عمران عباس پر بیک وقت حملے اور اس دوران اختیار کیا جانے والے طریقۂ واردات اور اسلحے سمیت کسی بھی سمت سے ملنے والے شواہد سے یہ پتا چل جائے کہ دہشت گردی کی ان دونوں وارداتوں کا ماسٹر مائنڈ ایک ہی ہے۔ قریب سترہ برس قبل شہید انسپکٹر عمران عباس کے والد انسپکٹر میاں محمد عباس بھی 25 دسمبر 2003ء کو راولپنڈی میں صدر پولیس سٹیشن کے قریب پرویز مشرف پر دہشت گردوں کے حملے کے دوران شہادت کے بلند مرتبے پر فائز ہو گئے تھے۔
بھارتی کسانوں کا دہلی‘ ہریانہ اور پنجاب کی سڑکوں پر جاری دھرنا نریندر مودی کی مقبولیت کو نہ صرف کم کر رہا ہے کبلکہ مودی حکومت کے خلاف ابھرنے والی نفرت کو روز بروز ہوا بھی دے رہا ہے۔ کسانوں اور طالب علموں کے علاوہ وکلا بھی اب یہ کہنا شروع ہو چکے ہیں کہ جب مودی سرکار یہ اقرار کرتی ہے کہ اس قانون کو تین برس کیلئے معطل کر دیتے ہیں تو پھر بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کو اس کالے قانون کو ہمیشہ کیلئے ختم کرنے میں کیا امر مانع ہے۔ تین سال بعد چونکہ بھارت میں عام انتخابات کا ڈھول بجنا شروع ہو جائے گا اور ایسے میں کوئی بھی حکومت کسی بھی قانون کو‘ جو اس کی مقبولیت کو کم کرنے کا سبب بنے‘ نافذ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی، تو پھر اگر اگلے عام انتخابات میں مودی سرکار کے حق میں بھارتی عوام ووٹ دے دیتے ہیں تو پھر وہ جو مرضی کریں ۔ ان کے پاس اس قانون کا مینڈیٹ ہو گا اور وہ کہہ سکیں گے کہ ہم نے تو یہ الیکشن جیتا ہی اسی مدعے پر ہے؛ تاہم اگر مودی حکومت کی ہٹ دھرمی اور اس کے سیاسی طرزِ عمل کی تاریخ کو سامنے رکھ کر دیکھیں تو صاف نظر آتا ہے کہ مودی ٹولہ کوئی خطرناک کھیل ضرور رچائے گا۔
بھارت بھر میں اس وقت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو پر لگ چکے ہیں اور ہر دوسرے دن تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گودی میڈیا کی گرفت سے آزاد بھارت کا بچا کھچا میڈیا دیکھیں تو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر لوگ دن رات مودی سرکار کو کوس رہے ہیں۔ اگرچہ یہ صرف بھارت ہی نہیں بلکہ تمام سارک ممالک کا مشترکہ مسئلہ ہے اور اس وقت تیل کی قیمتیں پوری دنیا میں بڑھ رہی ہیں۔ اس وقت بھارت میں تیل کی قیمتیں 1.26 ڈالر، چین میں 1.03 ڈالر، نیپال میں 0.95 ڈالر، بنگلہ دیش میں 1.05 ڈالر اور سری لنکا میں 0.83 ڈالر ہیں۔ یہ صرف پاکستان ہی ہے جہاں وزیراعظم عمران خان نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کے باوجود گزشتہ ایک ماہ سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو 0.70 ڈالر پر منجمد کر رکھا ہے۔ خطے میں بھارت میں پٹرول کی قیمتیں سب سے زیادہ ہیں جس کے سبب مودی سرکار کی مقبولیت کا گراف نیچے کی جانب کھسکنا شروع ہو گیا ہے، اس لئے بھارتی عوام کو پاکستان اور مسلمانوں سے نفرت اور انہیں کچلنے کے جنون اور پاگل پن میں مبتلا رکھنے والی مودی سرکار اپنی مقبولیت کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے یومِ پاکستان کے موقع پر پاکستان کے کسی بڑے شہر میں کوئی خطرناک کھیل رچا سکتی ہے اور جیسا کہ پہلے عرض کر چکا ہوں کہ سات مارچ کو اقتدار کے جڑواں شہروں میں بیک وقت ہونے والی دہشت گردی ہمارے دشمن کی پلاننگ کا حصہ اور ایک ریہرسل ہو سکتی ہے۔
بھارت کو ڈوکلام اور لداخ میں چین کے ہاتھوں شرمناک ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے‘ اپنے چہرے پر ملی گئی اس کالک کو دھونے کیلئے مودی ٹولے نے 2020ء میں بھی یوم پاکستان کی پریڈ کو سبو تاژ کرنے کی پوری کوشش کی تھی اور اس کا پروگرام لائن آف کنٹرول یا ورکنک بائونڈری سے پاکستان پر کسی بھی جگہ سرجیکل سٹرائیک کرنے کا تھا لیکن بھارتی پلاننگ کا راز قبل از وقت فاش ہونے اور پاکستان کی سخت جوابی دھمکی پر بھارتی حکومت اپنے بل میں سمٹ کر رہ گئی؛ تاہم ممکن ہے کہ اس مرتبہ وہ اپنی شیطنت کیلئے اپنے مقامی ایجنٹوں کو میدان میں اتار چکی ہو۔
کوئی تسلیم کرے یا نہ کرے‘ بھارت کی مسلح افواج اور اس کی تمام خفیہ ایجنسیوں کا اصل کمانڈر انچیف اس وقت اجیت دوول ہے۔ مودی اور دوول پاکستان کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ بدقسمتی سے اجیت دوول کو پاکستان کے اندر کئی برس تک اپنا جاسوسی اور تخریبی نیٹ ورک مضبوط بنانے کے مواقع ملے‘ اس لئے ہمیں یاد رکھنا ہو گا کہ اس کے سلیپرز سیل کہیں نہ کہیں موجود ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت نے اپنے کروڑوں ڈالرز کے سرمایے سے اندرونِ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا بالخصوص وزیرستان میں مختلف دھڑوں میں کرنے والے جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں۔ ان تمام افراد کو بدلے میں فنڈنگ کے علاوہ افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں اور تمام لاجسٹک سپورٹ مہیا کی جاتی ہے۔ آئے روز گھروں سے اٹھتے جنازے دیکھ کر پوری قوم یہ سوال کر رہی ہے کہ کیا رونا، چیخنا اور ماتم کرنا ہی ہماری قسمت میں لکھا ہے، آخر قاتل کا ہاتھ کیوں نہیں مروڑا جاتا؟

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved