تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     13-03-2021

سرخیاں، متن اور تازہ غزل

ملک لوٹنے والوں کے ساتھ نہیں چل سکتے: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ''ملک لوٹنے والوں کے ساتھ نہیں چل سکتے‘‘ البتہ تھوڑا فاصلہ رکھ کر ضرور چل سکتے ہیں تا کہ ایک دوسرے کی آوازیں بھی آتی رہیں اور مقابلے کے لیے بھی زیادہ فاصلے طے نہ کرنا پڑیں اور یہی جمہوریت کا حسن بھی ہے اور ہم سب اسی حسن کے متوالے ہیں کیونکہ ہلکے پھلکے مقابلے سے سب کی صحت بھی ٹھیک رہتی ہے اور ورزش وغیرہ کی بھی ضرورت نہیں پڑتی اور اس کے بعد تھوڑا آرام کرنے کا موقع بھی مل جاتا ہے جبکہ یہ سہولت بہ افراط پارلیمنٹ کے اندر بھی میسر ہوتی ہے اور باہر بھی، اور اس طرح جمہوریت کا بول بالا ہوتا رہتا ہے۔ آپ اگلے روز پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
سینیٹرز کو فون کر کے دبائو ڈالا جا رہا ہے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''سینیٹرز کو فون کر کے دبائو ڈالا جا رہا ہے‘‘ اگرچہ خالی فون کالز پر کوئی دبائو میں نہیں آتا البتہ چمک دکھائی جائے تو الگ بات ہے اور جس طرف چمک زیادہ ہو، روشنی بھی اسی طرف زیادہ ہوتی ہے اور کارگر بھی، اس لیے فون کرنے والوں سے گزارش ہے کہ خواہ مخواہ اپنا وقت ضائع نہ کریں اور ہم اگر ہارے تو صرف دھاندلی سے ہاریں گے۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اپوزیشن نے سینیٹ الیکشن کو ساری دنیا
میں بدنام کر دیا: شیخ رشید احمد
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن نے سینیٹ الیکشن کو ساری دنیا میں بدنام کر دیا‘‘ جبکہ ہمارے الیکشن ایسے ہوا کرتے ہیں کہ ع
دامن نچوڑ دیں تو فرشتے وضو کریں
اور کسی پر دھاندلی کا کوئی الزام نہیں لگتا اور جیتنے والا سب سے پہلے جا کر ہارنے والے سے بغلگیر ہوتا ہے اور اس پُر امن منصفانہ اور شفاف ایکسرسائز پر دونوں طرف جشن منائے جاتے ہیں جبکہ ہارنے والا زیادہ پُرجوش ہوتا ہے کہ اس نے ہار کر جمہوریت کی خدمت کی ہے جس پر عوام بھی اسے سر آنکھوں پر بٹھاتے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
جیت کو شکست میں بدلا تو نام سامنے
لائیں گے: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''جیت کو شکست میں بدلا تو نام سامنے لائیں گے‘‘ کیونکہ شکست کو تو جیت سے نہیں بدلا جا سکتا جو نوشتۂ دیوار کی طرح صاف نظر بھی آ رہی ہے اس لیے جی چاہتا ہے کہ الیکشن سے پہلے ہی نام بتا دوں اور اگرچہ ہم کھمبا نہیں نوچ رہے؛ تاہم میری تو ساری امیدیں لانگ مارچ سے وابستہ ہیں جو ناکام ہونے کے باوجود فضیلتوں سے مکمل طور پر بھرا ہوگا اور جس کا ہمیں شدت سے انتظار ہے۔ آپ اگلے روز احسن اقبال اور مریم نواز کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
پی ڈی ایم چیئر مین سینیٹ کے الیکشن کو
متنازع بنا رہی ہے: فردوس عاشق اعوان
معاونِ خصوصی برائے اطلاعات وزیراعلیٰ پنجاب فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ''پی ڈی ایم چیئر مین سینیٹ کے الیکشن کو متنازع بنا رہی ہے‘‘ جس کا ہمیں بھی فائدہ ہوگا کیونکہ ہم اگر ہار گئے تو یہ الیکشن پہلے ہی متنازع ہو چکا ہوگا جس کے خلاف زیادہ واویلا کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی اور ہم اسے آسانی سے چیلنج کر سکیں گے کہ ہم ایک متنازع الیکشن میں کامیاب ہونے والے کو کس طرح چیئر مین تسلیم کر سکتے ہیں اس لیے ہمیں دلی طور پر پی ڈی ایم کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ انہوں نے ایک اچھا کام کیا ہے، ویسے زندگی میں ایک آدھ اچھا کام تو آدمی غلطی سے بھی کر جاتا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
شروع سے کہہ رہے ہیں سیاست میں
مداخلت نہیں ہونی چاہیے: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''شروع سے کہہ رہے ہیں سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے‘‘ اور ہمارا یہ ''شروع‘‘ گزشتہ عام انتخابات کے بعد سے شروع ہوتا ہے کیونکہ اس سے پہلے سیاست میں ہونے والی مداخلت ہمیں اس قدر راس تھی کہ ہمارا سارا دار و مدار ہی اس پر ہوا کرتا تھا؛ تاہم اب آئندہ انتخابات میں اگر یہ مداخلت پھر شروع ہو جائے تو ہم اس کا گرمجوشی سے استقبال کریں گے جس کے لیے ہم دل سے دعائیں بھی مانگ رہے ہیں کہ تاریخ کسی طرح اپنے آپ کو دُہرا دے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
سُبک سری بھی گرانی میں کرنے والے تھے
وہی جو مصرعِ ثانی میں کرنے والے تھے
نہ جانے کیوں یہ بڑھاپے میں کر دیے ہیں شروع
جو کام صرف جوانی میں کرنے والے تھے
کیا ہے وقت ہی برباد اس طرح سے کہ ہم
لکھا ہوا بھی زبانی میں کرنے والے تھے
ہمارے ساتھ ہی تھا ڈوبنا اُبھرنا بھی
بہت کچھ آپ بھی پانی میں کرنے والے تھے
ٹھہر ٹھہر کے بھی کر لی ہے واردات خراب
وہی تو آپ روانی میں کرنے والے تھے
کیا گیا جو کبھی اصل زندگی میں یہاں
وہی کچھ آپ کہانی میں کرنے والے تھے
معاملات کچھ ایسے بھی رہ گئے یوں ہی
جو صرف یاد دہانی میں کرنے والے تھے
ہماری عمر دغا دے گئی ہمیں، اور ہم
کچھ اور عالمِ فانی میں کرنے والے تھے
کیا ہے آپ نے لفظوں کے ساتھ جو بھی، ظفرؔ
وہی کچھ آپ معانی میں کرنے والے تھے
آج کا مطلع
ملوں اس سے تو ملنے کی نشانی مانگ لیتا ہوں
تکلف برطرف پیاسا ہوں‘ پانی مانگ لیتا ہوں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved