حکومت کو گھر بھیجنے تک ملک
سے باہر جانے کا ارادہ نہیں:مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''حکومت کو گھر بھیجنے تک ملک سے باہر جانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی‘‘ اور ایسا لگ رہا ہے کہ ملک سے باہر جانا قسمت میں ہی نہیں ہے کیونکہ نہ حکومت نے گھر جانا ہے اور نہ میں نے ملک سے باہر، حالانکہ میں ملک سے باہر جا کر ملک کی خدمت کرنا چاہتی ہوں جو اگرچہ والد صاحب اپنے بیانے کے ذریعے پہلے ہی کر رہے ہیں؛تاہم جو کسر باقی رہ گئی ہے اسے میں پورا کرنے کی کوشش کروں گی؛ اگرچہ ملک ان کی خدمت کے ذریعے جس نہج کو پہنچ چکا ہے اس سے زیادہ کچھ گنجائش ہی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
450 ارب کی اراضی واگزار کرائی، نادان
دوستوں کو ترقی ہضم نہیں ہورہی: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''450 ارب کی اراضی واگزار کرائی‘ نادان دوستوں سے ترقی ہضم نہیں ہورہی‘‘ اوریہ جو چند سو ایکڑ کے قبضے کی اطلاعات ہیں تو وہ بھی واگزار کرائوں گا حالانکہ حقوق العباد کی اہمیت اور حیثیت اپنی جگہ پر ہے؛ تاہم اگر یہ واقعی سچ ہے تو اتنا تو کہہ سکوں گا کہ کم از کم میری طرف تو دیکھیں اور ابھی مجھے پکا تو ہونے دیں کیونکہ میں تو ابھی تک کچا ہی چلا آ رہا ہوں اور اگر فارغ نہ کر دیا گیا تو ان شاء اللہ جلد ہی پکا بھی ہو جائوں گا، اور کچے کو توڑنے سے کچھ بھی ہاتھ نہیں آتا۔ اگلے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
بھارت سے درآمد کے خلاف‘ دو ماہ تک
چینی استعمال نہیں کروں گا: رحمن ملک
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ ''بھارت سے درآمد کیخلاف ہوں‘دو ماہ تک چینی استعمال نہیں کروں گا‘‘ اگرچہ یہ وضاحت نہیں کی کہ وہ چینی بھارتی ہو گی یا پاکستانی؛ تاہم اس کا اثریہ ہو گا کہ مجھے ذیابیطس سے محفوظ رہنے کا موقع ملے گا اور دوسرا بلکہ اصل فائدہ یہ ہو گا کہ اس سے بھارت کے بھی دانت کھٹے ہو جائیں گے اور اس کا بائیکاٹ دو ماہ سے تجاوز نہیں کریگا کیونکہ آخر بھارت ایک ہمسایہ ملک ہے جسے دوست ملک کا درجہ دینے کی کوششیں کرنے والوں میں ہم بھی شامل تھے جبکہ ایک انتہائی دوست ملک کو ناکوں چنے چبوانے کیلئے دو ماہ کا وقت کافی ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
پی ڈی ایم کے ساتھ لکھا جانا چاہیے
'خدا مغفرت کرے‘: فواد چودھری
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد احمد چودھری نے کہا ہے کہ''پی ڈی ایم کے ساتھ لکھا جانا چاہیے کہ خدا مغفرت کرے‘‘۔ اگرچہ اس کے کام ایسے ہرگز نہیں لیکن نجات کی دعا بہرحال سب کے لیے کرنی چاہیے جبکہ ہماری نجات تو ہماری تعیناتی کے وقت سے ہی ہو چکی ہے اور جو تھوڑی بہت کسر رہ گئی ہے وہ بھی اپنے آپ ہی پوری ہو جائے گی کیونکہ یہ سب کچھ اس پیکیج کا حصہ ہے۔آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔
مہنگائی اور دیگر مسائل کو جڑ سے ختم
کریں گے:اعجاز چودھری
پاکستان تحریک انصاف کے سنٹرل پنجاب کے صدر اور سینیٹر اعجاز چودھری نے کہا ہے کہ ''مہنگائی اور دیگر مسائل کو جڑ سے ختم کریں گے‘‘؛ تاہم سب سے پہلے ان کی جڑ تلاش کرنے کیلئے کھدائی کرنا ہو گی جو کہ خاصا مشکل کام ہے اور یہاں ابھی تک مشکل کام کرنا آیا ہی نہیں جبکہ آسان کام کرنا ہمارے لئے کچھ اتنا آسان نہیں ہو گا جبکہ ویسے بھی جڑ کھودنے سے درخت کے کٹ جانے کا احتمال زیادہ ہوتاہے اور یہ وزیراعظم کے دس ارب درخت لگانے کے وژن کی پالیسی کے بھی خلاف ہو گا اس لئے مہنگائی اور دیگر مسائل حل کرنے کے لئے کوئی اور ہی طریقہ اختیارکرنا پڑے گا جو یقینا کسی نہ کسی کو سوجھ ہی جائے گا کیونکہ ہمارے ہاں ذہین لوگوں کی کمی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز قیمتوں میں کمی پر وزیراعظم عمران خان کو خراجِ تحسین پیش کر رہے تھے۔
اوراب آخر میں احمد نعیم ارشد کی یہ پنجابی نظم :
اساں شہر وسائے لوہے دے
اساں مار مکایا رُکھاں نوں
ساڈے اک اک ساہ تے زنگ چڑھیا
سانوں بجری والا رنگ چڑھیا
اساں پھکے مارے سیمنٹ دے
اساں پیتے رج کے کیمیکل
ساڈی گل جہانوں وکھری گل
سانوں چھاں دی جے کر لوڑ پوے
اسیں پل دے ہیٹھ کھلو جایئے
ساڈے چار چفیر کھمبے نیں
ساڈے سر تے جال نیں تاراں دے
سانوں لوڑ کوئی نئیں پھلاں دی
اسیں دھویں سنگھیے کاراں دے
جتھے پنچھی نغمے گاندے سی
اوتھے آرے اساں چلائے نیں
اسیں قاتل بن گئے فطرت دے
ساڈے ہتھ لہو نال رنگے نیں
ہاں ایسے لئی رب سچے نے
ساڈے ساہ سولی تے ٹنگے نیں
ساڈے ساہ سولی تے ٹنگے نیں
آج کا مطلع
اک اور ہی طرح کی روانی میں جا رہا تھا
چراغ تھا کوئی اور پانی میں جا رہا تھا