ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنے سے ملک نہیں چل سکتا: میاں نوازشریف وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ’’ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنے سے ملک نہیں چل سکتا‘‘ بلکہ اس مقصد کے لیے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر کھڑا ہونا پڑے گا کیونکہ بیٹھتے صرف کھانا کھانے کے لیے ہیں، اگرچہ بوفے کے دوران کھڑا بھی ہونا پڑتا ہے لیکن اس میں وہ مزہ نہیں جو بیٹھ کر اور تسلی کے ساتھ کھانے سے آتا ہے۔ البتہ کھاتے کھاتے تھک جائیں تو لیٹ کر بھی کھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایسے نوجوانوں کو آگے لائیں گے جو ملک کا درد رکھتے ہوں‘‘ اور پہلے ان کا ٹیسٹ کروائیں گے کہ درد اگر ہے تو کتنا ہے یا ہے بھی کہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’حالات بدتر ہوتے جارہے ہیں‘‘ حالانکہ عوام کا خیال تھا کہ ہمارے آنے سے حالات بہتر ہوجائیں گے لیکن حالات بہرحال مرضی کے مالک ہیں اور ان پر کسی کا بھی اختیار نہیں ہے۔ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ’’مشکل فیصلے کرنا پڑیں گے‘‘ اور ظاہر ہے کہ ان کا نتیجہ بھی مشکل ہی نکلے گا کیونکہ جیسا بوئیں گے، ویسا ہی کاٹنا بھی پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’دورۂ چین کامیاب رہا‘‘ کیونکہ ملکی تاریخ میں ہر وزیراعظم کا بیرونی دورہ کامیاب ہی رہتا ہے اور آج تک کوئی دورہ ناکام نہیں رہا۔ آپ اگلے دن گوانگ ژو میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ ریلوے کو بہت جلد اپنے پائوں پر کھڑا کریں گے: سعد رفیق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ’’ریلوے کو بہت جلد اپنے پائوں پر کھڑا کریں گے‘‘ اگرچہ وہ پہلے بھی اپنے پائوں یعنی پہیوں پر کھڑی ہے اور تقریباً 80فیصد گاڑیاں اسی طرح اپنے پائوں پر کھڑی ہیں کیونکہ ان کے انجن ان سے ذرا ہٹ کر خود بھی اپنے پائوں پر کھڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’اب ریلوے میں ہفتے میں آٹھ دن کام ہوگا‘‘ جس کے لیے سب سے پہلے ہم ہفتہ آٹھ دن کا کریں گے کیونکہ سارے دن ہمارے اپنے ہیں اور کوئی بھی دن کہیں باہر سے نہیں لانا پڑے گا اور اگر اس طرح بھی کام مکمل نہ ہوا تو ہفتہ نو دن کا کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اب ریلوے کے لیے سلوگن ہوگا، آرام ہے حرام‘ کام‘ کام اور کام‘‘ جبکہ قائداعظم نے جو سلوگن دیا تھا وہ کام‘ کام‘ کام اور صرف کام تھا اور اگر وہ آرام کو حرام قرار دے دیتے تو اب تک بہت سے مسائل حل ہوچکے ہوتے اور اگر میں اس زمانے میں موجود ہوتا تو انہیں اس سلوگن میں ترمیم کرکے اسے بہتر کرنے کا مشورہ دیتا کیونکہ اب تک ہم کافی ترقی کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ریلوے کباڑ خانہ بن چکا ہے‘‘ اس لیے دن رات اس کی ترقی کے لیے سرتوڑ محنت کرنا ہوگی تاکہ یہ صحیح معنوں میں بلال گنج کا مقابلہ کرسکے بلکہ میری کوشش ہوگی کہ بلال گنج کو بھی اسی کباڑ خانے میں شامل کرلیا جائے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ عمران خان نے دونوں عہدوں پر کام کرنے کا کہا ہے: پرویز خٹک وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ’’چیئرمین عمران خان نے دونوں عہدوں پر کام کرنے کو کہا ہے‘‘ حالانکہ اپنی صحت کے پیش نظر تو میں ایک بھی عہدے پر کام کرنے کے قابل نہیں ہوں، لیکن وہ شاید مجھ سے کسی بات کا بدلہ لے رہے ہیں جو مجھے اتنی بڑی مشکل میں ڈال دیا ہے، لگتا ہے کہ انہیں ہیلی کاپٹر والی بات ابھی تک بھولی نہیں ہے۔ حالانکہ ان کی سرزنش پر میں نے اس کا کرایہ بعد میں طوعاً و کرہاً اپنی جیب سے ادا کر دیا تھا اور یادداشت اتنی تیز بھی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میرے خلاف ساری سازشیں دم توڑ جائیں گی‘‘ اگرچہ اپنی اوقات سے زیادہ وزن اٹھانے کی وجہ سے میرے اپنے دم توڑنے کے امکانات روز بروز واضح سے واضح تر ہورہے ہیں اور چیئرمین کو شاید میری جگہ کوئی اور وزیراعلیٰ تلاش کرنا پڑے۔ ا نہوں نے کہا کہ ’’عوام بہت جلد تبدیلی کے ثمرات دیکھیں گے‘‘ بشرطیکہ کہ وہ تبدیلی خدانخواستہ میری شکل میں نہ آگئی کیونکہ ماشاء اللہ یہ ملک ہی ایسا ہے کہ اس میں سب کچھ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں نے بہت سے لوگوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے‘‘ اور چونکہ یہاں پانی کی فراوانی ہے اس لیے یہ میری امیدوں پر پھیرنے کے کام میں بھی لایا جاسکتا ہے جو کہ بہت بڑی زیادتی ہوگی۔ ا ٓپ اگلے روز نوشہرہ کیمپ آفس میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ انتخابات کی چوری میں پردہ نشینوں کے نام شامل ہیں: منظور وٹو پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما میاں منظور احمد خان وٹو نے کہا ہے کہ ’’انتخابات کی چوری میں پردہ نشینوں کے نام شامل ہیں‘‘ حالانکہ ہم نے کبھی پردے سے کام نہیں لیا اور سب کے سامنے خم ٹھونک کر سارا کچھ کرتے رہے اور کوئی ہمارا بال تک بیکا نہ کرسکا ماسوائے اس کے کہ انتخابات کے نتائج نے منہ کا ذائقہ ذرا سا خراب کردیا حالانکہ ہم سرکاری وسائل کے ساتھ ہی بے تکلفی کا اظہار کرتے رہے، ہم نے عوام کا تو کچھ نہیں بگاڑا تھا اور ا گر وہ خزانے یا قومی وسائل کو اپنی ملکیت سمجھتے ہیں تو وہ بہت بڑی غلط فہمی میں مبتلا ہیں جو انہیں جلد از جلد دور کرنا چاہیے کیونکہ عوام کو اپنی محنت پر انحصار کرنا چاہیے جیسا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں ہم نے اپنی محنت پر انحصار کیا ہے اور اللہ میاں کسی کی محنت کو ضائع نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ملک بھر میں انتخابات کی شفافیت اور نتائج پر انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں‘‘ جبکہ ہمارے کمالات پر لوگ ہاتھ اٹھا اٹھا کر تحسین کے ڈونگرے برسایا کرتے تھے کیونکہ ان کی انگلیاں اس کام کے لیے ناکافی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’راجہ ریاض درست کہتے ہیں کہ انتخابات چوری ہوئے ہیں‘‘ کم از کم ان کا انتخاب ضرور چوری کرکے انہیں ہروایا گیا ہے حتیٰ کہ میرے اور میرے دیگر عزیزوں کے ساتھ بھی یہی کچھ ہوا ہے۔ آپ اگلے روز اوکاڑہ میں صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ حکومت آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتی تو کافی مضمرات سامنے آتے: نجم سیٹھی پی سی بی کے چیئرمین اور اینکر نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ’’حکومت آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتی تو کافی مضمرات سامنے آتے‘‘ اگرچہ ان مضمرات میں خاکسار کا نامِ نامی اور اسم گرامی بھی شامل ہوتا اگر انتخابات کے حوالے سے کوئی با معنی انکوائری ہوجاتی لیکن اللہ تعالیٰ ستار العیوب ہے اور صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے جبکہ پی سی بی کا چیئرمین بننے کے بعد مجھے بھی کافی صبر آگیا ہے۔ نیز یہ کہ میاں صاحبان احسان فراموش نہیں ہیں اور ہر وہ نیکی یاد رکھتے ہیں جو ان کے حق میں روا رکھی گئی ہو جبکہ بطور نگران وزیراعلیٰ ایسی ہی نیکیوں کی وجہ سے میں اپنی عاقبت سے بے فکر ہوگیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ’’مشرف کے کیس میں عدلیہ نے درمیانی راستہ اختیار کرنے کی کوشش کی‘‘ جبکہ میں نے بھی انتخابات کے دوران درمیانی راستے ہی کو ترجیح دی تھی کیونکہ خوش قسمتی سے میں عین درمیان میں ہی فرائض سر انجام دے رہا تھا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کی غلطیاں معاف فرمائے جس کی کچھ زیادہ امید نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’عدلیہ نے فوج کو الگ پیغام بھیجا ہے اور حکومت کو الگ‘‘ جبکہ میرا پیغام بھی نوازلیگ کے امیدواورں کے لیے الگ تھا اور دوسری پارٹیوں کے لیے الگ، اور یہ پیغام نتیجہ خیز حد تک دونوں فریقوں کو پہنچ بھی گیا۔ آپ اگلے روز اپنے ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کررہے تھے۔ آج کا مقطع یہ بھی ہوسکتا ہے اندر سے نکل آئے کچھ اور کہ ظفرؔ ہے تو مسلمان سے ملتا جلتا
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved