ہمیں سمجھ نہیں آ رہی ملک کو کس طرف
لے جایا جا رہا ہے: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ ملک کو کس طرف لے جایا جا رہا ہے‘‘ البتہ یہ سمجھ ضرور آ رہی تھی کہ ہم کس طرف لے جانا چاہتے تھے لیکن وہ نہیں گیا اور جہاں ہم خود پہنچ گئے ہیں، ہمیں اس کی بھی سمجھ آ رہی ہے۔ اگرچہ پیپلز پارٹی اور اے این پی کو ا س کی سمجھ ذرا پہلے آ گئی تھی، اسی لئے انہوں نے وقت پر ہی ہم سے کنارہ کر لیا اور ہمیں وہاں پہنچنے کے لئے چھوڑ دیا جہاں پہنچنا ہمیں بھی اچھی طرح سے معلوم تھا اور یہ اُن کی طرف سے ایک خود غرضانہ فعل تھا جس پر جتنا بھی افسوس کیا جائے‘ کم ہے۔ آپ اگلے روز سکھر میں پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کر رہے تھے۔
عمران خان مقدر کے سکندر، اتنی
نکمی اپوزیشن کبھی نہیں دیکھی: شیخ رشید
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''عمران خان مقدر کے سکندر ہیں، اتنی نکمی اپوزیشن پہلے کبھی نہیں دیکھی‘‘ بلکہ اسے نہلے پر دہلا کہتے ہیں کہ ساری صورت حال ہی نکمی ہو چکی ہے اور اس میں اپوزیشن کا کوئی قصور ہے نہ حکومت کا اور بقولِ شاعر
سب کر رہے ہیں آہ و فغاں، سب مزے میں ہیں
اس لئے اس پر کسی کو گھبرانے یا پریشان ہونے کی ہرگز ضرورت نہیں ہے اور وزیراعظم کا گھبرانے کے حوالے سے سنہری مقولہ سب کے کام آ رہا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد کے جی ون میں ویکسی نیشن کے سنٹر کا افتتاح کر رہے تھے۔
حکومت قومی خزانے کے ساتھ وہی کچھ کر
رہی ہے جو آٹا چینی کے ساتھ ہوا: شہباز شریف
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، نواز لیگ کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''حکومت قومی خزانے کے ساتھ وہی کچھ کر رہی ہے جو آٹا چینی کے ساتھ ہوا‘‘ اور جو کچھ ہم نے قومی خزانے کے ساتھ کیا یہ اُس کا عشر عشیر بھی نہیں ہے کیونکہ یہ ساری توفیق اور ہمت کی بات ہوتی ہے کیونکہ اگر ملکی خزانہ اپنا تھا تو ہم بھی کوئی پرائے نہیں تھے ورنہ حکومت میں اگر کوئی دم خم ہوتا تو لندن میں ایک آدھ ہی فلیٹ خرید کر دکھاتی جو حسد میں جلنے کے علاوہ اور کچھ نہیں کر رہی لیکن اسے یہ معلوم نہیں کہ ہانڈی اگر اُبلتی ہے تو اپنے ہی کنارے جلاتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں حکومت کے اعداد و شمار کا بھانڈہ پھوڑتے ہوئے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اپوزیشن دشمن کے ایجنڈے پر ہے: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن دشمن کے ایجنڈے پر ہیں‘‘ جبکہ ہمارا کوئی ایجنڈا ہے ہی نہیں اور بغیر کسی ایجنڈے کے ہی سارا کچھ کرتے چلے جا رہے ہیں اور ہم نے ہمیشہ اعتدال اور درمیانی راہ کا انتخاب کیا ہے کیونکہ ہم ایجنڈوں پر وقت ضائع کرنے کے بجائے کام کرنے پر یقین رکھتے ہیں، وہ کسی کو نظر آئے نہ آئے‘ یہ اس کی قسمت، البتہ کام کا ہوتے رہنا ضروری ہے اور ہماری گاڑی روزِ اول سے اسی طرح سے چل رہی ہے اور اس کا چلنا ہی خدا کی قدرت کا ایک نمونہ ہے اور قدرت شروع ہی سے مہربان چلی آ رہی ہے۔ آپ اگلے روز ایوانِ وزیراعلیٰ سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے پاکستان
کو کرپشن ستان بنا دیا: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کو کرپشن ستان بنا دیا‘‘ جبکہ اس سے پہلے یہاں کسی کی کرپشن کا نام تک معلوم نہیں تھا کہ کرپشن کیا ہوتی ہے اور حصولِ دولت ایک معمول کی بات ہوا کرتی تھی جس کی زد میں کبھی کبھی ملکی خزانہ بھی آ جایا کرتا تھا لیکن وزیراعظم نے کرپشن کے خلاف شور مچا مچا کر واقعی اسے ایک ہوّا بنا دیا ہے اور لوگ حیران و پریشان ہیں جبکہ انسدادِ کرپشن کے ادارے بڑی تندہی سے اپنے فرائض ادا کر رہے تھے اور شریف آدمیوں کی یوں پکڑ کر اندر نہیں کیا جاتا تھا۔ آپ اگلے روز نارووال میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
حکومت کی معاشی کامیابی اپوزیشن
کو ہضم نہیں ہو رہی: فیاض چوہان
وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''حکومت کی معاشی کامیابی اپوزیشن کو ہضم نہیں ہو رہی‘‘ اور اسے ہضم کرنا ویسے بھی ہر شخص کا کام نہیں تھا کیونکہ یہ ہضم ہو تو بھی مسلسل ڈکار آتے رہتے ہیں کیونکہ یہ صرف کاغذات میں جلوہ گر ہو رہی ہے اور عام آدمی کو اس کا کوئی فائدہ نہیں پہنچا کہ مہنگائی اور بیروزگاری اُسی طرح زوروں پر ہیں جبکہ تنخواہ دار طبقے اور ڈیلی ویجرز کو اس کی ہوا تک نہیں لگی، اس لئے ہم کوئی اچھی سی دوا تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ہم خود بھی استعمال کریں اور اپوزیشن کو بھی مہیا کریں؛ اگرچہ اپوزیشن پہلے ہی لکڑ ہضم، پتھر ہضم واقع ہوئی ہے۔ آپ اگلے روز راولپنڈی میں اپوزیشن کے بیانیہ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔
اور‘ آب آخر میں کاشف مجید کی یہ غزل:
نیلگوں نیلگوں محبت کو
میں ہمیشہ جیئوں محبت کو
خود کو زنجیر کر کے دیکھوں اب
اور کھلا چھوڑ دوں محبت کو
میں بھی ہنستا ہوں تو بھی ہنس پیارے
جگمگاتے ہیں یوں محبت کو
میں بھی دل میں اُتار لوں دُنیا
میں بھی رستا نہ دوں محبت کو
مجھ کو جانا ہے ایک خواب تلک
ساتھ لیتا چلوں محبت کو
رقص بھی کر رہا ہوں گریہ بھی
اور کیسے جیئوں محبت کو
آج کا مطلع
نہ کوئی بات کہنی ہے نہ کوئی کام کرنا ہے
اور اس کے بعد کافی دیر تک آرام کرنا ہے