روزہ اخلاقی تربیت بھی کرتا ہے:صدر زرداری صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ’’روزہ اخلاقی تربیت بھی کرتا ہے‘‘ اور میری اپنی اخلاقی تربیت کا راز بھی اسی میں ہے، حتیٰ کہ میری سابق کابینہ بھی اخلاقِ عالیہ سے اس کی بدولت سرفراز ہوئی اور جہاں تہاں اس کے عملی ثبوت بھی مہیا کیے، اگرچہ یہ تربیت روزے رکھنے سے نہیں بلکہ اس یقین سے ہوئی کہ روزہ اخلاقی تربیت بھی کرتا ہے، چنانچہ اب یہ سارے حضرات اس قابل ہوگئے ہیں کہ پوری قوم کی اخلاقی تربیت کرسکیں اور اسی مقصد سے ان میں سے زیادہ تر انتخابات میں فارغ بھی ہوگئے ہیں تاکہ یہ قومی فریضہ پوری یکسوئی سے ادا کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’سب کو مل کر معاشرے میں اصلاح کی کوشش کرنی ہوگی‘‘ کیونکہ اکٹھے مل کر کام کرنے میں جو برکت ہے وہ کسی دوسری چیز میں نہیں جس کا مظاہرہ ہمارے دور میں اتحادی حکومت نے کرکے بھی دکھا دیا اور جملہ متعلقین جسے یاد کرکر کے اب تک انگلیاں چاٹ رہے ہیں، حتیٰ کہ موجودہ حکومت بھی اسی طلسماتی پالیسی پر کاربند ہوتی نظر آرہی ہے تاکہ ہماری طرح کامیابی کے جھنڈے گاڑ سکے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے آغاز رمضان کے موقع پر اپنا پیغام جاری کررہے تھے۔ انتخابات کے نتائج تحفظات کے باوجود جمہوریت کے لیے تسلیم کیے: فضل الرحمن جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ’’جمہوریت کے نتائج جمہوریت کے لیے تسلیم کیے‘‘ اگرچہ پہلے کئی بار کہہ چکا ہوں کہ تحفظات کے باوجود یہ نتائج قومی مفاد میں تسلیم کیے لیکن قومی مفاد تو کافی حد تک آئی ایم ایف سے نیا قرضہ لے کر ہی پورا کر دیا گیا ہے، لہٰذا اب جمہوریت کے سر پر بھی کوئی احسان دھر دینا چاہیے تاکہ باعث خیروبرکت ہو۔ اگرچہ حکومت میں شمولیت کا بابرکت کام نامعلوم وجوہ کی بنا پر تاخیر ہی کا شکار ہوتا چلا جارہا ہے حالانکہ وزیراعظم اس نیک کام سے فارغ ہو کر بھی چینی دورہ پر جا سکتے تھے لیکن معلوم ہوتا ہے کہ صاحب موصوف کو اپنی عاقبت کی کچھ زیادہ فکر نہیں ہے اور ستم بالائے ستم یہ ہے کہ پچھلے دنوں یہ خبر بھی مشہور کر دی گئی کہ خاکسار کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنانے پر غور کیا جارہا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ حکومت غور کرنے کے معاملے میں خاصی سست روی کا شکار ہے بلکہ اس ضمن میں پیدل ہی چل رہی ہے حالانکہ سکیورٹی کے آئے روز بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر اسے پیدل چلنے سے احتراز کرنا چاہیے لیکن میں آخر کون کون سی بات حکومت کو سمجھاتا پھروں اور اس نے اگر مجھ سے اسی طرح دوری اختیار کیے رکھی تو میرے لیے یہ کام اور بھی مشکل ہوجائے گا لہٰذا حکومت کو اس تناظر میں بھی دیکھنا ہوگا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں مائیک گابل سے ملاقات کررہے تھے۔ دہشت گردی کی وجہ سے صوبہ چلانا مشکل ہوگیا ہے: عمران خان پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’’دہشت گردی کی وجہ سے صوبہ خیبر پختونخوا چلانا مشکل ہوگیا ہے‘‘ اس لیے ہم سے اگر صوبہ چلوانا ہو تو پہلے دہشت گردی کو ختم کیا جائے ورنہ اس صورت حال میں اگر صوبہ نہ چلا تو اس کے ذمہ دار ہم نہیں ہوں گے ،حالانکہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک اپنی تمام تر طاقت و توانائی کے ساتھ صوبہ چلانے کا عزم بالجزم رکھتے ہیں اور جس فکر مندی کی وجہ سے ان کی قابل رشک صحت اور تنومندی بھی متاثر ہونے لگی ہے جو ایک قومی نقصان سے کسی طور کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ’’پاکستان میں موجود شدت پسندوں کی اکثریت جرائم پیشہ افراد پر مشتمل ہے‘‘ حالانکہ ہمارا خیال تھا کہ وہ شریف آدمی ہوں گے کیونکہ وہ بظاہر شریف آدمی ہی لگتے ہیں لیکن کسی نے ٹھیک ہی کہا ہے کہ ؎ ہیں کواکب کچھ، نظر آتے ہیں کچھ دیتے ہیں دھوکا یہ بازی گر کھلا انہوں نے کہا کہ ’’گرنا ایک خوفناک تجربہ تھا‘‘ اس لیے عقلمندی کا تقاضا ہے کہ آئندہ ایسا تجربہ کرنے سے گریز کیا جائے۔ آپ اگلے روز لندن میں ایک برطانوی اخبار کو انٹرویو دے رہے تھے۔ پاکستان اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے: احسن اقبال وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ’’پاکستان اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے‘‘ اور سمجھ میں نہیں آرہی کہ کس طرف کو مڑا جائے، چنانچہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں، اس کا فیصلہ ٹاس پر کر لیا جائے گا۔ بصورت دیگر آرام سے کھڑے رہنے میں بھی کوئی حرج نہیں، تاہم چونکہ گرمیوں اور برسات کا موسم ہے۔ اس لیے کھڑے رہنے کے لیے بہت ساری چھتریوں کا انتظام کرنا پڑے گا۔ انہوںنے کہا کہ ’’معاشی کردار کے لیے، پاکستان کا ٹیلنٹ بینک بنا رہے ہیں‘‘ تاکہ اس میں سے قرضے لے کر حسب روایت معاف کرائے جاسکیں کیونکہ اس کے بعد کوئی پوچھتا تو ہے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس وقت ہم بین الاقوامی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں‘‘ چنانچہ بہت جلد اس کی عام اجازت دے دی جائے گی کہ دنیا بھر سے جو جو ہمیں دیکھنا چاہتا ہے، آ کر دیکھ لے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج امریکہ بھی ہماری جانب دیکھ رہا ہے‘‘ اور زیادہ تر یہ کام وہ ڈرونز میں بیٹھ کر ہی کررہا ہے کیونکہ فضائی جائزہ ذرا بہتر نتائج پیدا کرتا ہے لیکن اس بات کا خطرہ موجود ہے کہ کہیں وہ ہمیں نظر ہی نہ لگا دے۔ انہوں نے کہا کہ ’’موجودہ دور ہتھیاروں کی جنگ کا نہیں بلکہ اقتصادی جنگ کا ہے‘‘ چنانچہ طالبان کے ساتھ جنگ سے فارغ ہوتے ہی اس طرف بھی توجہ دیں گے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شریک تھے۔ ملک میں غداروں کی کمی نہیں: شیخ رشید عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ’’ملک میں غداروں کی کمی نہیں‘‘ بلکہ مکمل طور پر خود کفیل ہونے کے ساتھ ساتھ انہیں برآمد بھی کیا جاسکتا ہے اور میں بہت سے غداروں کی نشاندہی بھی کرسکتا ہوں، ماسوائے جنرل مشرف کے جو کہ صحیح معنوں میں محب وطن ہیں اور میں نے ہر مرحلہ پر ان کے خلاف کارروائی کی مخالفت کی ہے کیونکہ میں احسان فراموش نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ان غداروں پر کتے چھوڑ دینے چاہئیں‘‘ البتہ جتنے غدار موجود ہیں، شاید ملک بھر میں اتنے کتے دستیاب نہ ہوں اس لیے سب سے پہلے مناسب مقدار میں کتے درآمد کرنے کے بارے میں سوچ بچار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کو شائع کر دینا چاہیے‘‘ تاہم، خوشی اس بات کی ہے کہ اسے غیرملکی میڈیا نے منکشف کیا اور ہم لوگ اس معاملے میں سراسر بے گناہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’بڑے لوگ ایک دوسرے کو چھوٹ دیتے ہیں‘‘ اس لیے چھوٹے لوگوں کو ان سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا‘‘ اگرچہ ایک راستہ مجھے معلوم تھا لیکن حکومت نے مجھ سے پوچھا ہی نہیں تو میں کیا کرسکتا ہوں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹیلی ویژن پروگرام میں گفتگو کررہے تھے۔ آج کا مطلع سب کو معلوم ہے تونے ہمیں کتنا چاہا اور آخر میں وہی کردیا جیسا چاہا
Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved