تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     06-07-2021

سرخیاں، متن، ’’غدری گلاب کور‘‘ اور سید عامر سہیل

عوام سے کہتا ہوں کہ گھبراؤ اور ان کو بھگاؤ: شہباز شریف
نواز لیگ کے صدر، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''عوام سے کہتا ہوں کہ گھبراؤ اور اِن کو بھگاؤ‘‘ کیونکہ بھاگنا صحت کیلئے بے حد ضروری ہے اور میں بھی صحت میں بہتری کی خاطر بھاگنا، دوڑنا چاہتا تھا لیکن مجھے ایئر پورٹ سے ہی واپس بھیج دیا گیا، جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ حکومت کو میری صحت کے ساتھ کوئی دلچسپی نہیں جبکہ بھائی صاحب کے بھاگنے کا ہی یہ نتیجہ ہے کہ لندن میں اب وہ کافی صحت مند ہیں اور سیر سپاٹے کر رہے ہیں جبکہ مریم نواز بھی پچھلے دنوں بیمار رہی ہیں اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ ہمیں باہر جانے دے کیونکہ لندن کی ہوا خوری سے ہماری بھی صحت بہتر ہو جائے گی۔ آپ اگلے روز سوات میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
اپوزیشن میں حکومت کو للکارنے کا دم خم نہیں: فردوس عاشق
وزیراعلیٰ پنجاب کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن میں حکومت کو للکارنے کا دم خم نہیں‘‘ اور اگر للکارنے کا دم خم نہ ہو تو اشاروں سے کام لیا جا سکتاہے اگرچہ اشارے کرنا زیادہ اچھی بات نہیں ہے ؛تاہم ضرورت کے وقت ان سے کام لیا جا سکتا ہے جیسے ٹریفک پولیس دائیں یا بائیں مڑنے کا اشارہ کرتی ہے اور اگر یہ بھی نہ ہو تو اپوزیشن حکومت کے جانے کی دعاؤں کا آپشن بھی آزما سکتی ہے ۔آپ اگلے روز سیالکوٹ میں صحافیوں کے ساتھ بات چیت کر رہی تھیں۔
عوام اس حکومت کی رخصتی چاہتے ہیں: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''عوام اس حکومت کی رخصتی چاہتے ہیں‘‘ بلکہ حکومت کی رخصتی عوام سے بھی زیادہ ہم چاہتے ہیں کیونکہ اب ہم اپنے آپ کو عوام میں سمجھتے ہیں، بلکہ اقتدار سے محروم ہو کر ہم اس درجے سے بھی نیچے جا چکے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ عوام کے بجائے ہم سڑکیں ناپتے نظر آ رہے ہیں کیونکہ ہمارے کہے پر تو وہ سڑکوں پر نہیں آتے حالانکہ سڑکیں ہموار اور صاف ستھری ہیں اور کہیں پر کوئی گڑھا وغیرہ بھی نہیں ہے ماسوائے ان گڑھوں کے جو ہم نے حکومت کے لیے کھود رکھے ہیں اور خود ہی اُن میں گرا بھی کرتے ہیں اس لئے حکومت کو اخلاقی طور پر خود ہی رخصت ہو جانا چاہئے۔ آپ اگلے روز نارووال میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
شریف خاندان اپنے اثاثوں کی منی ٹریل
سے واقف نہیں: فیاض الحسن چوہان
وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''شریف خاندان اپنے اثاثوں کی منی ٹریل سے واقف نہیں‘‘ اس لئے ان افراد کو خواہ مخواہ تنگ نہ کیا جائے کیونکہ اگر انہیں یہ معلوم ہی نہیں تو یہ بتا کیسے سکتے ہیں بلکہ یہ تو اس قدر بھولے بھالے لوگ ہیں کہ انہیں یہ بھی یاد نہیں کہ برطانیہ، نیوزی لینڈ، سعودی عرب اور امارات وغیرہ میں ان کے اثاثوں کی تعداد کتنی ہے اور مال و دولت سے اتنی بے نیازی ہی اس بات کا کافی ثبوت ہے کہ یہ کس قدر انجان ہیں اس لئے انہیں پریشان کرنے کے بجائے ان سے ہمدردی کرنے کی ضروت ہے کہ فی زمانہ ایسی ہستیاں بھی پائی جاتی ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور سے معمول کا ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
غدری گلاب کور
یہ پنجابی ناول ہری سنگھ ڈُمیڈکے کی تصنیف ہے جسے اردو رسم الخط میں نورالعین سعدیہ لائی ہیں اور جسے اس ادارے نے شائع کیا ہے جہاں سے ہمارے دوست مقصود ثاقب مشہور جریدہ پنچم شائع کرتے ہیں جو پنجابی ا دب و زبان کی ترویج میں کئی سالوں سے قابلِ فخر کارنامہ سرانجام دے رہا ہے جبکہ ہمارے ہاں صورتِ حال یہ ہے کہ پورے صوبے میں سے ایک بھی ڈھنگ کا پنجابی اخبار شائع نہیں ہوتا جبکہ چھوٹے صوبے اپنی علاقائی زبانوں میں درجنوں اخبارات شائع کرنے کی سعادت حاصل کئے ہوئے ہیں۔ غدری سے مراد انقلابی ہے اور یہ فکشن کی صورت میں برصغیر کی انگریز سے آزادی حاصل کرنے کی جدوجہد کی کہانی بھی ہے یعنی فکشن کے ساتھ ساتھ اس میں تاریخ کا ذائقہ بھی شامل ہے۔ دلچسپ کہانی کے ساتھ اس میں زبان بھی سلیس اور رواں استعمال کی گئی ہے جس نے اسے مزید پُرکشش بنا دیا ہے۔
اور‘ اب آخر میں بہاول نگر سے سید عامر سہیل کی غزل:
لَٹ وہی ہے، ماہ پارا اور ہے
آج پہلو میں ستارا اور ہے
اور ہے مٹی کی یہ دیوانگی
تیرے ہونے کا سہارا اور ہے
یا تمہیں پروا ہماری کچھ نہیں
یا مقدر میں خسارا اور ہے
یا تمہاری زلف نے ڈھانپا نہیں
یا محبت کا کنارا اور ہے
کم نظر آتی ہو اس میں صرف تم
شاعری کا گوشوارا اور ہے
اور ہیں پلکیں تمہاری ساونی
ساونوں میں استخارا اور ہے
اور ہے باہوں کی یہ دریا دلی
کامدانی جسم سارا اور ہے
آج اپنے حُسن سے خالی ہو تم
آج رونق پارا پارا اور ہے
ایک بے چینی نے دل دہلا دیا
ایک مشکل نے سنوارا اور ہے
درد سہہ سکتے ہیں کہہ سکتے نہیں
آپ سے رشتہ ہمارا اور ہے
آج کا مطلع
یہ شہر وہ ہے جس میں کوئی گھر بھی خوش نہیں
دادِ ستم نہ دے کہ ستم گر بھی خوش نہیں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved