پاکستان افغانستان میں مخلوط حکومت کے
لیے ہر ممکن مدد کرے گا:فواد چودھری
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ''پاکستان افغانستان میں مخلوط حکومت کے لیے ہر ممکن مدد کرے گا‘‘ حتیٰ کہ ان کی کابینہ کے لیے متعدد وزیروں کی خدمات بھی پیش کرنے کو تیار ہے جن کی تعداد ہمارے ہاں معمول سے کافی تجاوز کر چکی ہے اور افغانستان کی مختلف الخیال حکومت کو یہ وزرا راس بھی رہیں گے، کیونکہ یہ بھی کافی مختلف الخیال واقع ہوئے ہیں اور اپنے اپنے خیالات کا اظہار‘ جب بھی موقع ملے‘ کرتے رہتے ہیں، اور اگر کوئی وقت میسر نہ بھی ہو تو ایسا موقع خود تلاش کر لیتے ہیں جبکہ انہیں تنخواہ دینے کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ اپنا دال دلیا خود ہی کر لیا کریں گے۔ آپ اگلے روز کراچی میں دئیے گئے ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی نے حساب و احتساب کو
دفن کر دیا: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی نے حساب و احتساب کو دفن کر دیا‘‘ اور غالباً آخری رسومات بھی ادا نہیں کیں جو کہ سراسر زیادتی ہے کیونکہ اگر اس کام کے لیے پی ٹی آئی کے پاس وقت نہیں تھا یا اسے یہ رسومات نہیں آ تیں تو خاکسار سے رابطہ کر سکتے تھے، نیز یہ بھی معلوم نہیں کہ اس کی قبر بھی بنائی گئی ہے یا ویسے ہی زمین میں گاڑ دیا گیا ہے جبکہ انصاف تو یہ تھا کہ اس کا شاندار مقبرہ تیار کروایا جاتا تا کہ ہر سال دھوم دھام سے اس کا عرس بھی منایا جا سکتا کیونکہ ایسے نیک نام بزرگوں کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا‘ زندگی میں جن کی اتنی زیادہ دھوم مچی رہی ہو۔ آپ اگلے روز لاہور میں مختلف اخبار نویسوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
طے کرنا ہو گا ووٹ کو عزت دینی ہے یا
چوری ہی ٹھیک ہے: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور نواز لیگ کے مر کزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''طے کرنا ہو گا ووٹ کو عزت دینی ہے یا چوری ہی ٹھیک ہے‘‘ اگرچہ ہمیں تو آزاد کشمیر اور پھر سیالکوٹ کے الیکشن میں ووٹ کو عزت دینا کافی مہنگا پڑا ہے کیونکہ اس سے ووٹروں نے یہی سمجھا تھا کہ اب وہ اتنے معزز ہو گئے ہیں کہ اپنی مرضی سے بھی ووٹ دے سکتے ہیں حالانکہ وہ صرف ایک خوبصورت سلوگن کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں تھا کیونکہ عزت محض ووٹ کو دینا مقصود تھا، ووٹرز کو نہیں۔ اور اس طرح ووٹرز کا دماغ مفت میں خراب ہو گیا، اس لیے ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس تکلف کے بجائے چوری ہی ٹھیک ہے جبکہ ووٹر کو بھی اپنی حد سے باہر نہیں نکلنا چاہیے۔ آپ اگلے روز عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اب حکمرانوں کے نہیں، عوام کے
حالات بدل رہے ہیں: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''اب حکمرانوں کے نہیں، عوام کے حالات بدل رہے ہیں‘‘ کیونکہ حکمرانوں کے ان تین برسوں میں حالات کافی بدل گئے ہیں اور مزید کی انہیں ضرورت نہیں ہے، اس لیے اب عوام کی باری ہے؛ تاہم جو معززین سمجھتے ہیں کہ ان کے حالات تسلی بخش طور پر نہیں بدلے، وہ عوام کے ساتھ ساتھ اپنے حالات بھی بدل سکتے ہیں کیونکہ ہر پاکستانی کو اپنی مرضی کے مطابق ترقی کرنے کا پورا پورا حق حاصل ہے، جبکہ ویسے بھی سیاست میں آنے کا مقصد اس کے علاوہ اور ہو ہی کیا سکتا ہے۔ آپ اگلے روز آکسیجن کے بغیر کے ٹو سر کرنے والے کوہ پیمائوں سے ملاقات کر کے انہیں دس لاکھ کا چیک پیش کر رہے تھے۔
اور، اب آخر میں اقتدار جاوید کی پنجابی غزل:
چھیڑ شہادت انگلیے، کڈھ سُر کوئی اِکتاریا
سن راتے دیے سپنیے، تک سرگی دیا تاریا
جھلمل شکل خیالویں، جگمگ روپ نویکلا
واہ پانی دیا چاننا، واہ مٹی دیا گاریا
ساڑ رگاں سبھ نیلیاں، بال مواتے چونویں
گال سریرکبیر نوں اندرو اندری پاریا
مار چھٹا ہک زورواں پلک پلک تے لُون دا
اُتوں مٹھیا چھالیا، وچوں پانی کھاریا
دس کوئی گل سمجھا کے نیر بھرے پاتال دی
اصلی یار پرانیا، اکھ وچ ڈُبیا تاریا
آعشقے دیے پچھنیے ڈِگ اکھاں تے پپنیے
گھیری جاندی مستیے پورا ہوندا کاریا
رمز خیالوں نکلیوں شگناں نالوں سوہنیا
مہندی نالوں گوہڑیا، سچ دے بھاروں بھاریا
آج کا مقطع
ڈوبتے سورج کی کرنیں پڑ رہی ہیں یوں، ظفرؔ
جھیل میں پانی نہیں سارے کا سارا رنگ ہے