تحریر : منیر احمد بلوچ تاریخ اشاعت     19-07-2013

’’اپنے ‘‘ بھی پیچھے نہیں رہتے

گجرات میں مودی گورنمنٹ کا گراف جب نیچے آنے لگا تو گودھرا میں ایک ٹرین میں آتش گیر مادہ پھینک کر اس کا الزام مسلمانوں پر لگادیا تاکہ مذہبی منافرت کی آگ پھیلاکر ہندو ووٹروں کو ساتھ ملاکر آئندہ ہونے والے ریاستی انتخابات میں بی جے پی کی گرتی ہوئی پوزیشن کو سنبھالا دیا جا سکے ا ور پھر وہی ہوا ۔مسلم خون سے ہولی کھیلتے ہوئے فسادات کی آڑ میںنریندر مودی ہر دلعزیز ہندو لیڈر بن کر دوبارہ وزیر اعلیٰ منتخب ہوا اور اب وہ اسی مسلم خون کا تلک ماتھے پر سجائے بھارت کا اگلا وزیر اعظم بننے کیلئے انتخابی میدان میں اترا ہے ۔اس کے با وجود کہ گودھرا ٹرین میں آتش زدگی پرقائم کئے گئے عدالتی تحقیقاتی ٹربیونل نے مسلمانوں کو بری الذمہ قرار دے دیا تھا۔ گجرات کی طرح چونکہ بھارتی پنجاب میں بھی سمجھوتہ ایکسپریس دہشت گردی سے پہلے ریاستی انتخابات سر پر تھے اور بھارت کے کچھ با اثر ادارے چاہتے تھے کہ پاکستان سے منسلک بھارتی پنجاب میں بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت بنائی جائے ،اس لیے خفیہ ہاتھوں نے ان ریاستی انتخابات سے چند دن پہلے سمجھوتہ ایکسپریس میں دہشت گردی کے ذریعے درجنوں بے گناہ مسلمان بچوں، عوتوں اور مردوں کو زندہ جلا کر آئی ایس آئی ، لشکر طیبہ اور پاکستان دشمن پراپیگنڈہ تیز کر دیا اور نتیجہ ان کی توقعات کے عین مطابق نکلا اور گجرات کی طرح بھارتی پنجاب میںبھی غیر متوقع طور پر بی جے پی جیت گئی۔ سمجھوتہ ایکسپریس دہشت گردی پر بھارتی ایجنسیوں نے فوری طور پر لشکر طیبہ کو ملوث کر تے ہوئے تمام ملبہ پاکستان پر ڈال دیاتھا (جبکہ دوسال بعد ثابت ہو گیا کہ سمجھوتہ ایکسپریس ، مالیگائوں ، اجمیر شریف اور دکن کی جامعہ مسجد میں دھماکے کرنے والا بھارتی فوج کا کرنل پروہت اور اس کا گروپ ہے) ۔اس وقت بھی میں نے اپنے لکھے گئے ایک کالم میں سوال اٹھایا تھا کہ سمجھوتہ ٹرین میں دھماکہ اس وقت ہوتا ہے جب ٹرین ویوانہ اسٹیشن کو کراس کر رہی تھی اور اس ٹرین میں سوار ’’ دومسافروں کو ‘‘ پولیس نے ویوانہ سے پانچ کلو میٹر پیچھے کیوں اتارا ؟۔پولیس کا یہ کہنا کہ یہ دولوگ غلطی سے احمد آباد کی گاڑی سمجھتے ہوئے بیٹھ گئے تھے، نا قابل یقین ہے۔کیا بھارتی تحقیقاتی ایجنسیوں نے دہلی ریلوے اسٹیشن پر لگے ہوئے 20کلوز سرکٹ کیمروں کی مدد سے ان دو مسافروں کو تلاش کرنے کی کوشش کی تھی؟۔ لوگ حیران ہیں کہ 16 بوگیوں پر مشتمل اس ٹرین کو پہلی دفعہ انبالہ کے قریب کیوں روکا گیا؟۔کیا آر ڈی ایکس اور تیل کی بوتلیں اس جگہ سے ٹرین میں پہنچائی گئی تھیں؟۔ابھی تک بھارتی تحقیقاتی ایجنسیوں نے ریلوے کا وہ مواصلاتی ریکارڈ بھی اپنی رپورٹ میں شامل نہیں کیا جس سے یہ پتہ چل سکے کہ سمجھوتہ ایکسپریس کو انبالہ کے قریب کس وجہ سے روکا گیاتھا؟۔ ریلوے کا اپنا ایک علیحدہ خفیہ ریکارڈ ہوتا ہے اس ریکارڈنگ کی لاگ بک کہاں ہے؟ ۔ گیارہ جولائی 2006 ء کے ممبئی ٹرین دھماکوں پر ممبئی کے پولیس کمشنر مسٹر اے این رائے نے 30ستمبر 2006 ء کو ایک پریس کانفرنس میں آئی ایس آئی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ لشکر طیبہ اور بھارتی مسلم طلبا کی تنظیم سیمی کی مدد سے ممبئی کے یہ سات بم دھماکے کیے ہیںاور ممبئی ٹرین بم دھماکوں میں پندرہ کلو سے زائد آر ڈی ایکس استعمال کیا گیا جسے احسان اﷲ پاکستان سے لے کر آیا تھا۔ جس طرح بھارت نے گجرات میں طاعون پھیلانے کا الزام آئی ایس آئی پر لگایا گیا تھاا سی طرح کہا گیا کہ ایک ملزم سے 26000 ریال بر آمد ہوئے ہیں جو رضوان دیورا نے ان دہشت گردوں کو دیئے تھے ۔اس وقت ممبئی کے پولیس کمشنر مسٹر رائے نے الزام لگاتے ہوئے کہاتھا کہ ان دہشت گردوں کی تربیت پاکستان کے شہر بہاولپور میں کی گئی تھی۔ تین اکتوبر 2006 ء کو آئی ایس آئی پر لگائے گئے ان بے بنیاد الزامات پر جب پاکستان نے احتجاج کیا تو بھارتی سیکرٹری خارجہ شیو شنکر مینن نے میڈیا کے سامنے وعدہ کیا کہ ممبئی ٹرین دھماکوں میں لشکر طیبہ اور آئی ایس آئی کے ملوث ہونے کے مکمل ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ بھارت پاکستان سے معلومات کا تبادلہ کرے گا۔ اس وقت بھی پاکستان نے بھارت سے مطالبہ کیا تھا کہ ان دھماکوں میں مرنے والے سلیم نامی جس شخص کا حوالہ دیا جارہا ہے ،اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے لیکن اس پر بھارت میں خاموشی چھا گئی۔ 11 جولائی 2006 ء کو ممبئی ٹرین بم دھماکوں سے دو دن قبل بھارت کے میڈیا نے دنیا بھر میں متواتریہ خبریں پھیلائی ہوئی تھیں کہ بھارت 6ہزار کلو میٹر تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنے والا ہے اورپھر ایک دن بھارت نے تمام ہمسایہ ممالک کو اطلاع کر دی کہ 9 جولائی کو اڑیسہ سے 200 کلو میٹر دور سمندر ی جزیرہ بھادرک میں اس بیلسٹک میزائل کاتجربہ کیا جائے گا۔9 جولائی کو گیارہ بج کر پانچ منٹ پر اس میزائل کو فائر کیا گیاجس کانام بھارت نے اگنی تھری رکھا تھا ۔ اگنی تھری میزائل لانچنگ پیڈ سے فائر کرنے کے چند منٹ بعد بھارت کے وزیر دفاع پرناب مکر جی نے ٹیلی ویژن پرآ کر بھارتی عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے بڑے فخر سے اس کامیاب تجربہ کی اطلاع دی ۔جونہی یہ بریکنگ نیوز ایک سو سے زائد چینلوں سے بیک وقت نشر ہوئی پورے بھارت میں جشن منا یا جانے لگا۔ ابھی اگنی تھری کی فلیش نیوز چل ہی رہی تھیں کہ ساتھ ہی بھارتی چینلوں پر ایک اور بریکنگ نیوز آ گئی کہ اگلے روز 10 جولائی کو بھارت ایک جدید ترین خلائی سیارہ فضا میں چھوڑے گا جو دس سال تک اپنے مدار میں گردش کر تارہے گااور اس سیارہ کے ذریعے بھارت خلاء سے تمام عالمی اور دفاعی صورتحال کے علا وہ موسمی تبدیلیوں کا بھی جائزہ لے سکے گا۔جیسے ہی یہ دونوں خبریں یک دم نشر ہوئیں ۔بھارت بھر میں پھیلی ہوئی انتہا پسند اور فاشسٹ ہندو تنظیموں نے مسلمانوں ، عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں پر آوازے کسنے شروع کردیئے ۔ جشن مناتا ہوا پورا بھارت شراب میں ڈوب کر رہ گیا۔لیکن 10 جولائی کو بھارت کا کئی ٹن وزنی یہ خلائی سیارہ چند منٹوں بعد ہی ایک دھماکے سے پھٹ گیا ۔ابھی بھارتی اس’’ حملے‘‘ سے سنبھلنے بھی نہیں پائے تھے کہ فرانس کے ٹی وی چینل 5 نے بریکنگ نیوز دیتے ہوئے ایک اور ہی فلم دکھا دی جس سے ثابت ہو گیا کہ بھارت کے اگنی تھری بیلاسٹک میزائل کا تجربہ بھی نا کام ہو گیا ہے اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے دنیا بھر کے ٹی وی چینل اگنی تھری کے بری طرح فلاپ ہونے کی فلمیں دکھارہے تھے ۔جیسے جیسے یہ خبر عام ہوئی بھارتیوں کے خواب اور جام چکنا چور ہوتے گئے اور با لآخر بھارت سرکار نے بھی گول مول الفاظ میں اگنی تھری کی ناکامی کا اعتراف کر لیا ۔ بھارتی عوام جو شراب کے نشے میں جشن مناتے ہوئے اچھل کودکر رہے تھے ،سکتے میں آ گئے اور پھر ان کے منہ سے غصے سے جھاگ بہنی شروع ہو گئی۔ وہ چینل اور اخبارات ،جو کل تک بھارتی سائنسدانوں کو دیوتا بنا کر بھارت کو دنیا کی بڑی ایٹمی قوتوں کے برابر کھڑا کر رہے تھے ،اب بھارتی حکومت اور ڈیفنس ریسرچ اینڈ دویلپمنٹ آرگنائزیشن کے سائنسدانوں کو گالیاں دے رہے تھے ۔ان کے کارٹون چھاپ رہے تھے۔ دہلی، ممبئی اور کول کتہ میں موجود دنیا کے ایک سو سے بھی زیا دہ ممالک کے سفارتی نما ئندے اور سینکڑوں کی تعداد میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لوگ بھارت پر ہنس رہے تھے۔ بھارتی حکومت اور ایجنسیوں کے ہاتھ پائوں پھول گئے کیونکہ بھارت سرکار پوری دنیا کو دکھانے کیلئے بھارت کے قومی دن پر ہونے والی سالانہ پریڈ میں اس اگنی تھری کی نمائش کر چکی تھی۔بھارتی اہل کار عالمی میڈیا اور غیر مکی سفارت کاروں سے منہ چھپاتے پھرتے تھے اور پھر چوبیس گھنٹوں بعد تمام ٹی وی چینلوں سے اگنی تھری اور 20 ٹن وزنی مواصلاتی سیارہ کی نا کامی کی تصویریں اور تبصرے غائب ہو جاتے ہیں اور ان کی جگہ ممبئی کی ٹرینوں میں انتہائی رش کے اوقات میں ایک دو نہیں بلکہ یکے بعد دیگرے سات بم دھماکوں کی بریکنگ نیوز کے ساتھ مرنے اور زخمی ہونے والوں کی تصویریں اور چیخ پکار شروع ہو جاتی ہے ۔افسوس یہ ہے کہ بھارت تو پاکستان کو بدنام کرتا ہی ہے’’ اپنے ‘‘بھی کسی سے پیچھے نہیں رہتے۔!

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved