تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     02-11-2021

سرخیاں، متن اور نعیم ضرار کی شاعری

عوام کی حکمرانی آنے والی ہے: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''پاکستان میں عوام کی حکمرانی آنے والی ہے‘‘ اور خاکسار سے بڑھ کر عوام اور کون ہو سکتا ہے، اس لئے عوام خبردار ہو جائیں اور اس خدمت کے لئے سربکف ہو جائیں جو انہوں نے پہلے بھی ہنسی خوشی برداشت کی تھی کیونکہ تاریخ ہمیشہ اپنے آپ کو دہراتی ہے اور یہ عاجز بھی تاریخ سے کچھ کم نہیں جو اپنے کارہائے نمایاں کو دہرانے پر مجبور ہوگا اور یہاں لندن میں اور دیگر ملکوں میں کچھ مزید اثاثے نامزد کر دیے گئے ہیں جو عوام کی فلاح و بہبود کی خاطر خریدے جائیں گے، تمنا ہے کہ یہ ارادے کامیابی و کامرانی سے ہمکنار ہوں۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
پی ڈی ایم کو نازک موقع پر منفی
سیاست زیب نہیں دیتی: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن کو نازک موقع پر منفی سیاست زیب نہیں دیتی‘‘ کیونکہ اگر اس کام کے لیے غیر نازک مواقع موجود ہیں اور اپوزیشن کو وہ زیب بھی خوب دیتے ہیں تو اسے نازک موقعوں پر ایسے کاموں سے گریز کرنا چاہئے؛ اگرچہ سچی بات تو یہ ہے کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے‘ ہر موقع نازک سے نازک تر ہی ہوتا چلا جا رہا ہے اور اب جبکہ اس حکومت کی مدتِ میعاد اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہی ہے‘ مواقع کی ساری نزاکت بہت جلد ختم ہونے کا امکان بھی نمایاں ہو رہا ہے اس لئے پی ڈی ایم اگر اس وقت تک باقی رہ جائے تو اسے اس کا انتظار کرنا چاہئے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
مارچ کیلئے عوام کو باہر نکلنا ہوگا: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''مارچ کے لئے عوام کو باہر نکلنا ہوگا‘‘ کیونکہ ابھی تک تو ہم اکیلے ہی سڑکوں پر مارچ کر رہے ہیں اور عوام ٹس سے مس نہیں ہو رہے اور ہماری بار بار کی اپیلوں پر بھی اُن کے کان پر جوں نہیں رینگ رہی، اور اگر ان کے سروں میں جوئیں نہیں ہیں تو یہ اُنہیں ہم فراہم کر سکتے ہیں جو ہمارے پاس فراوانی سے موجود ہیں اور ہماری فراہم کردہ جوئیں کانوں پر رینگنے کی اہلیت بھی رکھتی ہیں۔ آپ اگلے روز ڈیرہ غازی خاں میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
کسی ٹھیکیدار سے پانی بھی پیا ہو تو
سیاست چھوڑ دوں گا: اسد قیصر
سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ''کسی ٹھیکیدار سے پانی بھی پیا ہو تو سیاست چھوڑ دوں گا‘‘ کیونکہ جب پُرتکلف چائے سمیت دیگر اشیا دستیاب ہوں تو اُن کی موجودگی میں پانی کون پیتا ہے جبکہ وہ ایسے گئے گزرے بھی نہیں کہ پانی پیش کرتے پھریں، اس لئے پانی کی تو بات کی ہی جا سکتی ہے، جس طرح میاں شہباز شریف دھیلے اور پائی کی کرپشن نہ کرنے کے دعوے کیا کرتے ہیں اور میں چونکہ اپنی پانی والی بوتل ہمیشہ اپنے ساتھ رکھتا ہوں اس لئے مجھ پر پانی کا الزام نہیں لگایا جا سکتا اور سبز چائے وغیرہ بھی میں گھر سے ہی پی کر نکلتا ہوں ۔آپ اگلے روز صوابی میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
چاہتے ہیں حکومت مدت پوری کرے: سعد رفیق
سابق وزیر ریلوے اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے‘‘ اگرچہ ہم میں سے کچھ خواتین و حضرات حکومت کو گرانے کی کوشش میں ہیں یا اس کے جانے کی پیش گوئیاں کررہے ہیں؛ تاہم یہ بھی جمہوری طرزِ عمل کا خاصہ ہے جبکہ ویسے بھی سب کو معلوم ہے کہ ہم نے اپنی پارٹی کی طاقت کو بیلنس رکھنے کیلئے اس میں دو دھڑے بنا رکھے ہیں جس سے پارٹی میں ایک زبردست ورائٹی بھی پیدا ہو گئی ہے اور جس دھڑے کا بھی وزیراعظم بنا‘ وہ پارٹی ہی کا وزیراعظم تصور ہوگا بشرطیکہ احتسابی کیسز میں ہمارے امیدوار ریس سے باہر نہ کر دیے جائیں جس کا پورا پورا امکان موجود ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں بلدیاتی نمائندوں کے اعزاز میں کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں نعیم ضرار کی شاعری:
ترا قبول بھی انکار جیسا ہوتا ہے
کہ در کھلے بھی تو دیوارجیسا ہوتا ہے
ہو فاصلے سے کسی پھول کا گماں جس پر
قریب ہو تو وہی خار جیسا ہوتا ہے
دلوں سے دھڑکنیں رکھ دیتا ہے جدا کر کے
سُنا ہے عشق بھی تلوار جیسا ہوتا ہے
٭......٭......٭
چراغ سر بہ کفن ہیں وفا کے رستے میں
قدم لرزنے لگے ہیں ہوا کے رستے میں
نہ جانے کیسے خبر ہو گئی ہواؤں کو
چراغ جیسے ہی رکھا جلا کے رستے میں
خبر تھی اہلِ محبت گزرنے والے ہیں
شجر نے رکھ دیا سایہ اُٹھا کے رستے میں
دہ جن کا شوقِ سفر دیکھ کر رفاقت کی
وہی بچھڑ گئے دامن چھڑا کے رستے میں
لپک پڑی ہیں سبھی منزلیں میری جانب
قدم اٹھا کے جو رکھا خدا کے رستے میں
آج کا مقطع
سودا سلف کہیں نظر آتا نہیں ظفرؔ
کیسے دکاندار ہو، کسی دکان ہے

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved