ڈسکہ الیکشن میں دھاندلی کے ذمہ داروں کو
عبرتناک سزا دی جائے: نوازشریف
سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ''ڈسکہ الیکشن میں دھاندلی کے تمام ذمہ داروں کو عبرتناک سزا دے کر آئینی ذمہ داری پوری کی جائے‘‘ جس طرح میں نے جیل سے نکل کر لندن آ کر اپنی ذمہ داری پوری کی اور ضمانت اور واپسی کے وعدے کے باوجود لندن میں جم کر بیٹھا ہوا ہوں اور اس طرح ایک اور ذمہ داری پوری کر رہا ہوں جبکہ ان کے علاوہ بھی میں متعدد ذمہ داریاں پوری کر چکا ہوں جن میں لندن سمیت دنیا کے درجنوں ملکوں میں اثاثے بنانا بے مثال ہے اور سب سے بڑی آئینی ذمہ داری جو میں نے پوری کی‘ میری بے حساب محنت ہے جسے وہاں سے لا کر ان ملکوں میں اکٹھا کرنا بھی شامل ہے۔ کیا یہ کوئی کم ذمہ داریاں ہیں جو میں نے پوری کی ہیں، ہیں جی؟ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات پر
پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے گا: فرخ حبیب
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ''کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات پر پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے گا‘‘؛ اگرچہ اگلے روز قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے جو حکومت کے ساتھ کیا اور ایک نہیں بلکہ دو بار ہمیں شکست سے دوچار کیاہے‘ اس کے بعد سے ان کے حوصلے بلند ہیں اور خدشہ ہے کہ اپوزیشن کا اگلا قدم یہ ہوگا کہ ہمیں اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کو کہا جائے جو ایک بار پہلے لے کر ہم دکھا چکے ہیں اور بار بار کی تکرار کچھ اچھی نہیں لگتی، اس لئے ہم نے کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات پر جو اپنے آپ ہی کو اعتماد میں لیا ہوا ہے‘ اسی کو کافی سمجھا جانا چاہئے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک ہو کر اظہار ِخیال کر رہے تھے۔
علامہ اقبال کا وژن پورا کرنے کیلئے
ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نوازکی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''علامہ اقبال کا وژن پورا کرنے کیلئے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے‘‘ اول تو یہ وژن جس حد تک والد صاحب اور چچا جان نے پورا کر دیا ہے اور جس میں جملہ کزنز اور خاکسار بھی شامل ہیں‘ وہی کافی ہے اور اگر کوئی کسر باقی رہ گئی ہے تو وہ اگلی حکومت میں پوری کرکے دکھا دیں گے جس کے واضح اشارے مل چکے ہیں، اس لحاظ سے جہاں والد صاحب نے اپنے آپ کو قائداعظم ثانی کہنا شروع کر دیا تھا‘ چچا جان بھی کسی کا ثانی کہلانا شروع کر دیتے تو یہ عین ممکن ہے کہ بزرگوں کا وژن اپنے آپ ہی پورا ہوتا رہتا۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے ذریعے ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
نون لیگ آئین کی حکمرانی کیلئے بیک ڈور
رابطے بند کرے: قمر زمان کائرہ
پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''نون لیگ آئین کی حکمرانی کیلئے بیک ڈور رابطے بند کرے‘‘ جیسا کہ ہم نے یہ رابطے بند کر دیے ہیں کیونکہ ہمیں یہ بہت مہنگے بڑے تھے اور ایک زرِ کثیر ہمیں واپس کرنا پڑا تھا جو پارٹی کی خون پیسنے کی کمائی تھا جس پر پانی پھیر دیا گیا لیکن چونکہ مقدمات اور ریفرنسز وغیرہ ابھی تک زیرِ التوا ہیں اس لئے ہم نے یہ رابطے دوبارہ قائم کرنے کا ارادہ کیا ہے؛ اگرچہ ہم قید و بند سے نہیں ڈرتے کیونکہ جیلیں ہمارا دوسرا گھر ہیں اس لئے اگر نون لیگ اپنی شبانہ روز کی محنت سے ہاتھ دھونا نہیں چاہتی تو اسے بیک ڈور رابطے فوری طور پر بند کر دینا چاہئیں‘ ع
ہم نیک و بد حضور کو سمجھا ئے دیتے ہیں
آپ اگلے روز لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
بدترین مہنگائی پی پی کے 1974-76ء
دور میں ہوئی، حسان خاور
پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور نے کہا ہے کہ ''بدترین مہنگائی پی پی کے 1974-76دور میں ہوئی‘‘ اور یہ جو آج عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں تو یہ اسی دور کی چیخیں ہیں جو انہوں نے کسی نہ کسی وقت میں نکالنا ہی تھیں؛ چنانچہ عوام کی مہنگائی کے ہاتھوں نکلنے والی چیخیں ہمارے دور کی نہیں بلکہ اُسی دور کی ہیں جبکہ ان میں کچھ چیخیں آنے والے دور کی بھی ہیں جو مہنگائی کی وجہ سے آئندہ کبھی نکالی جانی تھیں اور یہ بھی ان کی دور اندیشی ہے۔ اب جبکہ لوگ آج کا کام کل پر چھوڑتے ہیں‘ انہوں نے کل کا کام بھی آج کر دکھایا ہے جبکہ مستقبل بینی اور دور اندیشی ہی ایک زندہ قوم کی نشانی ہوا کرتی ہے، اسی لئے اس قوم سے مایوس ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں نیلم ملک کے مجموعے ''نیلی آنچ‘‘ میں سے یہ غزل:
گھنے اندھیرے میں روشنی کی کلی کھلی ہے‘ بہت بھلی ہے
گھٹن سے دم ٹوٹنے لگا تو ہوا چلی ہے‘ بہت بھلی ہے
اس اپنی فاقہ زدہ سی امید پر نہ کیوں اپنی جان واروں
کہ ان دکھوں میں اور ایسے حالوں میں پلی ہے‘ بہت بھلی ہے
اٹک رہا تھا اندھیرا سانسوں میں خوف خوں میں گھلا ہوا تھا
اے صبحِ کا ذب! جو چھوڑ کر زندہ شب ٹلی ہے‘ بہت بھلی ہے
میں پھر تری خیر اپنے کاسے میں ڈال لوں‘ یہ نہیں گوارا
کہ تیرے در سے اٹھی توجو زندگی ملی ہے‘ بہت بھلی ہے
یہ میرا دل ہے سو اس گنجانیت کے ہیں مختصر کوائف
تمام ہستی ترا ہی گھر ہے‘ تیری گلی ہے‘ بہت بھلی ہے
میں چاند کے پاس جا کے دیکھوں گی‘ آسماں سے پرے کا منظر
ز ہے تجسس فلک پہ کھڑکی جو یہ کھلی ہے‘ بہت بھلی ہے
آج کا مقطع
ظفرؔ کوئی سگِ دنیا ہوں اور عرصۂ عمر
کچھ اور دیر یہ ہڈی چچوڑ سکتا ہوں