نوازشریف کے حق میں تیسری
بڑی گواہی آ گئی: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''نوازشریف کے حق میں عدلیہ سے تیسری بڑی گواہی آ گئی‘‘ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ واپس بھی آ جائیں گے کیونکہ وہ کوئی کچی گولیاں کھیلے ہوئے نہیں ہیں اور اس گواہی کی حقیقت کو اچھی طرح سمجھتے ہیں کیونکہ اگر یہ غلط ثابت ہوئی تو گواہی دینے والے کو لینے کے دینے پڑ جائیں گے جبکہ اسے توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری ہو چکا ہے اور نوازشریف کے ساتھ موصوف کی ملاقاتیں اور دیرینہ تعلقات بھی منظرِ عام پر آ چکے ہیں، بقول بیرسٹر اعتزاز احسن‘ اس گواہی کی حیثیت قطری خط سے زیادہ نہیں ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں جرنلسٹس کنونشن سے خطاب کر رہی تھیں۔
ہم پارلیمنٹ آئے نہیں بڑے اہتمام
سے لائے گئے ہیں: عامر لیاقت
تحریک انصاف کے ناراض رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا ہے کہ ''ہم پارلیمنٹ آئے نہیں، بڑے اہتمام سے لائے گئے ہیں‘‘ کیونکہ سارا جھگڑا اس اہتمام کا ہے جو آدمی کو کبھی کبھار ہی نصیب ہوتا ہے لیکن افسوس کہ یہ باربار نہیں ہوتا اور ایسا لگتا ہے کہ میرے لئے یہ اہتمام آخری بار ہی کیا گیا ہے اور وفاقی وزیر فواد چودھری ذاتی طور پر مجھے لینے کیلئے آئے تھے جبکہ ان کے احترام سے زیادہ‘ میں ان سے خوفزدہ بھی تھا کیونکہ جو کچھ وہ ماضی میںایک صحافی کے ساتھ کر چکے ہیں، اس کے پیش نظر میرے پاس کوئی اور آپشن ہی نہیں تھا۔ سوائے اس کے کہ چپ چاپ ان کے ساتھ چلا آئوں؛ چنانچہ عزت کے ساتھ میری سلامتی کاتقاضا بھی یہی تھا۔ آپ اگلے روز پارلیمنٹ پہنچنے کے بعد ایک صحافی کے سوال کا جواب دے رہے تھے۔
یہ جو بیج لگا رہے ہیں اس کا پھل یہ نہیں،
کوئی اور کھائے گا: آصف علی زرداری
سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''یہ جو بیج لگا رہے ہیں‘ اس کا پھل یہ نہیں، کوئی اور کھائے گا‘‘ اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک پھلدار پودا ہے جو یہ لگا رہے ہیں اور زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ اس کا پھل خاکسار ہی کھائے کیونکہ ماسوائے صبر کے باقی کے‘ سارے پھل میں ذوق و شوق سے کھاتا ہوں جبکہ یہ سارے میری محنت کے پھل ہوتے ہیں کیونکہ میرے جیسی محنت بھی کوئی اور نہیں کر سکتا اس لئے دوسروں کے حصے کے پھل بھی مجھے مل جایا کرتے ہیں۔ اگرچہ ان میں سے کچھ پھل واپس بھی کرنا پڑتے ہیں جو پیٹ پر پتھر رکھ کر دیا کرتے ہیں کیونکہ کھایا ہوا پھل اس طریقے سے بہتر طور پر ہضم ہو جاتا ہے۔ آپ اگلے روز پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی پر تبصرہ کر رہے تھے۔
ہم نے پارلیمنٹ میں اپنی عددی
برتری ثابت کر دی: حسان خاور
پنجاب حکومت کے معاونِ خصوصی اور ترجمان حسان خاور نے کہا ہے کہ ''ہم نے پارلیمنٹ میں اپنی عددی برتری ثابت کر دی‘‘ اور سب جانتے ہیں کہ یہ کام کس طرح سے ہوا ہے اور اس میں حیران ہونے کی بھی کوئی بات نہیں کیونکہ حکومتیں اپنی عددی برتری اسی طرح ثابت کیا کرتی ہیں اور جو لوگ اس راز سے لاعلم ہیں انہیں ملک میں جمہوری اداروں کی تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیے اور یہ سب کچھ اس کے روشن ابواب کی صورت میں وہاں موجود ہے جبکہ اپنی تاریخ کا مطالعہ ویسے بھی ہر پاکستانی پر لازم ہے کیونکہ تاریخ جانے بغیر ایک روشن خیال پاکستانی ہونے کا دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ اگرچہ ہمارے ہاں روشن خیال افراد اکثریت میں ہیں۔ آپ اگلے روز پنجاب یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
حکومت کی خواہش پر غیر متعلقہ افراد
کو گرفتار کیا جا رہا ہے: ملک احمد خان
مسلم لیگی رہنما اور میاں شہبازشریف کے ترجمان ملک احمد خان نے کہا ہے کہ ''حکومت کی خواہش پر غیر متعلقہ افراد کو گرفتار کیا جا رہا ہے‘‘ اور متعلقہ افراد اسی طرح دندناتے پھرتے ہیں جن میں سے کئی حضرات ضمانت پر ہیں حالانکہ ان کے خلاف اتنا مواد اب بھی موجود ہے کہ انہیں دوبارہ گرفتار کیا جا سکتا ہے لیکن حکومت ان کے بجائے غیر متعلقہ افراد پر اپنا وقت ضائع کر رہی ہے جبکہ نہ تو متعلقہ افراد کی کمی ہے اور نہ ہی ان کے خلاف مواد کی، اور اسی لئے اسے نااہل بھی کہا جاتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ کم از کم اس معاملے میں ہی اپنی اہلیت ثابت کرنے کی کوشش کرے اور اس حوالے سے اپنے اوپر لگنے والے دھبوں کو مٹانے پر کوئی توجہ دے۔ آپ اگلے روز احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اوکاڑہ سے مسعود احمد کی غزل:
بند مٹھی میں راز جیسا ہے
دل مقفل دراز جیسا ہے
زندگی کا مزا سمندر میں
غرق ہوتے جہاز جیسا ہے
کیا کریں وقت پھر صداقت پر
کربلا کے محاذ جیسا ہے
جھیل سیف الملوک کا موسم
اک تری چشمِ ناز جیسا ہے
بے تحاشا دھڑکنے لگتا ہے
دل بھی اس جلد باز جیسا ہے
کچھ فلک پر نشیب کا منظر
کچھ زمیں پر فراز جیسا ہے
دو جہانوں میں ایک مدت سے
کچھ تو راز و نیاز جیسا ہے
جھنجھناتا نہیں ہے ایسے ہی
سوز اندر سے ساز جیسا ہے
اصل تو ہے ہی حقیقت میں
جو بظاہر مجاز جیسا ہے
آج کا مطلع
فراغ جو ہے دلِ تنگ تنگ سے پیدا
کہ امن بھی کبھی ہوتا ہے جنگ سے پیدا