تحریر : ظفر اقبال تاریخ اشاعت     03-12-2021

سرخیاں، متن اسد اعوان اور اوکاڑہ سے افتخار احمد

ناکام ترین حکومت کا وقت پورا
ہو چکا: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ '' ناکام ترین حکومت کا وقت پورا ہو چکا‘‘ اور یہ وقت کافی عرصے سے پورا ہو رہا تھا جو اب اپنی منزل پر پہنچا ہے، اور اگر اب بھی نہیں پہنچا اور کوئی کسر رہ گئی ہے تو وہ بھی پوری ہو جائے گی اگرچہ اس کام کو پورا کرنے کا دم خم اب ہم میں نہیں رہا، لگ ایسا رہا ہے کہ ہمارا اپنا سیاسی وقت پورا ہو رہا ہے اور وہ بھی تیز رفتاری کے ساتھ جبکہ ہماری اپنی رفتار خاصی معتدل رہی ہے اور ایک غیر معتدل کام کا نتیجہ ایسا ہی ہوتا ہے۔ آپ اگلے روزلاہور میں میڈیا کے ساتھ گفتگوکر رہے تھے۔
نواز لیگ کو سینٹرل پنجاب سے
باہر نکلنا چاہئے: فواد چودھری
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد احمد چودھری نے کہا ہے کہ ''مسلم لیگ نواز کو سینٹرل پنجاب سے باہر نکلنا چاہئے‘‘ اور باقی پنجاب کی طرف بھی توجہ دینی چاہئے اور یہ بات صرف اس لئے کہی ہے کہ حکومت اور اپوزیشن ملکی گاڑی کے دو پہیے ہیں اور دونوں کو برابر برابر چلنا چاہئے اور باہمی ہمدردی کا جذبہ برقرار رکھنا چاہئے کیونکہ اگر عظمیٰ بخاری حسان خاور کی بہتری کیلئے انہیں اسمبلی کا الیکشن لڑنے کا مشورہ دے سکتی ہیں تو میں کیسے پیچھے رہ سکتا ہوں جبکہ ویسے بھی دونوں پارٹیوں کے ارکان ایک دوسرے کو محبت بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں اور دونوں کی ایک دوسرے کی طرف آمدورفت بھی شروع ہو سکتی ہے جبکہ ارکان کے آپس میں رابطے پہلے سے موجود ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
عوام مسلم لیگ نواز اور پی ٹی آئی چھوڑ کر
پیپلزپارٹی میں شامل ہو رہے ہیں: پرویز اشرف
سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ''عوام مسلم لیگ نواز اور پی ٹی آئی چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شامل ہو رہے ہیں‘‘ اور جو اکا دکا کیس ہماری پارٹی سے سامنے آئے ہیں ہم ان کا معائنہ کرا رہے ہیں کیونکہ اب تو سب پارٹیوں کی حالت ایک ہی جیسی ہو چکی ہے اور ایک پارٹی چھوڑ کر دوسری میں شامل ہونا کوئی عقلمندی نہیں ہے اور جو لوگ ہماری پارٹی میں شامل ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں‘ ہم نے انہیں بھی کہہ دیا ہے کہ ہوش کے ناخن لیں اور اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں کیونکہ ان کی دیکھا دیکھی ہماری پارٹی سے بھی لوگ نکل کر دوسری پارٹیوں میں جانا شروع ہو جائیں گے اور ہم پہلے ہی قحط الرجال کا شکار ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اقلیتی حقوق کمیشن کا مسودہ تیار‘ عوام
کو بااختیار بنائیں گے: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''اقلیتی حقوق کا مسودہ تیار‘ عوام کو بااختیار بنائیں گے‘‘ لیکن اس سے بھی پہلے ہمیں خود کو بااختیار بنانا ہوگا کیونکہ اپوزیشن نے بے اختیارہونے کے طعنے دے کر ناک میں دم کر کر رکھا ہے اور اب ناک کے بجائے منہ سے سانس لینے پر مجبور ہیں، حالانکہ ناک اور منہ کو اپنا اپنا کام کرنا چاہئے اور ایک دوسرے کے کام میں ٹانگ نہیں اڑانی چاہئے جبکہ ناک سے ویسے بھی مختلف کام لیے جا سکتے ہیں مثلاً ناک رگڑنا، ناک کٹوانا، ناک سے لکیریں نکالنا اور علاوہ ازیں ناک کی سیدھ میں چلا بھی جاتا ہے اورلوگ تو ناک پر مکھی بیٹھنے کی پروا بھی نہیں کرتے۔ آپ اگلے روز ایک اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سے بریفنگ لے رہے تھے۔
الیکشن سے پہلے عمران خان ملک چھوڑ
کر بھاگ جائیں گے: مریم اورنگزیب
مسلم لیگ نون کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''الیکشن سے پہلے عمران خان ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں گے‘‘ کیونکہ انہوں نے اپنا بوریا بستر باندھ لیا ہے اس لئے ان کا نام فوری طور پر ای سی ایل میں ڈالا جانا چاہئے کیونکہ ان کے بغیر الیکشن لڑنے کا کوئی مزہ نہیں آئے گا، شاید وہ سمجھتے ہیں کہ لندن جا کر ہمارے قائد کی طرح وہ ملک کی خدمت بہتر طور پر کر سکتے ہیں جبکہ اس فارمولے کا سہرا بھی ہمارے قائد ہی کے سر جاتا ہے۔ ادھر ووٹ کو عزت دینے کی ایک روشن مثال ہم حالیہ الیکشن میں قائم کر چکے ہیں جس سے ووٹرز کافی خوشحال ہونا شروع ہو گئے ہیں۔آپ اگلے روز اسلام آباد سے ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
اب آخر میں اسد اعوان اور اوکاڑہ سے افتخار احمد کی شاعری:
خنک ہوا میں بھی پیشانی پر پسینہ ہے
تیری نگاہ کے گرداب میں سفینہ ہے
اتر رہے ہیں فلک سے جو اتنی عجلت میں
انہیں خبر بھی نہیں ہے زمین دفینہ ہے
گزر گئے ہیں کئی سال ہجر میں لیکن
ہمیں تو یاد ابھی صحبتِ شبینہ ہے
رفو کرے گا کسی روز نوکِ سوزن سے
اسے خبر ہے مرا چاک چاک سینہ ہے
میں آسمان سخن تک نہ جا سکا اب تک
کہ میرے پاس وسیلہ نہ کوئی زینہ ہے
نئے برس میں محبت نئی کروں گا میں
کسی کے ہجر کا یہ آخری مہینہ ہے
٭......٭......٭
زندہ کرے ضمیر کو
ڈھونڈو کسی فقیر کو
روپ کی دھوپ چاہیے
شاخِ نمو پذیر کو
شہر میں شام ہو گئی
گائوں کے راہگیر کو
آج کا مقطع
دیکھا تھا ظفرؔ جس کو ابھی نہر کے پُل پر
روشن ہے وہی شمع کتابوں کی دکاں میں

Copyright © Dunya Group of Newspapers, All rights reserved