نواب شاہ کے دورے پر نکلا تو ڈر تھا کوئی
انڈہ نہ دے مارے: آصف زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''نواب شاہ کے دورے پر نکلا تو ڈر تھا کوئی انڈہ نہ دے مارے‘‘ لیکن پھر یہ سوچ کر اطمینان ہوا کہ وہ کیا ماریں گے‘ ان کے پاس تو ایک انڈہ خریدنے کے بھی پیسے نہیں کیونکہ اسی خدشے کے پیش نظر سارے پیسے ٹھکانے لگا دیے گئے تھے کہ کہیں معزز اور مقبول رہنمائوں کو انڈے مارنے کا رواج ہی نہ پڑ جائے، حتیٰ کہ یہ تو گندا انڈا بھی نہیں خرید سکتے جبکہ ان کے ہاں مرغیوں نے انڈے دینا ویسے ہی ترک کر رکھا ہے کیونکہ احتیاطاً مرغوں کا قلع قمع پہلے ہی کر دیا گیا تھا تاکہ جمہوری قافلہ پوری رفتار کے ساتھ رواں دواں رہے۔ آپ اگلے روز نواب شاہ میں پارٹی کے ایم پی اے طارق مسعود کے ظہرانے میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
ہم سابقہ دور کی غلطیاں سُدھار رہے ہیں: حماد اظہر
وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ ''ہم سابقہ دور کی غلطیاں سدھار رہے ہیں‘‘ اور ہماری غلطیاں آنے والی حکومت سدھارے گی کیونکہ حکومت صرف نئی غلطیاں کر سکتی ہے، انہیں سدھار نہیں سکتی کیونکہ ایک وقت میں ایک ہی کام درست طریقے سے کیا جا سکتا ہے اور ہم زیادہ غلطیاں اس لیے بھی کر رہے ہیں تاکہ آنے والی حکومت کو انہیں سدھارتے وقت نانی ضرور یاد آ جائے حالانکہ بزرگوں کی یاد کو ہر دم تازہ رکھنا چاہئے؛ تاہم وہ اپنی پسند کے کسی عزیز یا بزرگ کو بھی یاد کر سکتی ہے کیونکہ جمہوریت کا زمانہ ہے اور کسی پر کسی کو یاد کرنے یا نہ کرنے کی پابندی نہیں لگائی جا سکتی اور نہ ہی کسی کو اس سلسلے میں مجبور کیا جا سکتا ہے۔ آپ اگلے روز مسلم لیگ نواز کے رہنمائوں کی پریس کانفرنس پر اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے تھے۔
بلدیاتی الیکشن نے ثابت کر دیا عام
انتخابات میں دھاندلی ہوئی: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''بلدیاتی الیکشن نے ثابت کر دیا کہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی‘‘ کیونکہ جہاں ہم ہارتے ہیں وہاں دھاندلی ضرور ہوتی ہے جبکہ کے پی میں ہمیں مہنگائی نے جتوایا ہے ورنہ لوگوں کو ہماری باتیں اچھی طرح سے یاد ہیں۔ اس لیے ہم مہنگائی کیلئے سراپا دعاہیں کہ خدا تعالیٰ اسے ترقی سے ہمکنار کرتا رہے تاکہ عام انتخابات میں بھی ہم شکست کھانے سے بچ جائیں جس کی ہمیں ایک طرح سے عادت پڑ چکی تھی اور دراصل یہ مہنگائی نہیں بلکہ قدرت نے ہمارے لیے اپنی رحمتوں کا چھپر پھاڑا ہے ۔ آپ اگلے روز مولانا عبدالغفور حیدری اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
اپوزیشن کی نظر کمزور، حکومتی اقدامات
نظر نہیں آتے: حسان خاور
معاونِ خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب اور ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن کی نظر کمزور ہے،اسے حکومتی اقدامات نظر نہیں آتے‘‘ یا حکومتی اقدامات ہی اتنے باریک ہیں کہ ان پر نظر ہی نہیں پڑتی کیونکہ حکومت سارے کام باریک بینی سے کرنے کی عادی ہے اور شاید اسی وجہ سے خود بھی روز بروز باریک سے باریک تر ہوتی چلی جا رہی ہے اور اگر یہی صورتحال جاری رہی تو خدشہ ہے کہ ہم خود بھی اپوزیشن کو نظر آنا بند ہو جائیں گے۔ اس لئے جہاں ہمیں اپنا تن و توش بڑھانے کیلئے جدوجہد کرنی چاہئے وہاں اپوزیشن کو بھی اپنی کمزور بینائی کا سدباب کرنے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں کچھ تو نظر آئے۔ آپ اگلے روز جیلانی پارک میں میڈیا سے گفتگو اور ان کے سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔
کے پی سے نکلنے والے جنازے کی تدفین
پنجاب میں کریں گے: عظمیٰ بخاری
نواز لیگ کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ''کے پی سے نکلنے والے جنازے کی تدفین پنجاب میں کریں گے‘‘ کیونکہ وہاں ہماری صرف دو نشستوں پر کامیابی اس کیفیت سے کسی طرح بھی کم نہیں ہے اور اس کی تدفین پنجاب میں اس لیے کریں گے کہ یہاں ایک تو جنازے میں شریک ہونے والے افراد کی تعداد تسلی بخش ہو گی اور دوسرے اہلِ پنجاب کو عبرت دلانا بھی مقصود ہے اور سب سے بڑا مقصد یہ ہے کہ ہمارے لندن میں بیٹھے قائد بھی آئینے میں اپنی صورت اچھی طرح سے دیکھ لیں جن کے نام پر ووٹ ملنے کا مفروضہ قائم تھا، نیز یہاں اس کے مزار پر ایک شایانِ شان یادگار بھی قائم کی جائے گی تاکہ لوگ جوق در جوق آکر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے رہیں۔ آپ اگلے روز پنجاب اسمبلی سے باہر صحافیوں سے بات چیت کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں شعر و شاعری:
چھوڑ آئے تھے جو تقسیم میں گھر رات گئے
اب بھی سائے انہیں آتے ہیں نظر رات گئے
روشنی ہم سے مخاطب ہو کبھی‘ بات تو کر
تیری خاطر ہی تو چھوڑا تھا نگر رات گئے
یہ مجھے ساتھ لیے اڑتی ہے تتلی کی طرح
کھول دیتی ہے تری یاد کے پر رات گئے
تیری آنکھوں کے پتے پر مری آنکھیں پہنچیں
اور دیوار میں بنتا گیا در رات گئے
ان کی گنتی تری گلیوں میں مکمل ہو گی
ہم نے باندھے ہیں جو پیروں میں سفر رات گئے
(سدرہ سحر عمران)
خدا کی قدرت سے آنا جانا لگا ہوا ہے
یہی سبب ہے کہ آب و دانہ لگا ہوا ہے
وہ خاص قصہ جو زود گوئی میں رہ گیا تھا
وہ خاص قصہ بھی عامیانہ لگا ہوا ہے
یہ پیشکش ہے مطالبہ تو نہیں ہے پیارے
تمہارے ہونے کا شادیانہ لگا ہوا ہے
زمین زادے بتا رہے تھے ندیمؔ مجھ کو
کہ رزق آنے میں اک زمانہ لگا ہوا ہے
(ندیم ملک )
آج کا مطلع
اب کی بہار میں تو عجب ماجرا ہوا
زخموں کا باغ ایک ہی شب میں ہرا ہوا