کے پی الیکشن‘ غلط امیدواروں کا خمیازہ بھگتا: وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ''کے پی الیکشن میں غلط امیدواروں کا خمیازہ بھگتا‘‘ اگرچہ ہم نے تو ٹھیک امیدوار ہی کھڑے کیے تھے جو بعد میں غلط ہو گئے اور ہم کوئی نجومی نہیں ہیں جو اندازہ لگا سکتے کہ یہ بعد میں غلط ہو جائیں گے اور اسے بھی تبدیلی ہی کی ایک شکل سمجھنا چاہئے جو دیگر چھوٹی موٹی تبدیلیوں کے ساتھ مل کر ایک بڑی تبدیلی بن سکتی ہے؛ تاہم آئندہ امیدواروں سے حلف لیا جائے گا کہ وہ غلط نہیں ہو جائیں گے کیونکہ عام انتخابات میں اگر سارے ہی غلط ہو گئے تو ہمارا نقصان تو ہوگا ہی‘ تبدیلی بھی حتمی طور پر مکمل ہو جائے گی اور ہمارے لیے اس سے زیادہ اطمینان بخش بات اور کیا ہو سکتی ہے۔ آپ اگلے روز وزارتِ خارجہ میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
پی ڈی ایم حکومت کا خاتمہ کرکے
دم لے گی: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''پی ڈی ایم حکومت کو ختم کرکے دم لے گی‘‘ اور ہم اس وقت تک اپنا دم معطل رکھیں گے؛ اگرچہ ہمیں دم روکے رکھنے کی کوئی خاص پریکٹس نہیں ہے لیکن ایک بڑے مقصد کیلئے اگر پی ڈی ایم کا دم بند بھی ہو جائے تو کوئی مضائقہ نہیں کیونکہ دم تو آنی جانی چیز ہے، کسی اعلیٰ اور بڑے مقصد کی تکمیل کیلئے یہ قربانی کچھ زیادہ نہیں ہے، اور ویسے بھی موجودہ پی ڈی ایم کے فارغ ہوتے ہی نئی پی ڈی ایم وجود میں آ جائے گی تاکہ وہ بھی دم روک کر اس مہم کا آغاز کر سکے اور یہ سلسلہ حکومت کے خاتمے تک جاری و ساری رہے گا۔ آپ اگلے روز کوئٹہ میں کارکنوں سے ملاقات کر رہے تھے۔
ہماری کارکردگی وہ نہیں رہی
جو ہونی چاہئے تھی: تیمور جھگڑا
خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور خاں جھگڑا نے کہا ہے کہ ''ہماری کارکردگی وہ نہیں رہی جو ہونی چاہئے تھی‘‘ اور اس میں ہمارا نہیں بلکہ سارا قصور کارکردگی کا ہے علاوہ ازیں ملک بھر میں جو کارکردگی تھی، ہماری کارکردگی بھی کچھ اس سے مختلف نہیں تھی اور ہم وہاں کے شانہ بشانہ چل رہے تھے کیونکہ ایک دوسرے کے ساتھ برابر سلوک اور یکسانیت کے بغیر گاڑی نہیں چل سکتی اور ہماری گاڑیاں پوری رفتاری سے چل رہی ہیں اگر اپنی منزلِ مقصود تک نہیں پہنچیں تو اس لئے کہ یہ سب قدرت کے اختیار میں ہے حالانکہ ہمارے جملہ وزیر مشیر اور ساری انتظامیہ کندھوں سے کندھا ملائے چل رہے تھے اور اپنے وقت مقررہ تک بدستور چلتے رہیں گے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
قانونی عمل کا غلط استعمال کرکے شہبازشریف
کو پھنسانا بند کیا جائے: مریم اورنگزیب
مسلم لیگ نواز کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''قانونی عمل کا غلط استعمال کرکے شہبازشریف کو پھنسانا بند کیا جائے‘‘ کیونکہ اگر قانون کے صحیح استعمال ہی سے وہ پھنس بلکہ دھنس سکتے ہیں تو اس کے غلط استعمال کی کیا ضرورت ہے جبکہ قانون کا غلط استعمال بجائے خود قانون کی توہین کے مترادف ہے اور اس سلسلے میں ہماری تاریخ کو ہمیشہ پیشِ نظر کھا جائے جس میں قانون کے غلط استعمال کی کوئی مثال نہیں ملتی کیونکہ ہم اس کا غلط استعمال بھی صحیح طور پر کرتے تھے جس سے وہ صحیح ہو جاتا تھا حتیٰ کہ ہمارے قائد کی ترکِ وطن کی ساری روئیداد بھی قانون کے عین مطابق ہے اور وہاں ان کا مستقل قیام بھی ۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
گلِ معانی
جدید اُردو غزل کا ایک نیا دور جواں مرگ شاعر اکبر معصوم کی شاعری سے شروع ہوتا ہے‘ یہ اس کے کلیات ہیں جنہیں انعام ندیم اور کاشف حسین غائر نے مرتب کیا ہے جو خود اپنے استحقاق میں جدید اردو غزل کے نمایاں شاعر ہیں۔ انتساب اکبر معصومؔ سے محبت کرنے والوں کے نام ہے۔ دیباچہ نگاروں میں محمد سلیم الرحمن، احمد جاوید اور عباس عالم شامل ہیں۔ پس سرورق تحریر شمیم حنفی کے قلم سے ہے‘ جن کے مطابق: اس شاعری کے کینوس پر پھیلے ہوئے دھندلے رنگوں، اظہار و بیان کی آہستہ روئی اور سادگی سے پیدا ہونے والے مدھم راگوں سے مرتب ہونے والی کیفیت میں کشش بہت ہے، متاثر کرنے اور پڑھنے والے کے احساسات پر چھا جانے والی طاقت میں کشش بہت ہے‘ اسی لیے مجموعی طور پر وہ صرف ایک مانوس اور جانے پہچانے تجربوں سے بھری ہوئی دنیا کے شاعر نہیں ہیں‘ وہ ہمیں ایک جہانِ نو کاراستا بھی دکھاتے ہیں۔ یہ کلیات تین مجموعوں پر مشتمل ہے یعنی ''اور کہاں تک جانا ہے‘‘، ''بے ساختہ‘‘ اور پنجابی شاعری کا مجموعہ، '' نیندر پچھلے پہردی‘‘۔ ٹائٹل پر شاعر کی تصویر درج ہے۔
اور اب اس کے پہلے مجموعہ '' اور کہاں تک جانا ہے‘‘ میں سے کچھ اشعار:
جو بھی ہے زیر و زبر کر دوں گا
ایک دن سب کو خبر کر دوں گا
ہو گئے عیب مرے سارے ہنر
اب ترے عیب ہنر کر دوں گا
دن بِتانا ہے بتا دوں گا یہیں
رات کرنی ہے بسر کر دوں گا
تیرا کہنا ہے بھلا دوں تجھ کو
کام مشکل ہے مگر کر دوں گا
جس کو برسوں میں بنایا میں نے
اس کو اک پل میں کھنڈر کر دوں گا
ایک مدت سے ہے جو حال ادھر
ایک دو دن میں اُدھر کر دوں گا
٭......٭......٭
گل تو اِس خاکداں سے آتے ہیں
رنگ ان میں کہاں سے آتے ہیں
ساری چیزیں بدل سی جاتی ہیں
جب یقیں پر گماں سے آتے ہیں
باہر آتے ہیں آنسو اندر سے
جانے اندر کہاں سے آتے ہیں
کوئی کہتا تھا خاک اڑتی ہے
یہ سمندر جہاں سے آتے ہیں
پھول بھی بھیجتا ہے تحفے میں
تیر جس کی کماں سے آتے ہیں
تم بھی شاید وہیں سے آئے ہو
اچھے موسم جہاں سے آتے ہیں
آج کامطلع
توڑ ڈالیں سب حدیں اور مسئلہ حل کر دیا
خود بھی سودائی ہوئے اس کو بھی پاگل کر دیا