عوام کو مزید بیوقوف بنانا بند کریں: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''عوام کو مزید بیوقوف بنانا بند کریں‘‘ کیونکہ انہیں اب تک جتنا بنایا جا چکا ہے، وہی کافی ہے اور اسی پر قناعت کی جائے کیونکہ میانہ روی اچھی چیز ہے جبکہ مزید بیوقوف بنانا انتہا پسندی سمجھا جائے گا، اول تو اس کی ضرورت نہیں کیونکہ اس کیلئے وہ پہلے سے ہی تیار بیٹھے ہوتے ہیں‘ جو ہر الیکشن پر جی بھرکے بیوقوف بنتے اور انہی کو ووٹ دے کر کامیاب کراتے ہیں جن کا کام ہی بیوقوف بنانا ہوتا ہے۔ اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام کو عقلمند بنانے پر کچھ توجہ دی جائے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
ملک میں کچھ ہونے والا ہے: رحمن ملک
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما رحمن ملک نے کہا ہے کہ '' ملک میں کچھ ہونے والا ہے‘‘ جبکہ ملک میں ویسے بھی کچھ نہ کچھ ہوتا ہی رہتا ہے‘ مثلاً دن کے بعد رات ہوتی ہے اور رات کے بعد پھر دن کا ظہور ہوتا ہے۔ کوئی بیمار ہوتا ہے تو کوئی بیماری سے صحت مند ہونے لگتا ہے۔ اشیائے صرف مہنگی ہوتی رہتی ہیں اور حکومت آئے روز کوئی نہ کوئی ٹیکس لگانے کی فکر میں مبتلا رہتی ہے۔ پٹرول مہنگا ہوتا تو بجلی کا نرخ بھی بڑھا دیا جاتا ہے۔ اپوزیشن ہر روز کوئی نعرہ لگاتی ہے اور وہ واپس اسی کی طرف آ جاتا ہے، ہر روز حکومت کے رخصت ہونے کی پیش گوئی کی جاتی ہے لیکن اس کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ آپ اگلے روز نوڈیرو شوگر مل ریسٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
یہاں لوٹ مار کلچر کی کوئی گنجائش نہیں: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''یہاں لوٹ مار کلچر کی کوئی گنجائش نہیں‘‘ کیونکہ یہ کلچر پہلے ہی اس قدر فروغ پا چکا ہے کہ کافی ہے؛ البتہ کلچر کے بجائے انفرادی طور پر اس کے نہ صرف امکانات موجود ہیں بلکہ کسی نہ کسی طور پر یہ جاری و ساری بھی ہے؛ تاہم لوٹ مار سے پرہیز کرنا اس لئے بھی ضروری ہے کہ چوری چکاری کا کھلا میدان موجود ہے جو لوٹ مار جتنا قابلِ مذمت نہیں کیونکہ یہ چھپ چھپا کرکی جاتی ہے جبکہ لوٹ مار دن دہاڑے اور زور زبردستی سے وجود میں آتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں سینئر صحافی حبیب اکرم کے بیٹے کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کر رہے تھے۔
حکومت ملاقاتیں کر رہی ہے تو ہم بھی
کسی نہ کسی سے مل رہے ہیں: رانا ثناء اللہ
سابق وزیر قانون پنجاب اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ ''حکومت ملاقاتیں کر رہی ہے تو ہم بھی کسی نہ کسی سے مل رہے ہیں‘‘ لیکن سب کا ملنا ملانا بے سود جا رہا ہے کیونکہ حکومت کے سر پر بھی خطرات کے بادل اسی طرح منڈلا رہے ہیں اور ہماری بھی کوئی دال نہیں گل رہی جبکہ نئے کورونا نے اپنی جگہ زور پکڑنا شروع کر دیا ہے اور سماجی فاصلہ رکھنا بے حد ضروری ہو گیا ہے اس لیے ان بے سود ملاقاتوں سے جتنا پرہیز کیا جا سکے‘ اتنا ہی اچھا ہے جبکہ ویسے بھی اشارہ جب آنا ہوتا ہے تو اپنے آپ ہی آ جاتا ہے اور اس کیلئے کسی بھاگ دوڑ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ آپ اگلے روز لاہور میں کارکنوں سے ملاقات اور صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
مفرور کے ضامن خود منی لانڈرنگ
میں پھنسے ہیں: حسان خاور
مشیرِ وزیراعلیٰ اور ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے کہا ہے کہ'' مفرور کے ضامن شہبازشریف خود منی لانڈرنگ میں پھنسے ہیں‘‘ اور اس وقت تک پھنسے رہیں گے جب تک کہ کیس کا فیصلہ نہیں آتا کیونکہ ایسے وائٹ کالر جرائم میں سزا یاب کرانا چڑیوں کا دودھ لانے کے مترادف ہے اور اسی مجبوری کی وجہ سے وہ نواز شریف کو بھی واپس نہیں لا سکے اور اگر نوازشریف کو واپس لانا اتنا ہی ضروری ہے تو اس کیلئے شہبازشریف کے مقدمات واپس لینا ضروری ہوں گے جبکہ ہمارے وفاقی وزیر داخلہ نے تو کہہ دیا ہے کہ نوازشریف کے واپس آنے‘ نہ آنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ اگر وہ نہ آئے تو شیخ صاحب کے ٹکٹ کے پیسے بچ جائیں گے۔ آپ اگلے روز محکمہ مال کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔
اور‘ اب کچھ شعرو شاعری:
ہجر میں رہ کے تماشا نہیں کرنے والا
تجھ سے کچھ اور تقاضا نہیں کرنے والا
مختلف چیزوں کو الٹا کبھی سیدھا کرکے
کام کوئی بھی انوکھا نہیں کرنے والا
نیلے پیلے سے زمانے کے سیہ لوگوں کو
تیرا سورج تو سنہرا نہیں کرنے والا
رات ایسی کہ اندھیروں کو چھپا لیتی ہے
دن کا سورج تو اُجالا نہیں کرنے والا
کتنے ہی رنگ بدلتی ہے زمیں کی حرکت
آسماں کوئی دھماکا نہیں کرنے والا
اپنی مرضی سے عطا کر مجھے جو تُو چاہے
تیرا درویش تمنا نہیں کرنے والا
مجھ کو امید نہیں اس پہ یقین ہے بابرؔ
وہ جو خوابوں کو ادھورا نہیں کرنے والا
(امجد بابرؔ)
شکوہ مت بار بار کیجئے آپ
بات کا اعتبار کیجئے آپ
آپ کے دشمنوں کے نام بھی ہیں
دوستوں میں شمار کیجئے آپ
چند آنسو ہیں کام میں لا ئیں
دور دل کا غبار کیجئے آپ
راہ میں بیٹھئے بھی کس کیلئے
کس کا اب انتظار کیجئے آپ
جس نے کرنا ہے جو بھی کرنا ہے
شکوے چاہے ہزار کیجئے آپ
(یاسمین سحر)
آج کا مقطع
آسماں پر کوئی تصویر بناتا ہوں ظفرؔ
کہ رہے ایک طرف اور لگے چاروں طرف