جو کچھ ہو رہا ہے وہ پاکستان کے
مفاد میں نہیں: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ پاکستان کے مفاد میں نہیں‘‘ اور ملک میں جو اصل کام ہو رہا ہے وہ تو لانگ مارچ کی تیاری ہی ہے اور اگر وہ پاکستان کے مفاد میں نہیں تو کوئی بات نہیں ہمارے تو سراسر مفاد میں ہے جبکہ ہم بھی پاکستانی ہیں اس لئے جو ہمارا مفاد ہے وہی پاکستان کا بھی ہونا چاہیے۔ نیز اس کے علاوہ تو ملک میں کوئی خاص ایکٹویٹی ہے ہی نہیں جسے پاکستان مخالف کہا جا سکے، علاوہ ازیں حکومت کو گرانے سے بڑھ کر کوئی نیک کام کیسے ہو سکتا ہے جبکہ یہ نیکی ہماری قسمت میں لکھی جا چکی ہے۔ حکومت گرے نہ گرے ہم نے کم از کم اس کا ارادہ تو کر رکھا ہے ۔ آپ اگلے روز اپنی رہائش گاہ پر اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
عثمان بزدار پنجاب کی پائی پائی کی
حفاظت کر رہے ہیں: حسان خاور
وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی اور ترجمان حسان خاور نے کہا ہے کہ ''عثمان بزدار پنجاب کی پائی پائی کی حفاظت کر رہے ہیں‘‘چنانچہ صوبے کی تمام پائیاں محفوظ ہو چکی ہیں جبکہ صوبے کے عوام اپنی حفاظت کے خود ذمہ دار ہیں اور یہ وہی پائیاں ہیں جن کی یہاں شہباز شریف قسمیں کھایا کرتے تھے اور جس کے بعد اب وزیراعلیٰ دھیلوں کی بھی حفاظت کرنا شروع کر دیں گے اور صوبہ مالامال ہو جائے گا اور جہاں تک روپوں کا تعلق ہے تو ہمارے کچھ رفقا ان کی بھی حفاظت پوری جانفشانی کے ساتھ کرنے میں لگے ہوئے ہیں اور بہت جلد اس کے نتائج بھی سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔ اگرچہ اور کسی بھی کام کے نتائج ظاہر نہیں ہو رہے ہیں جس پر ہمیں تشویش بھی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اگر ہماری حکومت ہوتی تو مودی
کے دانت کھٹے کر دیتے : بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ'' اگر ہماری حکومت ہوتی تو مودی کے دانت کھٹے کر دیتے‘‘ کیونکہ ہم نے املی اور دوسری کھٹی اشیابکثرت اکٹھی کر رکھی ہیں جو دانت کھٹے کرنے کیلئے مدد گار ہوتی ہیں اور ہمیں ان کی ضرورت اکثر رہتی بھی ہے کیونکہ ہم نے عوام کے دانت کھٹے کرنا ہوتے ہیں تاکہ وہ کام میں دخل اندازی کے قابل ہی نہ رہیں ، اس کیلئے احتساب کا ادارہ ہی کافی ہے جس کے ہم دانت کھٹے نہیں کر سکتے البتہ اس نے ہمارے دانت ضرور کھٹے کر رکھے ہیں جس کا دے دلا کر کچھ تدارک کیا بھی ہے جبکہ ہم اپنے طور پر دانتوں کو اصلی حالت میں لانے کی کوشش بھی کرتے رہتے ہیں۔ آپ اگلے روز یوم یکجہتی کشمیر پر اپنا پیغام جاری کر رہے تھے۔
بے سہاروں کا وکیل میں خود ہوں:عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''بے سہاروں کا وکیل میں خود ہوں‘‘ ۔ اگرچہ میری وکالت کوئی خاص نہیں چلتی اور نہ ہی میں نے کوئی مقدمہ آج تک جیتا ہے تاہم بے سہاروں کا وکیل بھی کافی بے سہارا ہونا چاہیے، البتہ میرا منشی مجھ سے زیادہ وکالت جانتا ہے اور زیادہ تر مسائل بھی اسی نے سنبھال رکھے ہیں اور جب سے سرکاری وکیل ہوا ہوں میری صورت حال پہلے سے بھی ابتر ہو گئی ہے کیونکہ جیسی روح ویسے فرشتے، تاہم ساتھ ساتھ میں کام سیکھ بھی رہا ہوں اگرچہ مجھے اس کی کوئی خاص سمجھ بھی نہیں آ رہی لیکن ماحول ہی ایسا ہے کہ کسی کو کسی چیز کی سمجھ نہیں آ رہی۔ آپ اگلے روز کھلی کچہری لگانے کے بعد افسروں کو ضروری ہدایات دے رہے تھے۔
اور اب آخرمیں ابرار احمد کی نظم
آنکھ بھرا اندھیرا...
چمکتی ہیں آنکھیں
بہت خوب صورت ہے بچہ
وہ جن بازوئوں میں
مچلتا ہے‘ لَو دے رہے ہیں
چہکنے لگے ہیں پرندے
درختوں میں پتے بھی ہلنے لگے ہیں
کہ لہراتے رنگوں میں
عورت کے اندر سے بہتی ہوئی روشنی میں
دمکنے لگی ہے یہ دنیا...
وہ بچہ... اسے دیکھے جاتا ہے
ہنستے ‘ہمکتے ہوئے
اس کی جانب لپکنے کو تیار...
عورت بھی کچھ
زیرلب گنگنانے لگی ہے
لجاتے ہوئے
کسی سرخوشی میں
بڑھاتا ہے وہ ہاتھ اپنے
تو بچہ... اچانک پلٹتا ہے
اور ماں کے سینے میں چھپتا ہے
عورت سڑک پار کرتی ہے
تیزی سے، گھبرا کے
چلتی چلی جا رہی ہے
ادھر کوئی
آندھی سی چلتی ہے
دیوار گرتی ہے
شاعر کے دل میں
وہیں بیٹھ جاتا ہے
اور جوڑتا ہے یہ منظر
اندھیرے سے بھرتی ہوئی آنکھ میں!
آج کا مطلع
تیز ہوا کو جہاں گزرتے دیکھتا رہتا ہوں
اپنی مٹی وہیں بکھرتے دیکھتا رہتا ہوں